ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے وفد کی اسد اقبال بٹ کی سربراہی میں ایم کیوایم کے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ پر آمد
وفد نے بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکاء سے یکجہتی کااظہا رکیا اور ایم کیوایم پر جاری ظلم و زیادتی کی شدید مذمت کی
لوگوں کوغائب کردینا ، تشدد زدہ لاشوں کو سڑکوں پر پھینکنا غیر قانونی عمل ہے ، اسد اقبال بٹ
کسی ادارے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنی عدالت لگا لے ، لوگوں کو غائب کرے،فیصلے کرے ، اس کی اجازت آئین نہیں دیتا ، اسداقبال بٹ
کراچی ۔۔۔19، اگست 2016ء
مہاجروں کے سیاسی ، معاشی ، سماجی ، تعلیمی ، جسمانی قتل عام ، کارکنان کے گھروں و دفاتر پر غیر آئینی و غیر قانونی چھاپوں ، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر جاری تادم مرگ بھوک ہڑتال کے تیسرے دن ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے نمائندہ وفد نے بھوک ہڑتالی کیمپ میں آکر یکجہتی کااظہار کیا اور ایم کیوایم کے خلاف جاری ظلم ، ناانصافی اور زیادتیوں کی شدید مذمت کی ۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے وفد کی سربراہی اسد اقبال بٹ کررہے تھے ۔اسد اقبال بٹ نے بھوک ہڑتالی کیمپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم یہان پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سندھ کے شہری علاقوں کی ایک بڑی عوامی مینڈیٹ رکھنے والی جماعت ایم کیوایم کے ساتھ جاری ظلم و زیادتی کے خلاف اظہار یکجہتی کیلئے حاضر ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک بات پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان اور متحدہ قومی موومنٹ ایک ہے کہ کسی تعصب کی بنیاد پر ایسی حرکت اور عمل جو ریاست کے خلاف ہے کہ لوگوں کوغائب کردینا ، تشدد زدہ لاشوں کو سڑکوں پر پھینکنا غیر قانونی عمل ہے ، کسی نے بھی جرم کیا ہے اسے گرفتار کیاجائے اور قانون کے مطابق کورٹ میں پیش کیاجائے اور مجاز عدالت اس بات کا فیصلہ دے گی ، کسی ادارے خواں وہ کوئی بھی ہو اس بات کا حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنی عدالت لگا لے ، اپنے طور پر لوگوں کو غائب کرے اور فیصلے کرے ، اس کی اجازت نہ آئین دیتا ہے اور نہ ہی انٹرنیشنل قوانین دیتے ہیں ، کوئی ریاست ، معاشرہ جہاں ناانصافی ہو قائم نہیں رہ سکتا ، ان حرکتوں اور عمل سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے ، کسی کے جرم سے نقصان پہنچ رہا ہے یا نہیں لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غیر قانونی عمل سے ملک کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے علاقوں میں سیاسی کارکن نعرہ لکھ رہے ہوتے ہیں تو انہیں پکڑ کر اندر کردیتے ہیں لیکن وہ تنظیمیں جن پر پابندی ہے اور دنیا میں بدنامنی کا باعث بن رہی ہیں ان کے نعرے جگہ جگہ لکھے ہوتے ہیں لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے ان کے خلاف کچھ کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں اور سیاسی کارکنوں کے خلاف فوری حرکت میں آجایا جاتا ۔ ایم کیوایم واحد منظم جماعت ہے جو اپنے ساتھ ناانصافی اور زیادتیوں پر فوری طور پرہمیں رپورٹ کرتی ہے جس کے تمام اغواء شدگان ، گرفتاریوں اور ماورائے عدالت قتل کی رپورٹیں ہمیں فوری ملتی ہیں ، ایم کیوایم اپنے کارکنوں اورہمدردوں کے ساتھ جڑی ہے اور ان کے دکھ اور در کا مداوا کرنا چاہتی ہے ، ان ماؤں ، بہنوں اوربیٹیوں کا تصور کریں جن کے بھائی ، بیٹے ، باپ اس طریقے سے غائب کردیئے جاتے ہیں اس سے زیادہ زیادتی کیا ہوگی ، آپ یہ ناانصافی اور ظلم کا عمل کرکے لوگوں کو دوسری جانب دھکیل رہے ہیں ، ظلم و زیادتی اورانصافی پر ہم ایم کیوایم کے ساتھ ہیں ، ہم سمجھتے ہیں سندھ ، بلوچستان ، کے پی کے میں جہاں ظلم و زیادتی ہورہی ہے وہ غیر انسانی ہے ۔انہوں نے سیاسی کارکنوں کو پیغام دیتے ہوئے کہاکہ وہ اس صورتحال سے گزرتے ہیں تو ان کے ذہن بھی ایسے ہوتے ہیں کہ ہمیں انتقام لینا چاہئے ، سیاسی کارکنوں کا کام لڑنا اور انتقام لینا نہیں ہے ادارے کیونکہ سیاسی کارکنوں کا سیاسی میدان میں مقابلہ نہیں کرسکتے اس لئے انہیں ڈھیر کرکے وہ پسندیدہ لوگ میدان میں لیکر آتے ہیں ، ہماری کوشش یہ ہے کہ ان کی پچ پر کھیلنے کے بجائے انہیں اپنے میدان میں لیکر آئیں ۔