ایم کیوایم نے الیکشن 2018ء کے انتخابات کے مشروط بائیکاٹ کا اعلان کردیا
رابطہ کمیٹی نے بائیکاٹ کی رائے قائد تحریک جناب الطاف حسین کو توثیق کیلئے پیش کردی ،کنوینر رابطہ کمیٹی، ڈاکٹر ندیم احسان
توثیق کے بعد آئندہ الیکشن کے حوالہ سے ایم کیوایم کے فیصلے کا اعلان کردیاجائے گا، ڈاکٹرندیم احسان
جب تک پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے قائد تحریک کی تحریروتقریراور تصویرنشروشائع کرنے پر غیرآئینی پابندی ختم نہیں کی جاتی، نائن زیروسمیت تمام تنظیمی دفاتر اورفلاحی ادارے ایم کیوایم کے حوالے نہیں کیے جاتے، ایم کیوایم کو پاکستان بھرمیں سیاسی سرگرمیوں کی مکمل آزادی نہیں دی جاتی تب تک ایم کیوایم الیکشن 2018میں ہرگز حصہ نہیں لے گی، ڈاکٹرندیم احسان
قائد تحریک الطاف حسین کی توثیق کے بغیرایم کیوایم کے آئین سے ایک نقطہ کی کمی بیشی بھی نہیں کی جاسکتی، ڈاکٹرندیم احسان
جن لوگوں نے ایم کیوایم کے آئین سے الطاف حسین کا نام نکالنے کی غیرآئینی کوشش کی وہ آج دنیا بھرمیں رسوا ہورہے ہیں
ایم کیوایم اور قائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی لازم وملزوم ہیں ،ڈاکٹرندیم احسان
جنرل اسد درانی اپنے ایک بیٹے کی زندگی بچانے کیلئے بھارتی ایجنسی را کے سابق سربراہ سے مدد مانگے تو محب وطن قرارپائے
عالمی برادری ، قبل ازانتخابات دھاندلی اور الطاف حسین کی جماعت ایم کیوایم کو کچلنے پرحکومت پاکستان سے وضاحت طلب کریں
انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں ڈاکٹرندیم احسان کا براہ راست وڈیو بریفنگ سے خطاب
لندن۔۔۔28، مئی 2018ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے الیکشن 2018ء کے انتخابات کے مشروط بائیکاٹ کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ ہے کہ رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ رائے کوقائد تحریک جناب الطاف حسین کی توثیق کیلئے بھیج دیا گیا ہے اور توثیق کے بعد آئندہ الیکشن کے حوالہ سے ایم کیوایم کے فیصلے کا اعلان کردیاجائے گا۔ان خیالات کااظہار رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر ندیم احسان نے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں براہ راست وڈیو بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر سید قاسم علی رضا ، اراکین منظور احمد ، مصطفی عزیزآبادی اور سفیان یوسف بھی موجود تھے ۔ وڈیوبریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرندیم احسان نے اے پی ایم ایس او اورایم کیوایم کے قیام کے اسباب، قیام پاکستان سے آج تک مہاجروں کے ساتھ ظلم وستم ،ناانصافیوں ، مختلف ادوار حکومت میں مہاجروں کے خلاف ریاستی آپریشن ، ان سیاسی ، معاشی ، تعلیمی اور جسمانی قتل عام ، مہاجروں کے ساتھ ، ریاستی اداروں، سیاسی ومذہبی جماعتوں ، عدالتوں اورمیڈیا کے متعصبانہ طرزعمل کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ 19، جون1992ء سے اب تک ایم کیوایم کے 22 ، ہزار کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیاجاچکا ہے ، آج بھی پانچ سو سے زائد کارکنان جبری گمشدہ ہیں جبکہ ہزاروں کارکنان جیلوں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبورہیں ۔ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ ایم کیوایم کو ختم کرنے اورمہاجروں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے آئی ایس آئی نے غداروں کے ٹولے تشکیل دیے ، ان پراربوں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری کی ، جن لوگوں نے جناب الطاف حسین کے نام پر سینیٹ ، قومی اور صوبائی اسمبلی کے ایوانوں میں رکنیت حاصل کی اور نام ومقام کمایا انہیں ضمیرفروشوں نے سندھ اسمبلی میں اپنے نظریاتی باپ کو آرٹیکل 6 کے تحت پھانسی کی سزا دینے کا مطالبہ کرڈالااورآئین سے بابائے مہاجرقوم کا نام نکال کر ان سے لاتعلقی اختیار کرلی ۔ انہوں نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کی توثیق کے بغیرایم کیوایم کے آئین سے ایک نقطہ کی کمی بیشی بھی نہیں کی جاسکتی اورجن لوگوں نے ایم کیوایم کے آئین سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کا نام نکالنے کی غیرآئینی کوشش کی وہ آج دنیا بھرمیں رسوا ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم ایک تھی ، ایک ہے اور ایک ہی رہے گی ۔ایم کیوایم اور قائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی لازم وملزوم ہیں ، ایم کیوایم اگر جسم ہے تو قائد تحریک جناب الطاف حسین اس کی روح ہیں اور روح کے بغیرجسم کبھی متحرک نہیں ہوتا، ایم کیوایم کے بانی وقائدکل بھی بابائے مہاجرقوم جناب الطاف حسین تھے، آج بھی ہیں اور ہمیشہ وہی ایم کیوایم کے بانی وقائد رہیں گے ، ایم کیوایم کے علاوہ اس نام پر جتنے بھی ٹولے ہیں وہ سب کے سب پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کے تشکیل کردہ ہیں اور ان میں سے کسی کوبھی عوامی حمایت ومقبولیت حاصل نہیں ہے ۔ایم کیوایم ایک روایت شکن جماعت ہے اور پاکستان کی سیاسی تاریخ میں غریب ومتوسط طبقہ کے تعلیم یافتہ افراد کو سینیٹ ، قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی اوربلدیاتی ایوانوں میں پہنچانے کاسہرا صرف اورصرفقائد تحریک جناب الطاف حسین بھائی کے سرجاتا ہے اور جناب الطاف حسین کے مخالفین بھی اس سچائی کو تسلیم کرتے رہے ہیں کہ جناب الطاف حسین نے پاکستان کی سیاست میں غریب ومتوسط طبقہ کی قیادت متعارف کراکر ناممکن کو ممکن کردکھایا ہے۔ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ پاکستان اورفوج کے خلاف ہرسیاسی ومذہبی جماعت کے رہنما نے کی لیکن کسی بھی جماعت کے مرکز پر تالا نہیں ڈالا گیااور نہ ان جماعتوں کے کارکنان کو ماورائے عدالت قتل یا جبری گمشدہ کیاگیاہے بلکہ فوج کی شان میں نازیبا کلمات اداکرنے والوں کو وزارت کے منصب پر فائز کیاگیا اور ایک نعرہ پر جناب الطاف حسین اورانکے چاہنے والوں پر عرصہ حیات تنگ کردیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایس آئی کا سابق سربراہ جنرل اسد درانی اپنے ایک بیٹے کی زندگی بچانے کیلئے بھارتی ایجنسی را کے سابق سربراہ سے مدد مانگے تو محب وطن قرارپائے جبکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے اپنے کارکنان جنہیں وہ اپنے بیٹوں اوربھائیوں کی طرح عزیز رکھتے ہیں انکی جاں بلب حالت دیکھ کر شدید دکھ اور صدمہ کی کیفیت میں پاکستان مخالف نعرہ لگائیں اورغلطی کااحساس ہوتے ہی دومرتبہ تحریری معافی بھی مانگیں توان کی معافی کوتسلیم نہیں کیاجاتا۔ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی تحریروتقریر پر غیرآئینی پابندی عائد ہے ، ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروعزیزآباد، خورشید بیگم میموریل ہال ، ایم پی اے ہاسٹل پر تالے ڈال دیئے گئے ہیں ، ایم کیوایم کے سینکڑوں دفاتربندیامسمار کیے جاچکے ہیں ، ایم کیوایم کے فلاحی اداروں پر قبضہ کیاجاچکا ہے اور جناب الطاف حسین کے کارکنان وعوام کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ وفاپرست ماؤں ، بہنوں ، بزرگوں ،نوجوانوں اورشہداء کے لواحقین کو یادگارشہداء پر حاضری دینے اور ان کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی کے اجتماعات تک کی اجازت نہیں ہے اور ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کرکے کروڑوں مہاجروں کے انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جارہی ہے الیکشن کی مانیٹرنگ کرنے والے مبصرین کو پاکستان آنے سے روکاجارہا ہے لہٰذاایسے حالات میں ایم کیوایم آئندہ انتخابات میں کس طرح حصہ لے سکتی ہے؟ ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ جب تک پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی تحریروتقریراور تصویرنشروشائع کرنے پر غیرآئینی پابندی ختم نہیں کی جاتی،ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروسمیت تمام تنظیمی دفاتر اورفلاحی ادارے ایم کیوایم کے حوالے نہیں کیے جاتے، ایم کیوایم کو پاکستان بھرمیں سیاسی سرگرمیوں کی مکمل آزادی نہیں دی جاتی،ایم کیوایم کے تمام لاپتہ ساتھیوں کو باحفاظت بازیاب نہیں کرایاجاتا اور اسیرکارکنان کو عدالتوں سے انصاف فراہم نہیں کیاجاتا تب تک ایم کیوایم الیکشن 2018میں ہرگز حصہ نہیں لے گی اور ایسے جھرلو الیکشن کا مکمل بائیکاٹ کرے گی ۔ ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ رابطہ کمیٹی کی یہ متفقہ رائے بابائے مہاجرقوم قائد تحریک جناب الطاف حسین کے سامنے پیش کی جائے گی اور ان کی توثیق کے بعد کارکنا ن وعوام کو ایم کیوایم کے لائحہ عمل سے آگاہ کیاجائے گااور اس لائحہ عمل کے مطابق پاکستان سمیت دنیابھرمیں بھرپورمہم چلائیں گے ۔ڈاکٹرندیم احسان نے کامن ویلتھ الیکشن آبزرور ، یورپی یونین الیکشن آبزرور مشن، اقوام متحدہ الیکشن کمیشن، اقوام متحدہ مردم شماری کمیشن اور اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام سے اپیل کی کہ وہ قبل ازانتخابات دھاندلی اور ووٹ کے ذریعہ شہریوں سے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق چھیننے اور7 کروڑ مہاجروں کے متفقہ قائد جناب الطاف حسین کی جماعت ایم کیوایم کو کچلنے پرحکومت پاکستان سے وضاحت طلب کریں ۔
*****