پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے دہشتگردوں کا ملنا اور ڈرون حملے میں اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے کارکن کی ہلاکت اسلامی جمعیت طلبہ اور انکی قیادت پر سوالیہ نشان ہے
دہشتگرد طلبہ تنظیم تعلیمی اداروں کا امن و امان خراب کررہی ہے
واقع میں ملوث دہشتگردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور تعلیمی اداروں میں اسلامی جمعیت طلبہ پر پابندی لگائی جائے۔ اے پی ایم ایس او کا مطالبہ
کراچی: 02 دسمبر2013ء
ترجمان آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کابینہ نے جاری کردہ ایک بیان میں پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں مرکزی کابینہ نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں دہشتگرد طلبہ تنظیموں کا سرگرم ہونا نہایت افسوسناک ہے۔ ان دہشتگرد تنظیموں کی تعلیمی اداروں میں موجودگی نہ صرف تعلیمی اداروں میں امن و امان کی صورتحال کی خرابی کا باعث ہے بلکہ ان کے اثرات طلبہء و طالبات کے ذہنوں میں منفی سوچوں کو جنم دے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں دہشتگردوں کی موجودگی اورمیران شاہ ڈرون حملے میں اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے کارکن کی ہلاکت اسلامی جمعیت طلبہ اور ان کی قیادت پر سوالیہ نشان ہے۔ ا س واقعہ نے جمعیت کو بے نقاب کر دیا ہے۔انھوں نے صدر پاکستان، وزیر اعظم ، گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ اور طلبۂ پر تشدد اور جامعہ کے املاک کو نقصان پہنچانے والے دہشگردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، تعلیمی ادروں میں امن و امان قائم کیا جائے اور اسلامی جمعیت طلبہ پر پابندی لگائی جائے۔انہوں نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ روز اول سے ہی دہشتگردی اور پر تشدد واقعات میں ملوث رہی ہے جس پر وقتاََ فوقتاََ ان کے کارکنا گرفتار ہوتے رہے ہیں لیکن پنجاب یونیورسٹی کے واقعہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رٹ کو چیلنج کر دیا ہے، اب ان کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنا حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔