Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیوایم کے کارکن دلشاد احمد خان کی دوران حراست بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ہلاکت ماورائے عدالت قتل ہے، حیدر عباس رضوی


ایم کیوایم کے کارکن دلشاد احمد خان کی دوران حراست بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ہلاکت ماورائے عدالت قتل ہے، حیدر عباس رضوی
 Posted on: 10/27/2013
ایم کیوایم کے کارکن دلشاد احمد خان کی دوران حراست بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں ہلاکت ماورائے عدالت قتل ہے، حیدر عباس رضوی
قائد تحریک جناب الطاف حسین نے کراچی میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، بھتہ خوری اور قتل و غارتگری کی وجہ سے فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا تھا
کیا آئین اور قانون پر عمل کئے بغیر امن کے قیام کو یقینی بنایا جا سکتاہے؟ کیا قانون پر عمل کئے بغیر قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے؟
دوران آپریشن گرفتار کیے گئے 8 کارکنان پچھلے کئی ماہ سے تاحال لاپتہ ہیں اور کوئی بھی ان کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات دینے یا تحویل میں ہونے کی تصدیق کرنے کو تیار نہیں
آپریشن کو غیر جانبدارانہ اور با مقصد بنانے کیلئے جلد از جلد ایک مانیٹرنگ کمیٹی یا Oversight کمیٹی تشکیل دی جائے، حیدر عباس رضوری
خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ارکان رابطہ کمیٹی عامر خان، کنور نوید جمیل، خالد سلطان اور توصیف خانزادہ کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب 
کراچی: ۔۔۔27اکتوبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن سیدحیدرعباس رضوی نے کہاہے کہ ایم کیوایم برنس روڈسیکٹرکے 53سالہ کارکن دلشاداحمدخان کی دوران حراست بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں زخموں کی تاب نہ لاکر ہلاکت ماورائے آئین وقانون ہے، کیا آئیں اورقانون پرعمل کئے بغیرامن کے قیام کو یقینی بنایا جا سکتا ہے؟ کیا قانون پرعمل کئے بغیر قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے؟ ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق ان کی دونوں رانوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اوران کی گردن پرچوٹ کی وجہ سے دماغ کوملنے والے خون کے راستے میں رکاوٹ پڑنے کی وجہ سے دلشاد احمد خان پر فالج کاحملہ ہوااوروہ کومہ میں چلے گئے جبکہ ان کی ٹانگوں اورجسم کے دیگرحصوں پربھی چوٹوں کے واضح نشانات موجودتھے۔انہوں نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے کراچی میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ،بھتہ خوری اورقتل وغارتگری کی وجہ سے فوجی آپریشن کا مطالبہ کیاتھا، آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے سیکڑوں کارکنان اورہمدردوں کوگرفتارکیاگیاہے اورحراست کے دوران ان پرغیرانسانی تشدد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم سمجھتی ہے کہ دلشاد احمد خان کی گرفتاری اورسرکاری حراست کے دوران وحشیانہ تشددکے نتیجے میں ان کی شہادت کا واقعہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اورماورائے عدالت قتل ہے،آپریشن کے دوران قانون نافذکرنیوالے ادارے کے اہلکاروں کی جانب سے گرفتارکئے گئے ایم کیوایم کے 8کارکنان پچھلے کئی ماہ سے تاحال لاپتہ ہیں اورکوئی بھی ان کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات دینے یاتحویل میں ہونے کی تصدیق کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر پاکستان، وزیراعظم، اعلیٰ عدالتوں،عسکری قیادت، وفاقی وزیر داخلہ، وزیراعلیٰ سندھ اور گورنرسندھ سمیت تمام ارباب اختیار سے اپیل کہ دلشاداحمدخان شہیدکے بہیمانہ قتل کانوٹس لیاجائے اورشہیدکی بیوہ اور بچوں کو آئین وقانون کے مطابق انصاف فراہم کرتے ہوئے ذمہ دارافرادکے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکے روزایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان عامرخان،کنورنویدجمیل، خالد سلطان اورتوصیف خانزادہ کے ہمراہ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آبادمیں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ حیدرعباس رضوی نے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکن 53 سالہ دلشاد احمد خان دوران حراست سرکاری ٹارچرسیل میں بہیمانہ تشددکے نتیجے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے مقامی اسپتال میں جاں بحق ہوگئے ہیں۔ دلشاد احمد خان ایم کیوایم برنس روڈسیکٹر یونٹ 23 کے سابق جوائنٹ انچارج تھے جنہیں 23، اکتوبر 2013ء کی رات قریباً ساڑھے نوبجے پاکستان چوک کے علاقے میں ان کے گھرکے قریب سے قانون نافذ کرنیوالے ادارے کے اہلکاروں نے گرفتار کیا تھا ، 25 ،اکتوبرکوصبح ساڑھے چاربجے ان کے چھوٹے بھائی کے پاس قانون نافذکرنیوالے ادارے کی طرف سے فون آیاکہ اپنے بھائی کوآکرلے جائیں ان کے بھائی جب دلشاد احمدخان کو لینے کیلئے گئے توانہیں انتہائی تشویشناک حالت میں دیکھا۔انہوں نے کہاکہ دلشاداحمدخان کوفوری طورپرسول اسپتال لے جایا گیا جہاں سول اسپتال کے میڈیکو لیگل سیکشن کی رپورٹ کے مطابق دلشاداحمدخان کوجس وقت اسپتال لایاگیاتھاوہ ہوش میں نہیں تھے ۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ میںیہ بھی واضح طور پر لکھا ہے کہ دلشاداحمدخان قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تحویل میں تھے۔انہوں نے مزیدکہاکہ سول اسپتال سے دلشاداحمدخان کوایک پرائیویٹ اسپتال میں منتقل کردیا گیا ہسپتال کی رپورٹ کے مطابق ان کی دونوں رانوں کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں اوران کی گردن پرچوٹ کی وجہ سے دماغ کو ملنے والے خون کے راستے میں رکاوٹ پڑنے کی وجہ سے دلشاد احمد خان پرفالج کاحملہ ہوااوروہ کومہ میں چلے گئے جبکہ ان کی ٹانگوں اورجسم کے دیگرحصوں پربھی چوٹوں کے واضح نشانات موجودتھے۔حیدرعباس رضوی نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے کراچی میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ،بھتہ خوری اورقتل وغارتگری کی وجہ سے فوجی آپریشن کامطالبہ کیاتھا،کراچی میں ایک ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے مگرایسامعلوم ہوتاہے کہ یہ آپریشن بھی اپنے صحیح اہداف حاصل کرنے کے بجائے اورمجرموں،دہشت گردوں اوربھتہ خوری کی بیج کنی اورسرکوبی کرنے کے بجائے معصوم اوربے گناہ افرادکی گرفتاریوں تک محدودہونادیکھائی دے رہاہے۔انہوں نے کہاکہ آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے سیکڑوں کارکنان اورہمدردوں کوگرفتارکیاگیاہے اورحراست کے دوران ان پر غیر انسانی تشددکیاگیاہے اورکیاجارہاہے۔قائدتحریک الطاف حسین نے ایک خطاب میں واضح طورپرکہاہے کہ بڑے مقصدکے حصول کیلئے قربانیاں دینی پڑتی ہیں اور انہوں نے ایم کیوایم کے کارکنان سے بھی صبرکرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جہاں ایک طرف صبروتحمل اورقربانیوں کی بات کی جارہی ہے وہاں دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں اورپاکستان کے عوام کوسوچناچاہئے کہ آیاوہ آپریشن کے دوران ایسے غیرانسانی اوروحشیانہ تشددکے خلاف بھی اپنی آوازبلندنہیں کریں گے جس کے نتیجے میں بے گناہ افراد اپنی زندگی سے ہاتھ دھوبیٹھیں۔انہوں نے سوال کیاکہ کیا آئیں اورقانون پرعمل کئے بغیرامن کے قیام کویقینی بنایاجاسکتاہے؟کیاقانون پرعمل کئے بغیرقانون کی حکمرانی کویقینی بنایاجاسکتاہے؟انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم سمجھتی ہے کہ دلشاد احمدخان کی گرفتاری اورسرکاری حراست کے دوران وحشیانہ تشددکے نتیجے میں ان کی شہادت کاواقعہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اورماورائے عدالت قتل ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ آپریشن کے دوران قانون نافذکرنیوالے ادارے کے اہلکاروں کی جانب سے گرفتارکئے گئے ایم کیوایم کے8 کارکنان پچھلے کئی ماہ سے تاحال لاپتہ ہیں اورکوئی بھی ان کے بارے میں کسی بھی قسم کی معلومات دینے یاتحویل میں ہونے کی تصدیق کرنے کوتیارنہیں۔انہیں زمین کھاگئی یاآسمان نگل گیا،ان کے اہل خانہ ،اہل محلہ کے مطابق انہیں مختلف وقتوں میں گرفتارکیاگیاتھااوران کی درخواستیں اعلیٰ عدالتوں میں موجودہیں۔انہوں نے اعلیٰ عدالتوں سے مطالبہ کیاکہ وہ ایسے تمام کارکنان کی بازیابی اورانسانی حقوق کی اس بدترین پامالی کوروکنے میں اپناکرداراداکریں۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں امن کے قیام اورقانون کی حکمرانی کیلئے ضروری ہے کہ آپریشن کے دوران آئین وقانون کوپامال کرنے اور بے گناہ افرادکوگرفتاراورتشددکانشانہ بنانے کے بجائے درست اہداف حاصل کرنے کیلئے مجرموں کیخلاف معنی خیز کاروائی کی جائے۔آپریشن کوغیرجانبدارانہ اوربامقصد بنانے کیلئے ضروری ہے کہ جلدازجلدایک مانٹرنگ کمیٹی یاOversight کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ بے گناہ افرادکی شکایت سننے اوران کی دادرسی کیلئے ایک فورم بن جائے۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے آل پارٹیزکانفرنس کے بعدخوداس کمیٹی کے قیام کا اعلان کیاتھامگرتاحال اس پرعمل نہیں ہواہے ۔حیدرعباس رضوی نے صدرپاکستان ممنون حسین، وزیراعظم میاں محمدنوازشریف،اعلیٰ عدالتوں،عسکری قیادت،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان،وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ اور گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العبادسمیت تمام ارباب اختیارسے اپیل کی کہ جہاں کراچی میں قانون نافذکرنے کیلئے ٹارگٹیڈ ایکشن ضروری ہے وہیں معصوم اوربے گناہ شہریوں کی جان ومال ،عزت وآبروکاتحفظ بھی آپ کی اولین فرائض میں شامل ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ دلشاداحمدشہید،ان کی بیوہ اوربچوں سمیت غمزدہ اہل خانہ کوپاکستان کے آئین وقانون کے مطابق فوری انصاف فراہم کیاجائے ،چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری دلشاد احمد کی المناک شہادت کا ازخود نوٹس لیں اورعدالتی تحقیقات کاحکم دیں تاکہ اس افسوسناک واقع میں ملوث افرادکوقانون کے مطابق قرارواقعی سزادی جاسکے۔حیدرعباس رضوی نے اپیل کی کہ ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کی زندہ سلامت بازیابی کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔


MQM Press Conference for extra judicial killing... by MQMOfficial

9/28/2024 4:18:17 AM