Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ایم کیوایم کے کارکنوں اوران کے رشتہ داروں کو لاپتہ کرنے کے واقعات کے خلاف لیاقت آباد میں پرامن مظاہرہ


ایم کیوایم کے کارکنوں اوران کے رشتہ داروں کو لاپتہ کرنے کے واقعات کے خلاف لیاقت آباد میں پرامن مظاہرہ
 Posted on: 8/1/2017 1
ایم کیوایم کے کارکنوں اوران کے رشتہ داروں کو لاپتہ کرنے کے واقعات کے خلاف لیاقت آباد میں پرامن مظاہرہ 
رینجرزاورپولیس نے مظاہرے کو روکنے کیلئے لیاقت آباد د س نمبر آنے والے تمام راستوں اور گلیوں کوسیل کردیا
تمام تر رکاوٹوں کے باوجود کچھ خواتین نے لیاقت �آباددس نمبر کے پل کے نیچے جمع ہوکر کارکنوں کی گرفتاریاں بندکرنے ، 
لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرنے کے مطالبات اورقائدتحریک الطاف حسین کے حق میں زوردارنعرے لگائے
پولیس ورینجرز کے اہلکاروں نے خواتین کو زدوکوب کیا، دھکے دیے، مغلظات بکیں ، خواتین کے موبائل فون بھی چھین لئے
رینجرزنے صحافیوں کو مظاہرے کی کوریج سے بھی روک دیا، فوٹوگرافرزاورٹی وی کیمرہ مینوں سے ان کے کیمرے بھی چھین لئے
کئی خواتین نے کریم آبامینابازارپر جمع ہوکرنعرے بازی کی ،جس پر وہاں بھی سرکاری اہلکارپہنچ گئے اورانہیں مظاہرے سے روکا

ایم کیوایم کے کارکنوں اوران کے رشتہ داروں کی گرفتاریوں اور انہیں لاپتہ کرنے کے واقعات کے خلاف آج کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پرامن مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے کاپہلے سے کوئی اعلان نہیں کیاگیاتھا ۔آج جب مظاہرے کے سلسلے میں کراچی کے مختلف علاقوں سے ایم کیوایم کے شہید واسیر اور لاپتہ کارکنوں کی مائیں، بہنیں، اہل خانہ اورخواتین کارکنان دوپہر ایک بجے سے ہی لیاقت آباددس نمبرپہنچناشروع ہوگئی تھیں لیکن لاپتہ کارکنوں کے اہل خانہ اورخواتین کارکنان لیاقت آبادپہنچیں تومظاہرے کی اطلاع ملنے پر رینجرزاورپولیس کی بھاری نفری بھی لیاقت آباد10 نمبرپہنچ گئی اوراس نے مظاہرے کو روکنے کے لئے الکرم اسکوائر، شریف آباد، غریب آباد، لیاقت آبادسپرمارکیٹ اورلیاقت آباد دس نمبر آنے جانے والے تمام راستوں اورعلاقے کی تمام گلیوں اور پورے علاقے کوسیل کردیا۔پولیس ورینجرزنے علاقے کے مکینوں کو فلیٹوں اورگھروں تک سے نکلنے نہیں دیا۔ اس کے باوجود بھی جب لاپتہ کارکنوں کے اہل خانہ اورکچھ خواتین لیاقت �آباددس نمبر کے پل کے نیچے جمع ہونے میں کامیاب ہوگئیں اورانہوں نے کارکنوں کی گرفتاریاں بندکرنے ، لاپتہ کارکنوں کو بازیاب کرنے کے مطالبات اورقائدتحریک الطاف حسین کے حق میں زوردارنعرے لگانے شروع کردیے۔ چندہی لمحوں میں رینجرزاور پولیس اہلکاروں کی بھاری نفری نے ان پردھاوا بول دیا اورانہیں وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی،جب ان کی تمام تردھمکیوں کے باوجود وہ وہاں سے نہیں ہٹیں تو پولیس ورینجرز کے اہلکاروں نے انہیں زدوکوب کیا، انہیں دھکے دیے، مغلظات بکیں۔ رینجرز اور پولیس کے اہلکاروں نے خواتین کے موبائل فون بھی چھین لئے اوران کے ساتھ بہیمانہ سلوک کیا۔رینجرزاورپولیس اہلکاروں نے وہاں کوریج کیلئے آنے والے صحافیوں کو مظاہرے کی کوریج سے بھی روک دیا، فوٹوگرافرزاورٹی وی کیمرہ مینوں سے ان کے کیمرے بھی چھین لئے ۔ رینجرزاہلکاروں نے صحافیوں کے موبائل فون بھی لے کر چیک کئے اورجن صحافیوں نے اپنے موبائل فون سے مظاہرے کی تصویریں اوروڈیوبنائی سرکاری اہلکاروں نے ان کے موبائل چھین کران کی بنائی گئی تصویریں اوروڈیوڈیلیٹ کردیں تاکہ وہ اخبارات اورٹی وی پرنہ آسکیں۔ سرکاری اہلکاروں نے راہگیروں تک کو ہراساں کیا۔تھوڑی دیربعد کئی خواتین کریم آبادپرمینابازارپر جمع ہوگئیں اور وہاں جمع ہوکرنعرے بازی شر وع کردی جس پر وہاں بھی سرکاری اہلکارپہنچ گئے اورانہیں مظاہرے سے روکا۔ لاپتہ افرادکے اہل خانہ اورخواتین کارکنوں نے انہیں پرامن مظاہرے سے روکنے پر احتجاج بھی کیالیکن سرکاری اہلکاروں نے ان کی بات نہ سنی اورانہیں مغلظات بکتے رہے ۔ اس ساری صورتحا ل کی وجہ سے لیاقت آباداورکریم آباد کاعلاقہ کئی گھنٹوں تک کشیدہ رہا۔ 

*****

7/18/2024 2:15:45 PM