سندھ حکومت کے سیاہ ترین ترمیمی آرڈی نینس نے بلدیاتی انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے، سابق حق پرست ناظمین
سندھ کے عوام باشعور ہیں جو پیپلز پارٹی کے ترمیمی آرڈی نینس کو مسترد کرچکے ہیں اور اس کیخلاف سراپا احتجاج ہیں
کراچی ۔۔۔23، دسمبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے سابق حق پرست ناظمین نے سندھ حکومت کی جانب سے سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈی نینس ایکٹ2013ء کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اوراسے کالاقانون قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت کی جانب سے سندھ دشمن اقدامات کا نوٹس لیا جائے۔ ایک بیان میں سابق حق پرست ناظمین نے کہا کہ کالے آرڈی نینسوں کے ذریعے پیپلزپارٹی سندھ کی تقسیم کی بنیادرکھنے کی کوشش کررہی ہے اورشہری اوردیہی علاقوں میں تفریق پیدا کررہی ہے، سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈی نینس اسی سلسلے کی کڑی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کی جانب سے سیاہ آر ڈی نینس نے بلدیاتی انتخابات کی شفافیت پرسوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے اورعوام اچھی طرح سمجھ چکے ہیں کہ پیپلزپارٹی جبرکے طریقے استعمال کرکے عوامی مینڈیٹ پرقدغن لگانا چاہتی ہے اور کراچی میں دھادندلی سے اپنا میئر لانا چاہتی ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام باشعورہیں جوپیپلز پارٹی کے ترمیمی آر ڈی نینس کو مسترد کرکے اس کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔سابق حق پرست ناظمین نے چیف جسٹس آف پاکستان اورچیف الیکشن کمشنر سمیت اعلیٰ احکام سے مطالبہ کیاکہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی آرڈی نینس کوکالعدم قراردیاجائے ،سندھ حکومت کی جانب سے سندھ دشمن اقدامات سے باز رکھا جائے اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا عمل شفاف بنانے کیلئے ٹھوس بنیادوں پراقدامات بروئے کارلائے جائیں۔