سندھ بھر کے اساتذہ کی جانب سے جائز حقوق کے لیے احتجاج کے سبب طالبعلم ذہنی اذیت کا شکار ہو رہے، حق پرست ارکان سندھ اسمبلی
ایم کیو ایم نے اول روز سے ا سمبلی میں سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2013ء کی مخالفت کی لیکن حکومت نے نظر ثانی نہیں کی،
صوبائی حکومتی رویہ کے سبب آج دنیا بھر میں مہذب ترین طبقے اساتذہ کو بھی اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنا پڑ گیاہے،
وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، اساتذہ کے جائز مطالبات کو فی الفور منظور کریں اور جامعات میں سیاسی اثر و رسوخ کے استعمال کا خاتمہ کرکے اساتذہ اور طلباء کو انکے جائز حقوق فراہم کریں ۔حق پرست ارکان سندھ اسمبلی کا مطالبہ
کرا چی ۔۔۔29مئی2014ء
حق پرست ارکان سندھ اسمبلی نے سندھ بھر کی جا معات میں اساتذہ تنظیم فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2013ء اور سندھ حکومت کی جانب سے جامعات کی خود مختاری سلب کئے جانے پرہونیوالے احتجاج کے سبب سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی عمل کی معطلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے اسمبلی میں پہلے ہی روز سے سندھ ترمیمی ایکٹ 2013ء کی مخالفت کی اور اسے جامعات کی خودمختاری کے خلاف قرا ردیا تھا لیکن افسو س کی بات ہے کہ صوبائی حکومت بالخصوص وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے مذکورہ بل پر نظر ثانی نہیں کی گئی اورشاید یہی وجہ ہے کہ آج دنیا بھر میں مہذب ترین طبقے اساتذہ کرام کو بھی اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر آنا پڑ گیاہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہسائی ہوئی ہے ۔حق پرست ارکان اسمبلی نے کہا کہ اساتذہ کی جانب سے اپنے جائز حقوق کے لیے ہونے والے احتجاج کے سبب سندھ بھر کے طالبعلموں کا تدریسی نقصان ہورہا ہے اور موجودہ دنوں میں ہونے والے امتحانی پرچے بھی تعطل کا شکار ہورہے ہیں او ر اس عمل سے طلباء اور انکے والدین ذہنی اذیت کا شکار ہو رہے ۔ حق پرست ارکان سندھ اسمبلی نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ وہ طالبعلموں کے تدریسی نقصان کو مد نظر رکھتے ہوئے اساتذہ کرام کے جائز مطالبات کو فی الفور منظور کریں اور جامعات میں سیاسی اثر و رسوخ کے استعمال کا خاتمہ کرکے اساتذہ اور طلباء کو انکے جائز حقوق فراہم کریں ۔