وادی کالام میں نام نہاد جرگے کی جانب سے 4لڑکیوں کو’’سوارہ ‘‘کی ظالمانہ اور فرسودہ رسم کانشانہ بنانے پرسینیٹر نسرین جلیل کا اظہار مذمت
صوبہ خیبر پختونخوا حکومت کی نے سوارہ کے ظالمانہ فیصلے میں ملوث جرگے کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں کی ، نسرین جلیل
عدالتی نظام کے متوازی نام نہاد جرگوں کا صوبہ خیبر پختونخوا میں نہ صرف انعقاد کیاجارہا ہے بلکہ خواتین کو خود ساختہ اور فرسودہ رسومات کا نشانہ بنا کر ان کے حقوق بری طرح سے پامال کئے جارہے ہیں، سینیٹرنسرین جلیل
فرسودہ اورخود ساختہ رسومات کے تحت بچیوں ، لڑکیوں اور خواتین کو ظلم کا نشانہ بنانا غیر اسلامی اورغیر قانونی ہے، نسرین جلیل
جرگے میں ملوث افراد کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائی جائے اور متاثرہ لڑکیوں کو ملک کے آئین و قانون کے تحت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے ، محترمہ نسرین جلیل کاحکومت سے مطالبہ
کراچی ۔۔۔23، اکتوبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کی رکن سینیٹرنسرین جلیل نے سوات کی وادی کالام میں نام نہاد جرگے کی جانب سے 4لڑکیوں کو ’’سوارہ ‘‘ کی ظالمانہ اور فرسودہ رسم کا نشانہ بنانے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ فرسودہ اورخود ساختہ رسومات کے تحت بچیوں ، لڑکیوں اور خواتین کو ظلم کا نشانہ بنانا غیر اسلامی اورغیر قانونی ہے بلکہ خواتین کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے وادی کالام میں 4لڑکیوں کو سوارہ کرنے کے نام نہاد فیصلے پر جرگے کے خلاف اب تک کوئی عملی کارروائی نہیں کی ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں عدالتی نظام کے متوازی نام نہاد جرگوں کانہ صرف انعقادکیاجارہاہے بلکہ خواتین کو خود ساختہ اور فرسودہ رسومات کا نشانہ بنا کر ان کے حقوق بری طرح سے پامال کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں عدالتی نظام کی موجودگی کے باوجود نام نہاد جرگوں کا انعقاد اور جرگوں میں خواتین کو ظالمانہ رسومات کے تحت سوارہ اور ونی کرنے کے فیصلوں کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔سینیٹرنسرین جلیل نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے مطالبہ کیا کہ وادی کالام میں نام نہاد جرگے کے انعقاداور4لڑکیوں کوسوارہ کرنے کے ظالمانہ فیصلے میں ملوث جرگے کے افراد کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائی جائے اور متاثرہ لڑکیوں کو ملک کے آئین و قانون کے تحت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔