Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے دو مزید نکات


ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے دو مزید نکات
 Posted on: 1/9/2014 1
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کے دو مزید نکات
31 مارچ 2008ء کو 24 رکنی وفاقی کابینہ نے جنرل پرویز مشرف کے ہاتھوں حلف اٹھایا جس میں 11 کا تعلق پیپلز پارٹی، 9 کا تعلق مسلم لیگ ن، دو کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی، ایک کا تعلق جے یو آئی اور ایک کا تعلق فاٹا سے تھا 
یوسف رضا گیلانی نے سابق آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کے ہاتھوں وزارت عظمیٰ کا حلف لیا
اگر جنرل پرویز مشرف غدار تھے تو ان کے ہاتھوں وزارت کا حلف کیوں اٹھایا تھا؟ الطاف حسین
کیا جنرل پرویز مشرف کے ہاتھوں وفاقی وزیر کے منصب کا حلف اٹھانے والے گنگا جمنا نہا کر آرٹیکل 6 کے الزام سے بری ہوگئے ہیں؟
میں نے ابتداء میں بھی ملک کے تمام آئینی و قانونی ماہرین کو آرٹیکل 6 کے معاملے پر مناظرے کی کھلی دعوت دی تھی جسے کسی نے قبول نہیں کیا تھا
آرٹیکل 6 کے معاملے پر میں نے جو مؤقف کل بیان کیا تھا میں آج بھی اسی مؤقف پر قائم ہوں۔ الطاف حسین
لندن ۔۔۔۔8 جنوری 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے آج بروزبدھ 8 جنوری کو سابق صدر اورسابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل6 کے تحت مقدمہ چلانے ، 12 اکتوبر1999ء کو منتخب آئینی حکومت کی برطرفی اور 3نومبر2007ء کی ایمرجنسی کے نفاذ پر 7نکاتی ایک بیان جاری کیاہے جوملک کے تقریباً تمام قومی ذرائع ابلاغ کو جاری کیا گیا تھا۔ اس میں دو اہم نکات رہ گئے تھے جو آج آٹھویں اورنویں نکات کی حیثیت سے جاری کئے جارہے ہیں۔

آٹھواں نکتہ ۔۔۔ نکتہ نمبر8:
18فروری 2008ء کوسابق صدرجنرل پرویزمشرف کے دورِ صدارت میں پاکستان میں عام انتخابات کاانعقادکیاگیا جس کے بعد 25مارچ 2008ء کوجناب یوسف ر ضاگیلانی نے وزیراعظم کے عہدے کاحلف اٹھایا۔ سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویز مشرف نے صدرمملکت کی حیثیت سے ان سے حلف لیا۔ 31 مارچ2008ء کو 24رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھایاجس میں 11کاتعلق پاکستان پیپلزپارٹی، 9 کاتعلق پاکستان مسلم لیگ ن ، دو کاتعلق عوامی نیشنل پارٹی، ایک کاتعلق جمعیت علمائے اسلام اورایک کاتعلق فاٹاسے تھا۔اس 24رکنی وفاقی کابینہ سے جنرل پرویزمشرف نے صدرکی حیثیت سے حلف لیاتھا۔
حلف اٹھانے والے افرادمیں درج ذیل وزراء شامل تھے۔

پاکستان پیپلزپارٹی:
(1) شاہ محمود قریشی (2) شیری رحمان (3) سیدنویدقمر (4) راجہ پرویزاشرف (5) سیدخورشیدشاہ (6) قمرالزماں کائرہ (7)فاروق نائیک (8) چوہدری احمدمختار (9)نذرمحمدگوندل (10)نجم الدین خان (11) میرہمایوں عزیز
پاکستان مسلم لیگ نواز:
(1) چوہدری نثارعلی خان (2) اسحاق ڈار (3) احسن اقبال (4)تہمینہ دولتانہ (5) سردارمہتاب عباسی (6) خواجہ آصف (7) راناتنویرحسین (8) شاہدخاقان عباسی (9) خواجہ سعدرفیق 
عوامی نیشنل پارٹی :
(1) غلام احمدبلور (2)خواجہ محمدخان ہوتی
جمعیت علمائے اسلام (ایف ):
(1) رحمت اللہ کاکڑ
فاٹا :
(1) حمیداللہ جان آفریدی
یہاں میراسوال یہ ہے کہ جولوگ آج سابق صدر اورسابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل پرویزمشرف کوغداراور آرٹیکل 6 کے تحت واحدملزم قراردے رہے ہیں ،اگران کی نظرمیں جنرل پرویزمشرف غدارتھے توانہوں نے جنرل پرویزمشرف کے ہاتھوں حلف کیوں اٹھایاتھا؟کیا جنرل پرویزمشر ف کے ہاتھوں وفاقی وزیرکے منصب کاحلف اٹھانے والے والے گنگاجمنا نہاکرآرٹیکل 6کے الزام سے بری ہوگئے ہیں؟

نواں نکتہ ۔۔۔نکتہ نمبر9:
ابتداء میں جب ایک دو آوازیں اس مطالبہ کی شکل میں آئیں کہ جنرل پرویزمشرف پر آئین کے آرٹیکل 6کے تحت غداری کامقدمہ چلایاجائے اورانہیں تختہ دار پر لٹکایاجائے تواس وقت میں(الطاف حسین ) ملک کاواحدسیاسی طالبعلم تھاجس نے ایک طویل لیکچر میں دلائل دیکر ثابت کیاتھاکہ آرٹیکل 6کے تحت صرف جنرل پرویزمشرف پر مقدمہ نہیں چلایاجاسکتا۔ کیونکہ اگر جنرل پرویزمشرف پر مقدمہ چلایا جائے گاتو اس میں پرویزمشرف کے ساتھ شریک کار خواہ وہ بالواسطہ یابلاواسطہ شریک ہوں وہ بھی آرٹیکل 6کے زمرے میں ملزم کی حیثیت سے شامل ہونگے۔ میں نے اس وقت بھی ملک کے تمام آئینی وقانونی ماہرین کو آرٹیکل 6 کے معاملے پر مناظرے کی کھلی دعوت دی تھی جسے کسی نے قبول نہیں کیاتھا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آرٹیکل 6کے معاملے پر میں نے جومؤقف کل بیان کیاتھا میں آج بھی اسی مؤقف پر قائم ہوں۔

9/28/2024 12:12:59 PM