فوج اگرملک کی لوٹی ہوئی قومی دولت واپس لانے کیلئے مارشل لاء نافذ کرتی ہے تومیں ساتھ دوں گا
……………………………………
خدارا پاکستان کو زرداری اورشریف مافیا سے نجات دلائیں
……………………………………………
میں پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، تمام کورکمانڈرصاحبان، تمام آپریشنل کمانڈرز، بحریہ اورفضائیہ کے سربراہان سے کہتاہوں کہ آپ نے پاکستان میں اتنے مارشل لاء لگائے ہیں، اگرآپ پاکستان کو لوٹنے والے ڈاکوؤں اورچوروں سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت پاکستان واپس لانے کے لئے کوئی مارشل لاء نافذ کرتے ہیں تواس میں الطاف حسین آپ کاساتھ دے گا۔
سب جانتے ہیں کہ جب پاکستان کی عمر محض 25سال تھی اس کے بعد سے لیکربھٹوزرداری اورشریف مافیا کا اقتدارنسل درنسل چلتاچلا آرہا ہے، بھٹوزرداری اورشریف مافیا نے جتنے عرصہ ملک پر حکومت کی ہے اتنا دورانیہ کسی اورجماعت یاخاندان کا نہیں۔عوام یہ بھی جانتے ہیں کہ ملک کودونوں ہاتھوں پیروں سے کن ڈاکوؤں اورچوروں نے لوٹاہے، زرداری اورشریف خاندا ن کے پاس اتنی دولت ہے جس کا کوئی اندازہ نہیں لگاسکتا،ان دونوں خاندانوں کے پاس اتنی دولت ہے کہ اگر ان سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت واپس لے لی جائے توپاکستان کے تمام قرضے معاف ہوجائیں۔آج بھی ملک پرزرداری اورشریف خاندان کی حکومت ہے جوملک کولوٹ رہے ہیں اورجب چور، اچکے اورڈاکوملک کے حکمراں ہوں گے توکچے اورپکے کے ڈاکوؤں کوکون پکڑے گا؟
پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن جمہوریت کی بات کرتی ہیں لیکن جمہوریت کے نام پر یہ جماعتیں موروثیت اور خاندانی حکمرانی پر یقین رکھتی ہیں اوراسی کے لئے کام کرتی ہیں۔ موروثی سیاست جمہوریت نہیں بلکہ بادشاہت کانظام ہے کہ باپ کے بعد بیٹاہی کرسی پر بیٹھے گا۔
میں پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن کے کارکنوں سے سوال کرتاہوں کہ کیا آپ کی جماعت میں زرداری اورشریف خاندان کے افراد کے علاوہ کوئی ایسا پڑھا لکھااورقابل شخص نہیں کہ جس کووزیراعظم یاوزیراعلیٰ بنایا جاسکے؟ ایم کیوایم کی مثال آپ کے سامنے ہے، الطاف حسین نہ خود ایوانوں کاممبربنااورنہ ہی اپنے بھائی بہن کوبنایا بلکہ اپنی پارٹی کے غریب ومتوسط طبقہ کے ڈاکٹروں، انجینئروں، وکیلوں،حتیٰ کہ پڑھے لکھے اورقابلیت رکھنے والے رکشہ ٹیکسی ڈرائیوروں اورگنے کارس بیچنے والوں کوقومی وصوبائی اسمبلیوں اورسینیٹ کے ایوانوں میں بھیجا۔ کیا آپ الطاف حسین کے علاوہ کسی دوسرے لیڈر کانام بتاسکتے ہیں جس نے اپنی اپنی سیاسی پارٹیوں میں دریاں بچھانے والے ، بینرزاورپوسٹرز لگانے والے اپنے کارکنوں کواسمبلیوں میں بھیجاہو؟
کیپیٹل ازم معاشرے میں طبقات پیداکرتاہے ، میں اس طبقاتی کشمکش اورفرسودہ جاگیردارانہ نظام ختم کرنے آیاتھا لیکن مجھ پر غداری اور ملک دشمنی کے بہتان لگادیئے گئے ۔
میں آج بھی یہی سمجھتا ہوں کہ پاکستان میں جب تک 98فیصد غریب اورمڈل کلاس عوام کے بجائے 2 فیصد جاگیرداروں، وڈیروں، بڑے بڑے سرمایہ داروں اورمراعات یافتہ ایلیٹ کلاس اقتدار کے ایوانوں میں مسلط رہے گی اس وقت تک پاکستان کانظام درست نہیں ہوسکتا۔
زرداری اورشریف خاندان کے خلاف قومی خزانہ لوٹنے پر کئی مرتبہ کرپشن کے کیس بنے اورانہیں برطرفی اورنااہلی کے علاوہ قید کی سزائیں بھی دی گئیں جوبعدازاں کالعدم قراردیدی گئیں۔اس طرح ان سے لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں لی جاسکی۔ آج پھر زرداری شریف مافیاملک پر برسراقتدارہے اورانہوں نے عدالتوں سے اپنی مرضی کے فیصلے کرانے کے لئے اپنے من پسند ججوں کوعدالتوں میں مقررکردیا ہے اورسپریم کورٹ کے ساتھ ساتھ ہائیکورٹس میں بھی من پسند ججوں کی تقرریاں اورتبادلے کئے جارہے ہیں۔ اس طرح عدلیہ کی آزادی اورخودمختاری کی رہی سہی سانسیں بھی چھین کر عدلیہ اور انصاف کاجنازہ نکالاجارہاہے۔ جب چوراورڈاکو ملک کے حکمراں بنیں گے تودیگراداروں کی طرح عدالتوں میں بھی تقرریاں میرٹ پر نہیں ہوں گی اور جب عدالتوں میں میرٹ کے بجائے اپنی مرضی کے من پسند ججز لگائے جائیں گے تووہ ججز آئین وقانون کے مطابق فیصلے کریں گے یاحکمرانوں کی مرضی کے فیصلے کریں گے؟
اس بات سے کوئی انکارنہیں کہ پاکستان میں فوج ایک حقیقت ہے اوراس کاایک کردار ہے لہٰذامیں جنرل عاصم منیر صاحب سے کہتاہوں کہ زرداری اورشریف مافیا نے تمام اداروں کے ساتھ ساتھ عدلیہ اوراب فوج کے چند اعلیٰ افسران کوبھی کرپشن میں حصہ دار بناکرفوج کے تقدس کوبھی بری طرح مجروح کرڈالاہے ۔ لہٰذا فوج کومزید بدنامی سے بچانے کے لئے پاکستان کو زرداری اورشریف مافیا سے نجات دلائیں۔ پاکستان سے جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کااعلان کرکے جاگیرداروں اوروڈیروں سے زمینیں لیکر ہاریوں اورکسانوں میں تقسیم کردی جائیں اس سے کسانوں اور ہاریوں کی حالت بھی نہ صرف بہتر ہوگی بلکہ زرعی پیداوار میں بھی بے پناہ اضافہ ہوگا۔
میں جرنیلوں کوبتاناچاہتاہوں کہ خدارا ملک میں میرٹ کانظام قائم کریں کیونکہ میرٹ اور انصاف کانظام لائے بغیرنہ ملک صحیح ڈگرپرآسکتاہے، نہ ریاست اور عوام کے درمیان موجودخلیج کوختم کیاجاسکتا ہے، نہ ہی بلوچوں اور پشتونوں کی مزاحمت ختم کی جاسکتی ہے۔ لہٰذاآپ ملک میں انصاف کانظام قائم کریں، ہر کسی کواس کاحق دیں، صوبوں کے تیل، گیس اورتمام معدنیات پر پہلاحق صوبے کاہوناچاہیے،عدلیہ میں ججز کی تعیناتی 100فیصد میرٹ کے اصولوں کے مطابق یقینی بنائی جائے اورملک کو26ویں آئینی ترامیم کے بجائے اصل آئین اوراس کی روح کے مطابق چلایاجائے اورملک سے پیکاایکٹ کے سیاہ ترین قانون کوفی الفور ختم کیاجائے۔
میں ملک بھر کی تمام قوموں ،نسلی ولسانی ،ثقافتی اورمذہبی اکائیوں سے تعلق رکھنے والے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ آئیے میری آواز میں آوازملائیے، میری ایم کیوایم کوجوائن کیجئے، میرے پیغام کوپھیلائیے جو انصاف اور میرٹ کی آواز ہے، جوفرقہ وارانہ اورمذہبی منافرت کی نہیں بلکہ انسانیت،فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کی آواز ہے۔
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر فکری نشست 206 سے خطاب
2فروری 2025ئ