حیدرآباد اور سکھر میں ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی غیرقانونی اورغیرآئینی گرفتاریاں
قابل مذمت ہیں، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی
سانحہ پکا قلعہ حیدرآباد کے شہداء کی قبروں اور یادگارپر حاضری دینے والے کارکنان پر پاکستان کی
سالمیت کے خلاف نعرے بازی کا بے بنیاد الزام لگاکر ایف آئی آر درج کردی گئی، رابطہ کمیٹی
سکھرمیں پولیس نے ایم کیوایم کے دو کارکنان بھائیوںکو بلاجواز گرفتارکیاگیا،رابطہ کمیٹی
پیپلزپارٹی کی نسل پرست سندھ حکومت کی ایماء پر بے گناہ کارکنان کو گرفتارکیاجارہاہے ،رابطہ کمیٹی
ایم کیوایم کے خلاف ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کرنے والے قدرت کے
مکافات عمل سے ہرگز نہیں بچیں گے، رابطہ کمیٹی
حیدرآباد اور سکھرمیں ایم کیوایم کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاسلسلہ بند کیاجائے،رابطہ کمیٹی
لندن۔۔۔27، مئی2023ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پولیس کی جانب سے حیدرآباد اور سکھر میں ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی غیرقانونی اورغیرآئینی گرفتاریوں اور انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن سے جاری بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ روزسانحہ پکا قلعہ حیدرآباد کے شہداء کی 33 ویں برسی کے موقع پر ایم کیوایم کے وفاپرست کارکنان نے حیدرآباد میں شہداء کی قبروں اور یادگارپر حاضری دی اورشہداء کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی تھی لیکن پیپلزپارٹی کی نسل پرست سندھ حکومت کی ایماء پرمتعصب پولیس اہلکاروں نے ایم کیوایم کے کارکنان پر پاکستان کی سالمیت کے خلاف نعرے بازی کاصریحاً جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگاکرتھانہ فورٹ حیدرآباد میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کردی اور کئی بے گناہ کارکنان کو گرفتارکرلیا۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایک جانب پیپلزپارٹی کی نسل پرست سندھ حکومت ، ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کرکے پکاقلعہ حیدرآبادکے بے گناہ بزرگوں، خواتین، نوجوان اور بچوں کاسفاکی سے قتل عام کرتی ہے اور دوسری جانب ان شہداء کی برسی کے موقع پر شہیدوں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی اورانہیں خراج عقیدت کرنے والے کارکنان کو جھوٹے الزامات میں گرفتاربھی کررہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ کیا شہیدوںکی قبرپرفاتحہ خوانی کرنا بھی پیپلزپارٹی کی فاشسٹ حکومت کی نظرمیں جرم ہے ؟ شہدائے پکاقلعہ کی قبروں اور یادگارپر فاتحہ خوانی کرنے پر مقدمہ اور بے گناہ کارکنوں کو گرفتارکرکے پیپلزپارٹی کی فاشسٹ حکومت نے مہاجروں سے اپنی ازلی نفرت اور سانحہ پکاقلعہ آپریشن کے دوران ڈھائے جانے والے مظالم کی یاد تازہ کردی ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اسی طرح پیپلزپارٹی کی نسل پرست سندھ حکومت کی ایماء پر سکھرپولیس کے اہلکاروںنے ایم کیوایم کے کارکن بلال بندھانی کواغواء کرکے ان پر زوردیا کہ وہ بھائی ابوبکر بندھانی کو سکھر کے سوسائٹی ایریا بلائیں اور جب ابوبکر بندھانی وہاں پہنچے تو پولیس اہلکاروںنے دونوں بھائیوں کوبلاجواز گرفتارکرکے تشدد کانشانہ بنایا اور پولیس مقابلے میں ان دونوں بھائیوں کی گرفتاری ظاہرکردی جوکہ سراسر ظلم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جو عناصر ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کرکے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کو گرفتارکرارہے ہیں وہ قدرت کے مکافات عمل سے ہرگز نہیں بچیں گے اور مستقبل میں انہیں اپنے ایک ایک سیاہ کرتوتوں کو جواب دینا پڑے گا۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ حیدرآباد اور سکھرمیں ایم کیوایم کے خلاف انتقامی کارروائیوں کاسلسلہ بند کیاجائے، بے گنا ہ کارکنان کے خلاف جھوٹے الزامات پرمبنی ایف آئی آر ختم کی جائے اور تمام گرفتارشدگان کو فی الفوررہا کیاجائے۔
٭٭٭٭٭