متحدہ قومی موومنٹ کی "تادم مرگ بھوک ہڑتال" کی حمایت واظہار یکجہتی اور پاکستان میں مہاجر قوم کے استحصال اور نسل کُشی پر عالمی برادری کو متوجہ کرنے کیلئے ایم کیو ایم امریکہ کے تحت وہائٹ ہاؤس پر علامتی بھوک ہڑتال اور ۲۰ سے زائد ریاستوں کے مختلف شہروں سے بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ ایم کیو ایم امریکہ کے کارکنان کا اظہار یکجہتی
مہاجروں کے سیاسی، معاشی، سماجی استحصال و جسمانی قتل عام، رینجرز کی جانب سے متعصبانہ مہاجر کُش آپریشن میں کارکنان کے گھروں اور دفاتر پر غیر قانونی چھاپوں، گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں، ماوارئے عدالت قتال سمیت انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ متین یوسف
مہاجر قوم میں یہ احساس جڑ پکڑتا جارہا ہے کہ پاکستان میں ان کا کوئی والی وارث نہیں، اقتدار پر قابض عناصر مہاجر دشمنی میں ایک ہیں۔پارلیمنٹ،اسٹبلشمنٹ، سپریم کورٹ، آرمی چیف، وزیر اعظم و صدر سمیت کسی کو مہاجروں سے کوئی ہمدردی نہیں۔ بابر خان غوری
اسلام کے نام پر بنائے جانے والے پاکستان میں مہاجر قوم ۷۰ برسوں سے استحصال، ظلم و ستم سمیت جسمانی قتل عام اور باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نسل کُشی کا شکار ہے ۔ مہاجر نوجوانوں کا احساس محرومی انتہائی حدوں کو چھو رہا ہے اور جذبات نہایت مشتعل ہیں
پاکستان کی بقا چاہتے ہیں تو مقتدر حلقوں کو اپنی آئین اور پاکستان کی استحکام و سلامتی کے خلاف پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے محب وطن مہاجروں اور انکے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہوگا ، غاصبانہ رویہ ترک کرکے انکے جائز حقوق دینے ہونگے
واشنگٹن ڈی سی ، شکاگو، نیو یارک، نیو جرسی، ٖفلاڈلفیا، اٹلانٹا، ڈیلاس، ہیوسٹن، سان انتونیو، رچمنڈ، ڈیٹرائٹ ،لاس اینجلز ، آرلینڈو چیپٹرز سمیت ۲۰ سے زائدشہروں کے کارکنان کی بھوک ہڑتالی کارکنان و رہنماؤں کی گفتگو اور اظہار یکجہتی، مہاجر قوم کا مقدمہ امریکی کانگرس، وہائٹ ہاؤس، اقوام متحدہ او ر دنیا بھر کے انسانی حقوق کے اداروں سمیت ہر دستیاب فورم پر اٹھایءں گے
(واشنگٹن ڈی سی) ۲۱ اگست ۲۰۱۶:
پاکستان میں مہاجر قوم کے ساتھ جاری سیاسی، سماجی و معاشی استحصال، انکے جسمانی قتل عام، گزشتہ تین سالوں سے جاری رینجرز کے متعصبانہ مہاجر کرش آپریشن کے خلاف کراچی پریس کلب پر گزشتہ پانچ روز سے جاری متحدہ قومی موومنٹ کی " تادم مرگ بھوک ہڑتال"کی حمایت پاکستان میں مہاجر قوم کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نسل کُشی کی جانب عالمی برادری کو متوجہ کرنے کیلئے ایم کیو ایم ا مریکہ کے تحت وہائٹ ہاؤس پر علامتی بھوک ہڑتال کی گئی جبکہ بذریعہ ویڈیو کانفرنگ واشنگٹن ڈی سی ، شکاگو، نیو یارک، نیو جرسی، ٖفلاڈلفیا، اٹلانٹا، ڈیلاس، ہیوسٹن، سان انتونیو، رچمنڈ، ڈیٹرائٹ ،لاس اینجلز ، آرلینڈو چیپٹرز سمیت ۲۰ سے زائد چیپٹرز اور کنٹیکٹ کمیٹیز کے کارکنان نے براہ راست بھوک ہڑتالی کارکنان و رہنماؤں سے گفتگو کرکے انکی ہمت بڑھائی اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر متین یوسف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مہاجر پاکستان کے قیام سے پہلے بھی پاکستانی تھے اگر مہاجر قوم نہ ہوتی تو پاکستان کا قیام صرف خواب ہی رہتا۔تاہم اسلام کے نام پر قائم ہونے والا پاکستان بانیان پاکستان اور انکی اولادوں کے لئے ایک خوبصورت فریب ہی ثابت ہوا۔ پاکستان اور پاکستانیوں کی بد قسمتی رہی کہ قیام پاکستان کے ساتھ ہی ابن الوقتوں نے ہوا کا رخ پہچانتے ہوئے پہلے پاکستان مسلم لیگ اور اسکے بعد پورے پاکستان کے وسائل پر غاصبانہ قبضہ جما لیا۔ بر صغیر کے مسلمانوں کے لئے قائم ہونے والے پاکستان میں بانیان پاکستان کی اولادیں محب وطن مہاجر قوم۷۰ سالوں سے سیاسی ، معاشی، سماجی استحصال و جسمانی قتل عام اور مختلف فوجی و نیم فوجی آپریشنز کے نام پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت نسل کُشی کا شکار ہے۔ہم رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے متعصبانہ مہاجر کُش آپریشن میں کارکنان کے گھروں اور دفاتر پر غیر قانونی چھاپوں، گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں، ماوارئے عدالت قتال سمیت جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جناح کا پاکستان درحقیقیت ایک ایسی ریاست تھا جہان پاکستان کا ہر شہری اپنے بنیادی انسانی، معاشی، معاشرتی اور مذہبی عقائد میں آزاد اور محفوظ ہوتا مگر ایسے پاکستان کا قیام اور اسکا استحکام آج بھی ایک خواب ہے۔ پاکستان اور پاکستانیوں کی بہتری اس میں ہے کہ ریاستی وسائل صرف مقتدر طبقہ کی بجائے اس میں ہرشہری کو برابر کا حصہ دار سمجھا اور تسلیم کیا جائے۔ غداری کی سندیں بانٹنے کی بجائے اپنے گریبان میں جھانک کر اپنی آئنی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے ملک و قوم کے بہتر مستقبل کیلئے اپنی مقرر کردہ حدود میں اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریق پر ادا کیا جائے۔
ایم کیو ایم کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے رکن بابر خان غوری نے کہا کہ پاکستان کے وسائل اور اقتدار پر قابض عناصر مہاجر دشمنی میں ایک ہیں۔پارلیمنٹ،اسٹبلشمنٹ، سپریم کورٹ، آرمی چیف، وزیر اعظم و صدر سمیت کسی کو مہاجروں سے کوئی ہمدردی نہیں ۔مہاجر قوم میں یہ احساس جڑ پکڑتا جارہا ہے کہ پاکستان میں ان کا کوئی والی وارث نہیں۔پاکستان اور اسکے وسائل پر پاکستانیوں کی نہیں بلکہ ایک غاصب طبقے کا راج ہے جس نے محب الوطن پاکستانیوں کے بیچ نفرت کو پروان چڑھا کر پہلے اسے دولخت کیا اور اب اپنے اس ہی مذموم مقصد کے حصول کیلئے باقی ماندہ پاکستان کی سلامتی کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا چاہتے ہیں تو مقتدر حلقوں کو اپنی آئین اور پاکستان کی استحکام و سلامتی کے خلاف پالیسیوں پر نظر ثانی کرکے محب وطن مہاجروں اور انکے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا ہوگا ، غاصبانہ رویہ ترک کرکے انکے جائز حقوق دینے ہونگے۔ ۷۰سالہ استحصال اور زیادتیوں کے نتیجے میں مہاجر نوجوانوں کا احساس محرومی اپنی انتہائی حدوں کو چھو رہا ہے اور جذبات نہایت مشتعل ہیں اگر یہ لاوہ پھٹ پڑا تو اس کے آگے پھر کسی کو بھی جائے پناہ نہیں ملے گی۔