آئین کے آرٹیکل 140Aکے تحت مقامی حکومتوں کا قانون جلد از جلد نافذ کیاجائے جس میں وسائل کا اختیار مقامی نمائندوں کو دیا جائے
ایم کیوایم کے زیر اہتمام پریس کلب پر بلدیاتی نظام کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے قرار اددیں پیش کیں
احتجاجی مظاہرے کے ہزاروں شرکاء نے سیاہ بلدیاتی ترامیم کے آرڈی نینس کے خلاف قرار دادیں ہاتھ اٹھا کر متفقہ طور پر منظور کرلیں
کراچی ۔۔۔22، دسمبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے زیراہتمام سندھ لوکل گورنمٹ ترمیمی آرڈ ی نینس کے خلاف کراچی پریس کلب پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈی نینس کے خلاف قرار ادیں پیش کیں جسے ہزاروں شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر متففقہ منظورکرلیا اور سیاہ بلدیاتی قانون کو مسترد کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دینے کے زبردست نعرے لگائے ۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے قرار اداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کا اجتماع یہ قرار داد منظور کرتا ہے کہ آئیں کے آرٹیکل 140Aکے تحت مقامی حکومتوں کا قانون جلد از جلد نافذ کیاجائے جس میں وسائل کا اختیار مقامی نمائندوں کو دیا جائے،دوسری قرار داد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس نظام کے تحت شفاف اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ممکن بنایاجائے اور حلقہ بندی سمیت دیگر امور کو شفاف طریقے سے طے کیاجائے ،تیسری قرار داد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ میں منصفانہ حلقہ بندیوں کیلئے شفاف اور غیر جانبدارانہ مردم شماری فوج یا عدلیہ کی نگرانی میں کرائی جائے ۔