نوجوانوں کو خاطر خواہ سہولیات فراہم نہ کیا جانا ملک کی ترقی میں حائل روکاوٹ ہے، انجینئر ناصر جمال
اس قسم کی نمائشوں سے طلبا کو آگے بڑھنے کے مواقع میسر آئیں گے، ڈاکٹر خالد مقبول
اے پی ایم ایس او کے زیر اہتمام جامعہ سرسید میں منعقدہ ’’ٹیکزی بیشن ‘‘نمائش سے خطاب
کراچی ۔۔۔13، ستمبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر انجینئر ناصر جمال نے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ ملک کی ترقی کا ضامن ہے۔ قوموں کی ترقی میں نوجوانوں کے کردار کو کسی طور فراموش نہیں کیا جاسکتا بدقسمتی ہے وطن عزیز میں نوجوانوں کو خاطر خواہ سہولیات فراہم نہیں کی جاتیں جو ملک کی ترقی میں حائل روکاوٹ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن اور سرس سوسائٹی کے تعاون سے جامعہ سر سید میں منعقدہ سائنسی نمائش Techxibitionمیں موجود طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو عملی میدان سے دور رکھنا پاکستان کی ترقی میں روکاوٹ کی اہم وجہ ہے ۔جن اقوام میں نوجوان طبقے کو مثبت مواقع فراہم کیے جاتے ہیں وہ دنیا میں ترقی یافتہ قوموں میں شمار ہو جاتی ہیں ۔اس موقع پر ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، حق پرست ایم ین اے سا جد احمد ، ایم این اے مزمل قریشی ، ممبر صوبائی اسمبلی عدنا ن احمد سمیت اے پی ایم ایس ا و کی مرکزی کابینہ کے اراکین ،جامعہ کے طلبا ء اور اساتذہ کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ اس موقع پر نوجوانوں کی جانب سے مختلف سائنسی پروجیکٹس لگائے گئے تھے اس موقع پر ڈاکٹر خالد مقبول نے اے پی ایم ایس او کی اس کاوش کو سراہا اور نوجوانوں کو تعلیم کے حصول پر زور دینے کی تاکید کی انھوں نے کہا کہ اس قسم کی نمائشوں سے طلبا کو آگے بڑھنے کے مواقع میسر آئیں گے۔قبل ازیں مزمل قریشی نے نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک انتہائی نازک دور سے گزر رہا ہے اور نواجوان طلباء کی اس کی واحد امید ہیں ،انھوں نے اے پی ایم ایس او کی جانب سے نمائش کے کامیاب انعقاد پر مبارک باد پیش کی اور نمائش میں موجود پراجیکٹس اور اسٹالز کا دورہ بھی کیا ۔نمائش کا اختتام شام 6بجے ہوا جس کی کوریج کے لیے میڈیا کے نمائندوں کی بڑی تعداد سر سید یونیورسٹی آ ف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں موجود تھی ۔ بعد ازاں اساتذ ہ کرام اور طالبعلموں نے نمائش کے انعقاد پر اے پی ایم ایس ا و کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ بھی اس قسم کی تقاریب کے انعقاد پرزور دیا۔