ہزاروں معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث فرد کو شہید قرار دینے پر علمائے کرام کی مسلسل خاموشی افسوسناک ہے، رابطہ کمیٹی
مفتیان کرام، علمائے حق، مشائخ عظام اور ذاکرین حق، اس شخص کو شہید قرار دینے کی مذمت کریں جس کے ہاتھ ہزاروں معصوم و بے گناہ پاکستانی شہریوں اور سات ہزار سے زائد پاکستانی فوج اور پولیس اہلکاروں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں
اس مسئلہ پر آواز حق بلند کرنے والے علمائے کرام کو رابطہ کمیٹی کا خراج تحسین اور دعائے خیر
کراچی ۔۔۔5، نومبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے جماعت اسلامی کے امیرکی جانب سے ہزاروں معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث شخص کو شہید قراردینے پر علمائے کرام کی مسلسل خاموشی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ گزشتہ روز قائد تحریک جناب الطاف حسین نے اپنے ایک بیان میں جماعت اسلامی کے امیر منورحسن کی جانب سے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کوشہادت قراردینے پر سخت احتجاج کرتے ہوئے مفتیان کرام، علمائے حق، مشائخ عظام اور ذاکرین حق سے پرزوراپیل کی تھی کہ وہ منورحسن کی جانب سے اس شخص کو شہید قراردینے کی مذمت کریں جس کے ہاتھ ہزاروں معصوم وبے گناہ پاکستانی شہریوں اور سات ہزار سے زائد پاکستانی فوج اور پولیس اہلکاروں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور اصل حقائق عوام کے سامنے لائیں تاکہ نوجوان نسل کو آگہی حاصل ہوسکے۔ رابطہ کمیٹی نے ان علمائے کرام کو زبردست خراج تحسین پیش کیا اور ان کیلئے دعائے خیر کی جنہوں نے اس مسئلہ پر آواز حق بلند کی جبکہ دیگر علمائے کرام کی جانب سے اس مسئلہ پر بدستور خاموشی اختیارکیے رکھنے پر گہرے دکھ کااظہار کیا۔رابطہ کمیٹی نے بصد ادب واحترم ان تمام جید علمائے کرام سے پرزور اپیل کی کہ اگر ان میں دین اسلام کے بارے میں حق اور سچ کہنے کی جرات نہ ہو تو وہ اپنے اپنے شان وشوکت سے حبوں اورجبوں کو اتار پھینکیں اور ان کی تذلیل کرانے کا سبب نہ بنیں۔