Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

امید کی کرن... تحریر راؤ محمد خالد

 Posted on: 3/18/2015   Views:1956
انسانی تاریخ کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے ہزاروں سال سے Haveاور Have notکی جنگ جاری ہے پاکستان میں 2فیصد جاگیردارانہ، وڈیرانہ، سردارانہ، سرمایہ دارانہ نظام کی کرتا دھرتا طاقتوں نے 98فیصد غریب و متوسط طبقے کے عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔ اقتدار مافیا نے 98فی صد عوام کے اتحاد کو روکنے کے لیے مذہبی انتہا پسندی لسانی تفریق ، علاقائیت اور دیگر تعصبات کو بڑھاوا دیا اور بانیان پاکستان کی اولادوں پر پاکستان کی زمین تنگ کر دی گئی تعلیم اور روزگار کے دروازے بند ہونے لگے۔ تاریخ گواہ ہے کہ قدرت نے ہر فرعون کے مقابلے میں موسیٰ کو بھیجا اور پاکستان کی سیاست کے فرعونوں کے مقابلے میں میرے قائد الطاف حسین بھائی کو بھیجا آج پاکستان میں عام آدمی کو غربت، بد حالی، معاشی ابتری کی زنجیرؤں میں جکڑ دیا گیا ہے اور عوام کی کثیر تعداد بے روزگاری کی جیل میں بند ہیں وقت کا تقاضا ہے کہ 1879ء کے انقلاب فرانس کی طرز پر پاکستان میں انقلاب برپا ہو۔ 
پاکستان میں تمام پاکستانیوں کو برابر کا پاکستانی اور ماوی حقوق کا حق دار تسلیم کروانے کے لیے حق پرستانہ جدو جہد میں 18مارچ 1984 ؁ء کو تاریخی سنگ میل کی حیثیت کا حامل ہے پہلے مرحلے میں اردو بولنے والوں کو متحد کرنے کے لیے \"مہاجر قومی موومنٹ\"کی بنیاد رکھی گئی دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ایک طلبہ تنظیم سے سیاسی جماعت نے جنم لیا یہ الطاف حسین کی سیاسی بصرت اور شاندار حکمت عملی کا منہ بولتا ثبوت ہے ایم کیو ایم نے شہر ی سندھ میں عوامی طاقت کے ذریعے اقتدار کے ایوان عام گھرؤں کے لوگوں کے لیے کھول دیئے اور پاکستان بھر کے حقوق سے محروم لوگوں کو باعزت زندگی گذارنے کا نیا راستہ و کھایا ظالم کے سامنے ڈٹ جانے کا حوصلہ دیا اور الطاف حسین بھائی کے فکرو فلسفہ کے مطابق بلا امتیاز رنگ نسل زبان و عقیدہ جنس، مذہب تمام اکائیوں کے لوگوں کی خدمت کی گئی۔ پنجاب کے مظلوموں میں بیداری کی لہر اٹھی۔ پنجاب پاکستان کی آبادی کا 63%ہے اور پاکستان کی ثقافتی ، سیاسی،سماجی اور مذہبی سر گرمیوں کا مرکز ہے پاکستان کے موجودہ صوبوں میں صرف پنجاب 1947ء ہی تقسیم ہوا اور پنجاب کے دریا اور دھرتی لوگوں کے خون سے سرخ ہوگئے۔ پنجاب میں گھر گھر لاشیں گریں شاید ہی کوئی گھرانہ ایسا ہو جو متاثر نہ ہوا۔ روہتک، گڑ گانواں ، کرنال، حصار وغیرہ سے ہجرت کر کے پاکستان آنے والوں نے منٹگمری کیمپ (ساہیوال)میں راؤ خورشید علی خان کی زیر قیادت ضلع وائز آباد کاری کا مطالبہ کیاجس کا وعدہ بانی پاکستان محمد علی جناح اور لیاقت علی خان نے کیا تھا لیکن اس وقت کے پنجاب کے وزیر اعلیٰ ممتاز دولتانہ نے ڈپٹی کمشنر راجہ حسن اخترکے ذریعے فائرنگ کروادی اور ہزاروں مہاجرؤں کی لاشیں منٹگمری کیمپ میں بہا دی گئی اور مہاجرؤں کو ٹرینوں میں میں بھر کر جنوبی پنجاب اور اندرون سندھ کے دور دراز علاقوں میں پھینک دیا گیا اب وقت آگیا ہے کہ پنجاب اسمبلی منٹگمری کیمپ میں مہاجرؤں کے بے رحمانہ قتل عام پر معافی مانگے اور ممتاز دولتانہ کو قومی مجر م قراردیا جائے۔  آج پاکستان اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گذر رہا ہے ملکی سرحدوں پر خطرات منڈلا رہے ہیں اور اندرون ملک مذہبی دہشت گردی لسانی غنڈہ گردی، علاقائیت کے نام پر عدم استحکام پیدا کرنے والی قوتیں سنگین چیلنج ہیں بھتہ مافیا، لینڈ مافیا، منشیات مافیا، کلاشنوکوف مافیا ،کمیشن مافیاکھلے عام اپنی ناپاک کاروائیوں میں مصروف ہیں اور کوئی روکنے والا نہیں ہے کیونکہ امن وامان کنٹرول کرنے کی ذمہ داری پولیس پر ہے اور پولیس جاگیر دارانہ ، وڈیرانہ، سردرانہ ، قبائلی نظام کو سہارا دینے میں مصروف ہے۔  برصغیر کے نام نہاد بادشاہوں اور وائسرے سے زیادہ سیکورٹی، پر و ٹوکول آج صوبائی اور ملکی حکمران ٹولہ حتیٰ کہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر انجوائے کر رہے ہیں \"رائے ونڈ کا حکمران ٹولہ \"نے اپنی رہائش گاہ پر کثیر تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہوا ہے جن کی تنخواہیں مراعات، اخراجات پنجاب کے غریب و متوسط طبقے کے عوام کے ٹیکسوں سے ادا کی اجاتا ہے۔  پاکستان پر مسلط اقتدار مافیا کے اثاثوں میں گذشتہ 7دہائیوں سے میں جس طرح اضافہ ہوا ہے اس پر ریسرچ کر کے آکسفورڈ اور ہاروڈ یونیورسٹیوں کو معاشیات کے نئے فارمولے تشکیل دینے چاہیں اور اگر یہ ترقی کسی معاشی فارمولے کے بجائے کرپشن کی بنیاد پر ہوئی ہے تو اس ٹولہ کو بے رحمانہ احتساب کرتے ہوئے مینار پاکستان پر لٹکایا جائے تاکہ قومی دولت لوٹنے والوں اور کروڑوں محب وطن پاکستانیوں کی زندگی سے خوشیاں چھپنے والوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔  دنیا بھر میں جمہوریت کے معنی \"عوام کی حکومت عوام کے لیے عوام کے ذریعے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں جمہوریت کے معنی جاگیر داروں کی حکومت جاگیر داروں کے جاگیرداروں کے ذریعے \"بنا دیئے گیے ہیں ۔ مدر آف ڈیموکریسی برطانیہ میں آئینی طور پر ہاؤس آف لاڈ ز موجود ہے جس میں موورثی بنیاد پر رکنیت ملتی ہے الطاف حسین فادر آف ڈیمو کریسی ہے ۔ الطاف حسین جاگیردارانہ مورثیت سے پاک جمہوری نظام چایتے ہیں ۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت میں مورثی سیاست ہے طویل عرصہ سے گاندھی خاندان کا تسلسل جاری ہے جدید جمہوریت امریکہ میں سینئر بش کے بعد جونیئر بش اور کلنٹن کے بعد ہیلری کلنٹن مورثی سیاست کی مثالیں ہیں الطاف حسین نے اپنے خاندان کے بجائے اپنے کارکنوں کو اقتدار کے منتخب ایوانوں میں بھیجا ۔ پاکستان کی عوام بالخصوص سیاسی کارکنوں کو ملک میں اصل جمہوریت کا مطالبہ کرنا چاہیے جس میں ایک غریب ترین پاکستانی کا ووٹ ایک امیر ترین پاکستان کے برابر ہو اسی طرح دولت مندوں کے ساتھ ساتھ غریبوں کو بھی اسمبلیوں میں جانے کا حق ملنا چاہیے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب رزق کے سر چشموں پر قابض سیاسی اور مذہبی اژدھاؤں سر کچل کر وسائل کو منصفانہ تقسیم کی جائے اور جاگیردارانہ نظام کا خاتمہ کر کے بے زمین کاکسانوں میں زرعی اراضی کی تقسیم کی جائے۔  متحدہ قومی موومنٹ کے بانی و قائد الطاف حسین پاکستان بھر کے کچلے ہوئے محروم اور پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں الطاف حسین تمام پاکستانیوں کو بلا امتیاز پاکستانی اور مساوی حقوق کا حقدار تسلیم کروانا چاہتے ہیں الطاف حسین پاکستان کی بقا ، سلامتی ، استحکام ، خوشحالی پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان کو عالمی سطح پر با وقار مقام دلوانا چاہتے ہیں میری تمام محب وطن پاکستانیوں،پالیسی میکروں با لخصوص پنجاب کے پرھے لکھے نوجوانوں طلبہ و طالبات سے پر زور اپیل ہے کہ آگے بھڑھ کر الطاف حسین کا ساتھ دیں کیونکہ اگر پنجاب میں انقلابی حق پرستی برپا نہ ہوا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی الطاف حسین پاکستان اور پاکستانیوں سے پیار کرنے والے لیڈر ہیں اور الطاف حسین پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے امید کی کرن ہے۔