Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

موجودہ حکومت ، دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن سے خوش نہیں ہے، الطاف حسین


موجودہ حکومت ، دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن سے خوش نہیں ہے، الطاف حسین
 Posted on: 6/17/2014
موجودہ حکومت، فوجی آپریشن سے ہٹانے کیلئے تحریک منہاج القرآن کو نشانہ بنارہی ہے
آرمی چیف، پولیس کے ظالمانہ اقدامات کے باوجود دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے فوجی آپریشن کو ہرگز ختم نہ کریں
دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے موقع پرتحریک منہاج القرآن کے سیکریٹر یٹ کے بیرئیر ہٹانے او روہاں چڑھائی کر نے کی کیا ضرورت تھی؟
مجھے شک ہے کہ حکومت بظاہر فوجی آپریشن کی حمایت کررہی ہے لیکن درحقیقت وہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن سے خوش نہیں ہے
ایسا لگتا ہے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن سے موجودہ حکومت خوفزدہ ہے اورحکومت کی ایما ء پرفوجی آپریشن سے توجہ ہٹانے اورسفاک طالبان کوبچانے کیلئے پورے ملک میں خون ریزی کابلاجواز سلسلہ شروع کردیا ہے
آئینی وقانونی ماہرین قوم کو بتائیں کہ ان کی نظر میں ملک کا آئین مقدم ہے یا ملک کی سلامتی اور عوام کی جان ومال کا تحفظ مقدم ہے؟
اگر ڈاکٹرطاہرالقادری اور ان کی جماعت اس ظلم کے خلاف کوئی لائحہ عمل بناتے ہیں اوراس سلسلے میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پالیسی بنانے میں آزاد ہے 
منگل کی صبح نجی ٹیلی ویژن کوقائد تحریک الطاف حسین کا خصوصی انٹرویو
لندن ۔۔۔17جون 2014ء 
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ، دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن سے خوش نہیں ہے اور مسلح افواج کی توجہ فوجی آپریشن سے ہٹانے کیلئے تحریک منہاج القرآن کو نشانہ بنارہی ہے ۔ انہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ لاہور میں پولیس کے ظالمانہ اقدامات کے باوجود دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے فوجی آپریشن کو ہرگز ختم نہ کریں۔ منگل کی صبح نجی ٹیلی ویژن کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے جناب الطاف حسین نے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی رہائش گا ہ او رسیکر یٹر یٹ کے گھیراؤ کے خلاف مظاہر ہ کرنے والوں پر پولیس اہلکاروں کے انسانیت سوز تشدد، بلاجوا زفائر نگ اور اس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت تحریک منہاج القرآن کے متعدد کارکنان کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ جناب الطاف حسین نے ڈاکٹر طاہر القادری ، شہداء کے لواحقین اور دیگر سوگواران سے دلی تعزیت کااظہار کر تے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کو جنت الفر دوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ،سوگواران کو صبر جمیل عطا کرے اور پولیس اہلکاروں کے بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کو جلد از جلد صحتیابی عطا فرمائے ۔
جناب الطاف حسین نے کہا کہ گزشتہ روز سے مذہبی انتہاء پسندوں اوردہشتگردوں کے خلاف فوجی آپریشن کا آغاز کیا گیا تو طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے افراد کے لواحقین کے غم ہلکے ہوئے تھے کہ اب مسلح افواج ان کے شہیدوں کابدلہ لے گی او رسفاک قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے گی اور دہشت گردوں کے خلاف یہ فوجی آپر یشن کامیابی کی طرف گامزن رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کو 23جون 2014ء کو پاکستان آنا تھا تو 17جون 2014ء کو پولیس کی جانب سے لاہور میں علی الصبح تحریک منہاج القرآن کے سیکریٹر یٹ کے بیرئیر ہٹانے او روہاں چڑھائی کر نے کی کیا ضرورت تھی؟انہوں نے کہا کہ میں جھوٹ نہیں بولتا اور سچ بولنے پر ہی بعض لوگ مجھ سے ناراض ہوجاتے ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ اگر میں کسی سے پیارنہیں کرتا تو کبھی یہ نہیں کہتا ہوں کہ ’’میں تم سے پیارکرتا ہوں‘‘ ، موجودہ وفاقی حکومت نے کہاتھا کہ وہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپر یشن کی حمایت کرتی ہے لیکن آج تحریک منہاج القرآن کے مرکز اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی رہائش گاہ پر جو کچھ افسوسناک واقعات ہوئے اس سے مجھے شک ہے کہ حکومت بظاہر فوجی آپریشن کی حمایت کررہی ہے لیکن درحقیقت وہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن سے خوش نہیں ہے ۔پاکستان کا ہرتعلیم یافتہ اورذی شعور اس سوال کا جواب دے کہ اس وقت جبکہ دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن جاری ہے ، تحریک منہاج القرآن کے مرکز پر پولیس چڑھائی کی کیا ضرورت تھی؟ لاہور میں حکومت کے غیرانسانی، غیرقانونی، غیرآئینی اور غیرجمہوری اقدامات کے خلاف پرامن مظاہر ہ کرنے والوں کوظلم وتشدد کانشانہ کیوں بنایاگیا؟ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہا کہ جو دہشت گرد،امام بارگاہوں ،مساجدوں ،کلیساؤں اور مندروں کو دہشت گردی کانشانہ بنارہے ہیں ، نماز پڑھتے ہوئے نمازیوں پر خود کش حملوں اور بازاروں میں بم دھماکے کر کے معصوم شہریوں کوشہید کر تے ہیں ، ایسا لگتا ہے کہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن سے موجودہ حکومت خوفزدہ ہے اورحکومت کی ایما ء پرفوجی آپر یشن سے توجہ ہٹانے اورسفاک طالبان کوبچانے کیلئے پورے ملک میں خون ریزی کابلاجواز سلسلہ شروع کردیا ہے ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ حکومت یہ ظالمانہ اقدام نہ صرف طالبان دہشت گردوں کو بچانے کیلئے کررہی ہے بلکہ جمہوریت کو بھی نقصان پہنچانے کیلئے کررہی ہے ۔ انہوں نے مسلح افواج کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ حکومت کو پولیس کے ذریعہ ظلم کرنے دیں لیکن اللہ رسول ؐ کے واسطے آپ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کو ہرگز ختم نہ کریں ، اگر پاکستان کی سلامتی وبقاء اورعوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے ہرقدم بروئے کارلائیں کیونکہ انسانوں کی جان ومال کے تحفظ سے زیادہ کوئی اہمیت کا حامل نہیں ہے ۔ انہوں نے آئینی وقانونی ماہرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ٹیلی ویژن پر آکرقوم کو بتائیں کہ ان کی نظر میں ملک کا آئین مقدم ہے یاملک کی سلامتی اور عوام کی جان ومال کا تحفظ مقدم ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں اس وقت لاہورمیں پیش آنے والے المناک واقعات پر ایک سیاسی رہنما اور پاکستانی شہری کی حیثیت سے اپنے جذبات کااظہارکررہا ہوں، میری تمام ترہمدردیاں ڈاکٹرطاہرالقادری اور ان کی جماعت کے ساتھ ہے ، اگر ڈاکٹرطاہرالقادری اور ان کی جماعت اس ظلم کے خلاف کوئی لائحہ عمل بناتے ہیں اوراس سلسلے میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پالیسی بنانے میں آزاد ہے ۔ رابطہ کمیٹی جوبھی پالیسی بنائے گی اگر وہ پاکستان کی سلامتی وبقاء اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بہتر ہوگی تو میں اس کی حمایت کروں گا۔ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن کا نام ’’ضرب عضب ‘‘رکھا گیا جو سرکاردوعالم ؐ کی تلوار کے نام پر رکھا گیاہے ،موجودہ حکومت اس مبارک نام پر جاری آپریشن کی تذلیل کرکے توہین رسالتؐ کا ارتکاب کررہی ہے ، میں دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ حکومت کو معاف کرے ۔جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف اور کورکمانڈرز سے اپیل کی کہ موجودہ حکومت ، دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کوروکنے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کرے تو آپ خدارا!!! دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن ہرگزملتوی نہ کریں، عوام کا ساتھ دیں، ملک بھرکی سیاسی ومذہبی جماعتیں اور عوام متحد ہوکر جمہوریت کے استحکام ، پاکستان کی سلامتی اورعوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے اپنا بھرپورکردار ادا کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ مجھے یاد نہیں پڑتا کہ سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی جماعت پیپلزپارٹی کے دور میں کسی سیاسی جماعت کے خلاف ایسا کوئی ایکشن کیا گیا ہو۔ ان کے دورحکومت میں جب کراچی کے ایک علاقے کے جرائم پیشہ اور منشیات فروشوں نے ایم کیوایم اور اردوبولنے والوں کے خلاف مہم چلائی تھی جسے ایک صوبائی وزیر کی بھرپورحمایت حاصل تھی، ہم نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی تھی ۔ 

9/29/2024 6:19:55 AM