کراچی میں امن قائم کرناہے تو پہلے جرائم پیشہ عناصرکے خلاف بلاتفریق کاروائی کی جائے,حق پرست ارکان اسمبلی
پیپلزپارٹی کی حکومت گینگ وارجرائم پیشہ عناصرکی سرپرستی کرکے کراچی میں امن قائم کرناچاہتی ہے
لاپتہ کارکنان کی بازیابی، کارکنان کی گرفتاری اور ایم کیوایم کے خلاف ریاستی ظلم و ستم کے خلاف ایم کیوایم کے تحت ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد
حیدرآباد: ۔۔۔۔13ستمبر2013
متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ کارکنان کی بازیابی ،کراچی میں جرائم پیشہ افرادکے نام پرٹارگٹڈآپریشن کی آڑمیں ایم کیوایم کونشانہ بنانے اورذمہ داران و کارکنان کی بلا جوازوغیر قانونی گرفتاریوں کیخلاف ایم کیوایم کے زیر اہتمام ملک بھرمیں صوبائی، ضلعی، زونل کمیٹیوں کی جانب سے پرامن احتجاجی مظاہروں اوراحتجاجی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے اوراس سلسلے میں اندرون سندھ حیدرآباد، میرپورخاص ،سکھر،عمرکوٹ، لاڑکانہ ، کشمور، جیکب آباد،نوابشاہ،ٹھٹھہ،خیرپور ،قمبرشہدادکوٹ، شکارپور، نوشہرو فیروز، ٹنڈوالہیار، جامشورو، بدین، گھوٹکی، دادو،صوبہ پنجاب میں سینٹرل پنجاب، اپرپنجاب اورجنوبی پنجاب، صوبہ بلوچستان اورصوبہ خیبرپختونخواہ میں قائم ایم کیوایم کے صوبائی وضلعی دفاتر میں پرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں اورریلیوں میں ایم کیوایم کے منتخب عوامی نمائندوں، ذمہ داران،کارکنان اورحق پرست عوام نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔مظاہروں میں اے پی ایم ایس او،لیبرڈویژن ،ایلڈرزونگ،شعبہ خواتین سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں کارکنان شامل تھے جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اوربینرزاٹھارکھے تھے جن پرایم کیوایم کے خلاف ریاستی ظلم وستم کاسلسلہ بندکرو،بے گناہ کارکنان کی رہائی کے مطالبات اور قائدتحریک جناب الطاف حسین اورایم کیوایم کے حق میں نعرے درج تھے ۔احتجاجی مظاہروں سے حق پرست نمائندوں اور ایم کیوایم کے مقامی ذمہ داران نے خطاب کے دوران کہاکہ کراچی کے عوام جب آئین کے مطابق اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں توان کے حقوق تسلیم نہیں کئے جاتے اورحقوق مانگنے کی پاداش میں انہیں ریاستی جبرکانشانہ بنایاجاتاہے، اب حقوق مانگنے یافریادکرنے کاوقت نہیں عملی جدوجہداور رسم شبیری اداکرنے کا وقت ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹڈآپریشن کی آڑمیں ایم کیوایم کودیوارسے لگایاجارہاہے،سابق رکن سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی جھوٹے مقدمات میں گرفتاری اورکارکنان کے گھروں پرچھاپوں نے حکومتی عزائم کاپول کھول دیاہے،رات کی تاریکیوں میں گھروں میں گھس کربے گناہ نوجوانوں کو گرفتارکیاجاتاہے اورپھران کا پتہ نہیں چلتاکہ وہ کہاں ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح 92ء کاآپریشن کیا گیاآج اس کے زخم تازہ کئے گئے ہیں کراچی کوامن دو، کراچی میں امن کے نام پرسازش نہ کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی حکومت کراچی میں گینگ وارجرائم پیشہ عناصرکی سرپرستی کرکے کراچی میں امن قائم کرناچاہتی ہے جوممکن نہیں اگرکراچی میں امن قائم کرناہے تو پہلے جرائم پیشہ عناصرکے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔