حق پرست رکن قومی اسمبلی وسیم حسین نے حیدرآباد کے مختلف علاقو ں میں بارشوں کے بعد نکاسی آب کے نظام کے درہم برہم ہونے اور بجلی کی بندش کے باعث عوام کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا
بارشوں کے بعد حیدآباد میں بجلی کا نظام درہم بر ہم ہوگیا ہے90 فیصد شہر تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے، وسیم حسین
بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے ، وسیم حسین
انتہائی افسوس ناک امر ہے حکومت سندھ نے ایک جانب بلددیاتی نظام ،منتخب نمائندوں کے اختیارات کوصلب کررکھا ہے ،خود بھی عوام کے مسائل سے جان چھوڑا رہی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، وسیم حسین
حیدرآباد۔۔30 جون 2016 ء
متحدہ قو می موومنٹ کے حق پرست رکن قومی اسمبلی وسیم حسین نے حیدرآباد کے مختلف علاقو ں میں بارشوں کے بعد نکاسی آب کے نظام کے درہم برہم ہونے اور بجلی کی بندش کے باعث عوام کی مشکلات اور پریشانیوں میں اضافہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے مون سون بارشوں کی پیشی اطلاعت کے باوجودکسی قسم کے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے اور حکومت سندھ باتھ پے باتھ دھری بیٹھی رہی اس کے باعث بارشوں کے بعد حیدآباد میں بجلی کا نظام درہم بر ہم ہوگیا ہے90 فیصد شہر تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے اور لوگو ں کو شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شہر میں پانی کا بحران پیدا ہوگیا ہے رمضان البارک کے بابرکت مہینے میں مساجد اور گھروں میں پانی ختم ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نکاسی آب کا انتظام ناہونے کے سبب حیدرآبادکے مختلف علاقوں میں گٹر ابل پڑے ہیں جگہ جگہ گندا پانی جمع ہے اور شہری وبائی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں اور شہر کی عوام بارش کا پہلا قطرہ پڑتے ہی بجلی سے بھی محروم ہے اس تمام صورت حال کی ذمہ داری حکومت سندھ اور اس کے نااہل وزرا ء پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ صوبائی حکومت سندھ نے ایک جانب بلدیاتی نظام اور منتخب نمائندوں کے اختیارات کو صلب کررکھا اور خود بھی حیدآباد کے عوام کے مسائل سے جان چھوڑا رہی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔وسیم حسین نے مطالبہ کیا کہ حیدرآبادمیں بجلی کی فراہمی کو فل فور بحال کیا جائے نکاسی آب کے لئے حکومتی وسائل اور مشنری کو استعمال میں لایا جائے اور مون سون کی بارشوں میں عوام کو بے یاروں مدد گار چھوڑنے پر متعلقہ ذمہ داران کے خلاف فل فور کاروائی عمل میں لائی جائے۔