وفاپرست عوام 17جنوری کو سندھ کے بزرگ سیاستداں ، دانشور، تاریخ داں اورقوم پرست رہنما
سائیں جی ایم سید کی 116ویں سالگرہ میں زیادہ سے زیادہ تعدادمیں شرکت کریں۔الطاف حسین
سائیں جی ایم سیدایک سچے قوم پرست تھے ، انہوں نے سندھ دھرتی کے حقوق کے لئے بڑی قربانیاں دیں،
سندھ کے حقوق کے لئے آوازاٹھانے پر انہیں کئی بار قید کیاگیا
سائیں جی ایم سیدکی ساری زندگی قیدوبندمیں گزری لیکن انہوں نے سندھ کے حقوق سے دستبرداری قبول نہیں کی
سندھ دھرتی سے سچی محبت رکھنے والوں اورسچے قوم پرستوںکو سائیں جی ایم سید کے نقش قدم پرچلناچاہیے۔الطاف حسین
لندن … 13 جنوری 2020 ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے تمام وفاپرستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 17جنوری کو سندھ کے بزرگ سیاستداں ، دانشور، تاریخ داں ،قوم پرست رہنمااورجئے سندھ تحریک کے بانی سائیں جی ایم سید کی 116ویں سالگرہ میں زیادہ سے زیادہ تعدادمیں شرکت کریں۔ اپنے ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ سائیں جی ایم سیدایک سچے قوم پرست تھے ، انہوں نے سندھ دھرتی کے حقوق کے لئے بڑی قربانیاں دیں، سندھ کے حقوق کے لئے آوازاٹھانے پر انہیں کئی بار قید کیاگیا،نہ صرف مارشل لاء بلکہ سول دورآمریت کے دورمیں بھی انہیں جیلوںمیں رکھاگیا، نظربند کیاگیا، مقدمات قائم کئے گئے، ان کی ساری زندگی قیدوبندمیں گزری لیکن انہوں نے سندھ کے حقوق سے دستبرداری قبول نہیںکی ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والے سائیں جی ایم سیدکوریاستی انتقام کانشانہ بنایا جاتارہالیکن دوسرے صوبوںکے رہنماتوچھوڑدیجئے، سندھ کے سیاسی رہنماؤںاوردانشوروں نے ان ریاستی مظالم پر نہ صرف خاموشی اختیارکی بلکہ وہ بھی پنجاب کی اسٹیبلشمنٹ کے ہم آوازہوکرخودبھی سائیں جی ایم سید کوغدارکہتے رہے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ سندھ دھرتی سے سچی محبت رکھنے والوںاورسچے قوم پرستوںکو سائیں جی ایم سید کے نقش قدم پرچلناچاہیے اوران کی روح کوتسکین پہنچانے کے لئے سندھ دھرتی کوپنجابستان اورفوجستان سے آزادی دلاکرسندھ کوایک آزاد ریاست بناناچاہیے۔ انہوںنے کہا کہ 13جنوری کو سائیں جی ایم سیدکی 116ویں سالگرہ ہے، سندھ سے محبت کرنے والے تمام لوگوںخصوصاسائیں جی ایم سید کے علاقے سن کے قریب رہنے والوںکوچاہیے کہ وہ سائیں جی ایم سید کی سالگرہ کی تقریب میں زیادہ سے زیادہ تعدادمیں شرکت کریں۔ انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ سائیں جی ایم سید مرحوم کی مغفرت فرمائے اوران کے درجات بلند فرمائے ۔
٭٭٭٭٭