پشاور میں تبلیغی مرکز میں بم دھماکہ قابل مذمت ہے ، الطاف حسین
طالبان کے ہاتھوں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات پر حکومت اور مسلح افواج کب تک خاموش تماشائی بنی رہیں گی؟
اگر حکومت اور مسلح افواج ایک ہفتہ کے اندراندر معصوم شہریوں کوخاک وخون میں نہلانے والے
ان دہشت گردوں سے نمٹنے کاکوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکتیں تو شائد پھر وہ کبھی بھی نہیں کرسکیں گی
طالبان دہشت گرد،مساجد،امام بارگاہوں، مزارات، اسکولوں اور مخصوص سیاسی جماعتوں کے جلسوں میں بم دھماکے کررہے ہیں
طالبان دہشت گردوں کو مسلمان اور پاکستانی بھائی قراردینے والے سیاسی ومذہبی رہنماء اور
جماعتیں بھی معصوم شہریوں کی ہلاکتوں میں برابر کی شریک ہیں
قوم کو جاگنا ہوگا اوراسے طالبان کے حمایتی لیڈروں اور سیاسی جماعتوں کا سوشل بائیکاٹ کرنا ہوگا
پشاور میں بم دھماکہ کے نتیجے میں متعدد نمازیوں کے شہید وزخمی ہونے پر تبلیغی مرکز کے رہنماؤں سے اظہار تعزیت
لندن۔۔۔16، جنوری2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے صوبہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع تبلیغی مرکز کے اندربم دھماکے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور بم دھماکے میں نمازمغرب کی ادائیگی میں مصروف متعدد نمازیوں کے شہید وزخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ ایک بیان میں جناب الطاف حسین تبلیغی مرکز میں بارودی دھماکہ کے ذمہ دار طالبان دہشت گردوں کی دہشت گردیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستان کے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے روزمرہ واقعات پر حکومت اور مسلح افواج کب تک خاموش تماشائی بنی رہیں گی اور کب تک معصوم شہریوں کا خون بہتا ہوا دیکھتی رہیں گی؟
جناب الطاف حسین نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ اگر حکومت اور مسلح افواج نے ایک ہفتہ کے اندراندر معصوم شہریوں کوخاک وخون میں نہلانے والے ان دہشت گردوں سے نمٹنے کاکوئی حتمی فیصلہ کرلیں کیونکہ اگر وہ اب بھی کوئی فیصلہ نہیں کرسکیں تو شائد پھر وہ کبھی بھی نہیں کرسکیں گی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جو سیاسی رہنماء اورسیاسی جماعتیں سفاک طالبان دہشت گرد کی جانب سے مساجد میں نماز پڑھتے ہوئے نمازیوں ، امام بارگاہوں، بزرگان دین کے مزارات، غیرمسلموں کی عبادت گاہوں ، بچیوں کے اسکولوں یا مخصوص سیاسی ومذہبی جماعتوں کے جلسوں میں بم دھماکوں کے عمل پر طالبان کی حمایت کرتی ہیں ، انہیں مسلمان اور پاکستانی بھائی قراردیتی ہیں ایسے سیاسی ومذہبی رہنما اور جماعتیں بھی طالبان دہشت گردوں کے ہاتھوں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں میں برابر کی شریک ہیں ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ قوم کو اب جاگنا ہوگا اور طالبان کے حمایتی لیڈروں اور سیاسی جماعتوں کا سوشل بائیکاٹ کرنا ہوگا ورنہ کل دہشت گردی کی یہ آگ کسی کے گھر میں بھی لگ سکتی ہے اور اس کاشکارکسی کے بھی والدین، بہن بھائی یا دیگر اہل خانہ بن سکتے ہیں ۔
آخر میں جناب الطاف حسین نے نماز پڑھتے ہوئے نمازیوں کی شہادتوں پرتبلیغی مرکز کے رہنماؤں سے دلی تعزیت کااظہارکرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ تمام شہداء کو اپنی جواررحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، سوگوارلواحقین اور تبلیغی جماعت کے رہنماؤں کوصبرجمیل عطا کرے اور بم دھماکے میں زخمی ہونے والے نمازیوں کوصحت کاملہ وعاجلہ عطا فرمائے ۔(آمین)