قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم، تمام نسلی و لسانی اکائیوں میں احساس محرومی کے خاتمے اورسب کو برابر کا پاکستانی ہونے کاعملاً احساس دلانے کیلئے ملک میں فی الفور نئے صوبوں کا قیام عمل میں لایاجائے۔ الطاف حسین
ملک میں نئے انتظامی یونٹس کی تشکیل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے
نئے صوبوں کے فی الفور قیام کا عمل ملک کی فلاح و بہبود سلامتی اور خوشحالی کا ضامن ہوگا
ملک کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے لیکن بہتر انتظام حکومت چلانے کیلئے نئی انتظامی تبدیلیاں یا اقدامات نہیں کئے گئے
ملک کی گاڑی انتظامی لحاظ سے کبھی ون یونٹ، کبھی 2یونٹ اور1971ء کے بعد 4 یونٹوں پر منقسم ہو کر کھڑی ہوچکی ہے
66سال پہلے آزادی حاصل کرنے والے ممالک میں بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے نئے نئے صوبے بنائے جاچکے ہیں
ہم مکمل سکوت و ٹھہراؤ کا شکار ہو کر مسائل کا حل صوبوں کی غیر فطری تقسیم میں ہی ڈھونڈنے کی تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں
ارباب اختیار کو تمام لسانی، نسلی، ثقافتی، علاقائی، مسلک و عقیدے و دیگر تفرقات سے باہر نکل کر پاکستان کی دیرپا بقاء، سلامتی اور خوشحالی
کیلئے حقیقت پسندانہ پالیساں بنانی ہوں گی
ارباب اختیارکو یہ پالیسیاں بناتے ہوئے کڑوے گھونٹ پینے پڑیں تو انہیں ملک کی سلامتی و بقاء کی خاطر یہ کڑوے گھونٹ پینے پڑیں گے
ملک کے تمام دانشور، قلمکار اوراکابرین اس اہم اور قومی معاملے پر اپنے اپنے خیالات سے قوم کی رہنمائی فرمائیں اورملک کو
قائم و دائم رکھنے اورمضبوط و مستحکم بنانے کیلئے اقدامات تجویز کریں
تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اکابرین، سیاسی قیادت، دانشور، طلبا و طالبات، خواتین، مزدور، کسان، ہاری، مزارعین اور
محنت کش عوام پاکستان کی بقاء و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں
ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے مشترکہ اجلاس سے خطاب
لندن۔۔۔10، ستمبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے حکومت اورارباب اختیار سے کہاہے کہ دیگرقومی مسائل پر اے پی سی بلانے کے ساتھ ساتھ قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم، تمام نسلی ولسانی اکائیوں میں احساس محرومی کے خاتمے اورسب کوبرابرکاپاکستانی ہونے کا عملاً احساس دلانے کیلئے ملک میں فی الفورنئے صوبوں کاقیام عمل میں لایاجائے اورملک میں نئے انتظامی یونٹس کی تشکیل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے ۔نئے صوبوں کے فی الفورقیام کاعمل ملک کی فلاح وبہبود سلامتی اورخوشحالی کاضامن ہوگا۔ جناب الطا ف حسین نے یہ انتہائی اہم مطالبہ آج ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جناب الطاف حسین نے اپنے انتہائی اہم اور فکرانگیز خطاب میں پاکستان کے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے اکابرین، سیاسی قیادت، دانشوروں، ملک بھر کے عوام بشمول طلبا وطالبات، خواتین، مزدوروں، کسانوں، ہاریوں، مزارعین اور محنت کشوں کو مخاطب کرتے ہوئے دردمندانہ اپیل کی کہ وہ پاکستان کی بقاء وسلامتی اور ترقی وخوشحالی کیلئے اپنی اپنی ذمہ داریوں کااحساس کریں۔ ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا بشمول ترقی یافتہ ممالک اورویٹو پاور رکھنے والی بین الاقوامی طاقتیں بھی غیریقینی معاشی صورتحال ، بگڑتی ہوئی امن عامہ کی صورتحال ، غربت وافلاس کی جانب بڑھتے ہوئے قدم ، بے روزگاری کے عروج ، تعلیم وصحت کی ناقص کارکردگی کے ساتھ ساتھ عسکری میدان میں بھی انتہائی غیریقینی کیفیت اور عدم استحکام کا شکار ہیں۔ دنیا کے ہرخطے پر تیسری جنگ عظیم کے آغاز کی گونج سنائی دے رہی ہے ایسی نازک صورتحال میں پاکستان جیسے غیرترقی یافتہ اور قرضوں میں جکڑے ملک کی سلامتی کے بارے میں ارباب اختیار کو تمام لسانی ،نسلی ،ثقافتی ،علاقائی، مسلک وعقیدے ودیگر تفرقات سے باہر نکل کر پاکستان کی دیرپا بقاء ، سلامتی اور خوشحالی کیلئے حقیقت پسندانہ پالیساں بنانی ہوں گی اور یہ پالیسیاں بناتے ہوئے انہیں کڑوے گھونٹ پینے پڑیں توانہیں ملک کی سلامتی وبقاء کی خاطر یہ کڑوے گھونٹ بھی پینے پڑیں گے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان کو قائم ہوئے 66 برس گزرچکے ہیں اورملک کی گاڑی انتظامی لحاظ سے کبھی ون یونٹ،کبھی 2یونٹ اور1971ء کے بعد 4 یونٹوں پر منقسم ہوکرکھڑی ہوچکی ہے۔اس دوران ملک کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے لیکن بہترانتظام حکومت چلانے کیلئے نئی انتظامی تبدیلیاں یا اقدامات نہیں کئے گئے۔ جبکہ یہ قدرتی امرہے کہ صوبوں میں وسائل کی غیرمنصفانہ تقسیم کے عمل سے ملک میں یکجہتی ، افہام وتفہیم ، قومی سلامتی کیلئے یکساں محبت کاپیدا ہونا زبانی دعووں کے لحاظ سے تودرست ہوسکتاہے لیکن حقائق کے بالکل قریب نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا موجودہ حکومت اورارباب اختیار کوچاہیے کہ وہ دیگرمسائل پر آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ ملک میں وسائل کی مساوی تقسیم اور ہر کسی کوبرابرکے پاکستانی ہونے کاعملاً احساس دلانے کیلئے نئے انتظامی یونٹس کی تشکیل کیلئے بھی اے پی سی منعقدکرکے ملک میں فی الفورنئے صوبوں کے قیام کی ہنگامی بنیادوں پرکوششیں کریں اوران ممالک سے سبق حاصل کریں کہ آج سے 65، 66سال پہلے آزادی حاصل کرنے والے ممالک میں صوبوں کی تعدادکتنی تھی اورآج بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے ان ممالک میں کتنے نئے نئے صوبے بنائے جاچکے ہیں جبکہ ہم اس معاملے میں مکمل سکوت وٹھہراؤ کا شکار ہوکرمسائل کاحل صوبوں کی اس غیرفطری تقسیم میں ہی ڈھونڈنے کی تگ ودو میں لگے ہوئے ہیں۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ ایک محب وطن پاکستانی کی حیثیت سے میں جوتھوڑی بہت معلومات جمع کرسکا ہوں اس کی روشنی میں ارباب اختیار سے مطالبہ کرتاہوں کہ ملک میں فی الفورنئے صوبوں کا قیام عمل میں لایاجائے ، نئے صوبوں کاقیام ملک کے استحکام ، سلامتی،ترقی اورعوام کی فلاح وبہود اور خوشحالی کاضامن ہوگا۔ جناب الطا ف حسین نے ملک کے تمام دانشوروں، قلمکاروں اوراکابرین سے درخواست کی کہ وہ اس اہم اورقومی معاملے پر اپنے اپنے خیالات سے قوم کی رہنمائی فرمائیں اوراس باقی ماندہ ملک کوقائم ودائم رکھنے اورمضبوط و مستحکم بنانے کیلئے اقدامات تجویز کریں۔