ایم کیوا یم اورنگی ٹاؤن سیکٹر کے یونٹ انچارج اور سابق یوسی ناظم اکرم صدیقی کا بہیمانہ قتل کھلی دہشت گردی ہے ، رابطہ کمیٹی
شہر میں قیام امن کیلئے ٹارگٹڈ ایکشن ہورہا ہے لیکن دوسری جانب ایم کیوا یم کے معصوم و بے گناہ کارکنان و ذمہ داران کے قتل کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہورہے ہیں
ہم اس بات کے منتظر ہیں کہ ہمارے شہید کارکنان کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اقدامات کب کئے جاتے ہیں
کراچی ۔۔۔25، اکتوبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم اورنگی ٹاؤن سیکٹر یونٹ 118-Bکے یونٹ انچارج اور سابق یوسی ناظم اکرم صدیقی کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اکرم صدیقی آج علاقے میں جمعہ کی نماز پڑھ کر گھر واپس جارہے تھے کہ مسجد کے قریب ہی مسلح دہشت گردوں نے باقاعدہ ٹارگٹ کیا اور گولیاں مارکر شہید کردیا ۔ اکرم صدیقی شہید شادی شدہ تھے ۔ وہ گزشتہ شہری حکومت کے دور میں حق پرست یوسی ناظم کی حیثیت سے علاقے کی خدمت کرچکے تھے اور آج کل ایم کیو ایم کے یونٹ انچارج تھے ۔ رابطہ کمیٹی نے اکرم صدیقی کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ کھلی دہشت گردی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایک طرف تو شہر میں قیام امن کیلئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ٹارگٹڈ ایکشن ہورہا ہے لیکن دوسری جانب ایم کیوا یم کے معصوم و بے گناہ کارکنان و ذمہ داران کے قتل کے واقعات تسلسل کے ساتھ ہورہے ہیں مگر قتل کے ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا جارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوا یم کے کارکنان شہر کے امن کی خاطر اپنے ساتھیوں کی شہادت کے واقعات پر صبر و تحمل سے کام لے رہے ہیں، ہم اس بات کے منتطر ہیں کہ ہمارے شہید کارکنان کے قاتلوں کی گرفتاری کیلئے اقدامات کب کئے جاتے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے صدر ممنون حسین ، وزیراعظم میاں نوازشریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے یونٹ انچارج اور سابق یوسی ناظم اکرم صدیقی شہید کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ان عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے جو قتل و غارتگری کرکے شہر کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ۔