ضلع نوابشاہ و ضلع ٹنڈوالہیار کی غیر آئینی و غیر قانونی حد بندیوں کے خلاف ایم کیوایم کی دائر کردہ آئینی پٹیشنز کی سماعت
فاضل عدلیہ کا الیکشن ٹریبونل اور کمشنرز کو تمام پٹیشنز میں داخل اعتراضات کو سن کر ایک ہفتے میں فیصلہ دینے کا حکم
کراچی :۔۔۔۔5دسمبر 2013ء
ضلع نوابشاہ ضلع ٹنڈوالہیار کی غیرآئینی و غیر قانونی حد بندیوں کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے دائر کردہ آئینی پٹیشنز کی سماعت کے دوران فاضل عدلیہ کا الیکشن ٹریبونل اور کمشنرز کو تمام پٹیشنز میں داخل اعتراضات کو سن کر ایک ہفتے میں فیصلہ دینے کا حکم جاری۔ ضلع نوابشاہ اور ٹنڈوالہیار کی غیر قانونی حد بندیوں کے خلاف عبدالرشید بھیا، راؤ عبدالسمیع، فاروق قریشی اور حق نواز قائمخانی کی جانب سے بیرسٹر یاور فاروقی نے درخواست دائر کی۔ دائر درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین و قانون کی رو سے جب بھی کسی علاقے کو کسی دوسرے علاقے میں شامل کیا جائے گا تو اس عمل کو باقاعدہ طور پر مشتہر کی جائے گا اور عوام الناس سے اس کے اعتراضات کے افسر برائے حد بندی کو سننے پڑیں گے اور اس کے مطابق فیصلہ دینا ہوگا۔ درخواست گزاروں کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کی حکمران جماعت ایسے غیر قانونی و غیر آئینی عمل کو اپنا کر اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ یہ عمل 2013 کے بلدیاتی ایکٹ کی صریحاً کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ دریں اثناء فاضل عدالت نے متعلقہ حکام کو 7 دن کی مہلت دیتے ہوئے سماعت اگلے ہفتے تک کیلیے ملتوی کردی ہے۔