گورنر عشرت العباد مہاجروں اور ایم کیوایم کے شہید کارکنوں کی قربانیوں کی سیڑھیاں چڑھ کر منصب گورنری پر پہنچے ہیں ۔ رابطہ کمیٹی
کاش گورنر عشرت العباد ایم کیو ایم کے جبری گمشدہ کارکنوں کی بازیابی پر ایسے ہی فخریہ انداز میں بیانات دیتے جیسے وہ اویس علی شاہ کی بازیابی پر دے رہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی
کیا جنرل راحیل شریف کے منصب کا تقاضہ نہیں ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے جبری گمشدہ کارکنان کو بھی پاکستانکا شہری سمجھتے ہوئے ان کی بازیا بی کے لئے بھی اقدامات کریں۔رابطہ کمیٹی
اللہ سب کچھ دیکھ رہا ہے اور وہ ہی بہتر انصاف کرنے والا ہے۔رابطہ کمیٹی
لندن۔۔19جولائی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے چیف جسٹس سندھ سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس علی شاہ جنہیں نامعلوم دہشتگردوں نے بیس روز پہلے کراچی سے اغوا کرکیا تھا انہیں آج بقول فوجی ترجمان کے ٹانک کے علاقے سے ایک کار پر فائرنگ کر کے بازیاب کرالیا گیا۔ کارروائی کے نتیجے میں تین دہشتگرد ہلاک ہوئے لیکن سجادعلی شاہ کے صاحبزادے شدید فائرنگ کے باوجود محفوظ رہے ۔ رابطہ کمیٹی اویس علی شاہ کی بازیابی پر جسٹس سجاد علی شاہ کو دل کو گہرائیوں سے مبارکباد پیس کرتی ہے۔اویس شاہ کی بازیابی کی بعد گورنر سندھ عشرت العباد نے اویس شاہ کی بازیابی پر نہ صرف خوشی بلکہ فوجی اداروں کی کارکردگی اور اپنی گورنرشپ کی فعالیت کے خوب ترانے اور نغمے گائے گئے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ گورنر عشرت العباد مہاجروں اور ایم کیوایم کے شہید کارکنوں کی قربانیوں کی سیڑھیاں چڑھ کر منصب گورنری پر پہنچے ہیں ۔ کاش کبھی وہ ایم کیو ایم کے جبری گمشدہ کارکنوں کی بازیابی پر ناچتے اور فخریہ انداز میں لہک لہک کر بیانات دیتے جیسے وہ اویس علی شاہ کی بازیابی پر دے رہے ہیں۔ آج بھی ایم کیو ایم کے 135کارکنان لاپتہ ہیں جنہیں رینجرز کے اہلکاروں نے ان کے گھروں سے اغوا کر کے جبری گمشدہ کیا ہوا ہے۔ ایم کیو ایم کے کسی ایک کارکن کے ماورائے عدالت قتل اورکسی ایک کارکن کے اغوا اور جبری گمشدگی پر گورنر سندھ کا کوئی بیان نہیں آیا جوان کے بے غیرت و بے حس ہونے اور اپنے ذاتی و خاندانی مفاد کے لئے شہیدوں کے لہوکو استعمال کرنے کاکھلا ثبوت ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ چیف جسٹس کے صاحبزادے اویس علی شاہ کی بازیابی پر جنرل راحیل شریف صاحب نے بھی مبارکباد کے پیغامات بھیجے ۔ جنرل راحیل شریف صرف ججوں کے آرمی چیف نہیں ہیں بلکہ ایم کیو ایم کے ماورائے عدالت قتل کئے جانے اورجبری گمشدہ کئے جانے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کے بھی آرمی چیف ہیں۔ کیا ان کے منصب کا تقاضہ نہیں ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے جبری گمشدہ کارکنان کو بھی پاکستان کا شہری سمجھتے ہوئے ان کی بازیا بی کے لئے بھی اقدامات کریں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اللہ سب کچھ دیکھ رہا ہے اور وہ ہی بہتر انصاف کرنے والا ہے۔