فنکاروں کے قتل کے سب سے زیادہ واقعات پشاورمیں ہوئے ،کیاپشاورمیں اکثریت سے کامیابہونے والی جماعت اسلامی یاتحریک انصاف پر کیاکوئی الزام لگایا گیا؟ الطاف حسین
ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹوڈائریکٹر کینتھ روتھ نے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستانی فنکاروں کو مذہبی انتہا پسند عناصر قتل کررہے ہیں
لندن۔۔۔25،جون2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطا ف حسین نے کہاہے کہ ایک سرکاری ایجنسی کے بعض عناصریہ ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ چونکہ امجد صابری کولیاقت آبادمیں قتل کیاگیاہے لہٰذا انہیں ایم کیوایم نے مارا ہے جبکہ انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیم ’’ ہیومن رائٹس واچ ‘‘ کے ایگزیکٹوڈائریکٹر کینتھ روتھ Kenneth Roth نے امجدصابری کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ پاکستانی فنکاروں کو2009ء سے مذہبی انتہا پسند عناصر قتل کررہے ہیں۔انہوں نے یہ بات ہفتہ کی شب پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا کے مختلف ممالک میں ایم کیوایم اوورسیزیونٹوں کے ذمہ داروں اور کارکنوں کے اجتماعات سے بیک وقت ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ کینتھ روتھ نے اپنی رپورٹ میں مذہبی انتہاپسندعناصر کے ہاتھوں فنکاروں کے قتل کے 12 واقعات کاذکرکیاہے جس میں امجدصابری کی شہادت کے ساتھ ساتھ سنگم رانا (دسمبر 2015ء ۔ لاہور )۔۔۔مسرت شاہین ( اگست 2015ء ۔ نوشہرہ ) ۔۔۔ ابراہیم اینڈ ثنا ء ( اپریل 2015ء ۔ صوابی ) ۔۔۔ گلنارمسکان ( دسمبر 2014ء ۔پشاور ) ۔۔۔ غزالہ جاوید ( جون 2012ء ۔ پشاور ) ۔۔۔ یاسمین گل ( نومبر 2010 ء ) ۔۔۔ افسانہ ( مارچ 2010ء ۔ پشاور ) ۔۔۔ کمال محسود ( جنوری 2010ء ۔ اسلام آباد ) ۔۔۔ انور گل ( دسمبر 2009ء ۔ مالاکنڈ ) ۔۔۔ ایمن ادھاس ( اپریل 2009ء ۔ پشاور ) ۔۔۔ شبانہ ( جنوری 2009ء ۔ مینگورہ ) شامل ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ قابل غوربات یہ ہے کہ فنکاروں کے قتل کے سب سے زیادہ واقعات پشاورمیں ہوئے ہیں ۔ اگر کسی واقعہ کاالزام اس علاقے کی اکثریتی جماعت پر لگاناجائزہے توپشاورمیں اکثریت سے کامیاب ہونے والی جماعت اسلامی یاتحریک انصاف پر کیاکوئی الزام لگایا گیا؟ ان کے کتنے لوگ پکڑے گئے ؟