نوابشاہ میں پولیس کی جانب سے ایم کیوایم کے زونل آفس کا محاصرہ کھلی حکومتی دہشت گردی ہے۔ رابطہ کمیٹی
پولیس نے زونل آفس کے قریب آنے جانے والے تمام راستوں کو بند کردیا اور علاقہ مکینوں کو ہراساں کیا
ایم کیوایم کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہورہا ہے تو پھر ایم کیوایم کے کارکنوں اور عہدیداروں کی گرفتاریاں کیوں کی جارہی ہیں؟ نوابشاہ میں ایم کیوایم کے زونل آفس کا محاصرہ کس بات کی علامت ہے؟ رابطہ کمیٹی
کراچی۔۔۔29اگست 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے پولیس کی جانب سے نوابشاہ میں ایم کیوایم کے زونل آفس کامحاصرہ کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور اسے کھلی حکومتی دہشت گردی قراردیاہے۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے ایم کیوایم کے خلاف کارروائیوں کادائرہ بڑھتا جارہا ہے ۔کراچی میں چھاپوں اورگرفتاریوں کے بعدجمعرات کی شب پولیس کی بھاری نفری نے نوابشاہ میں ایم کیوایم کے زونل آفس کا گھیراؤکیا۔اس دوران پولیس نے زونل آفس کے قریب آنے جانے والے تمام راستوں کوبند کردیا اور علاقہ مکینوں کوہراساں کیا۔پولیس کی جانب سے یہ محاصرہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ رابطہ کمیٹی نے نوابشاہ زونل آفس پر پولیس کے محاصرے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے یہ کھوکھلی وضاحتیں پیش کررہی ہے کہ ایم کیوایم یاکسی بھی جماعت کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہورہا جبکہ دوسری جانب ایم کیوایم کے کارکنوں اورعہدیداروں کی گرفتاریوں اورچھاپوں کاسلسلہ جاری ہے۔ رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ اگر ایم کیوایم کے خلاف کوئی آپریشن نہیں ہورہاہے توپھر ایم کیوایم کے کارکنوں اور عہدیداروں کی گرفتاریاں کیوں کی جارہی ہیں؟نوابشاہ میں ایم کیوایم کے زونل آفس کامحاصرہ کس بات کی علامت ہے ؟ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم کے خلاف حکومتی آپریشن اس بات کاکھلاثبوت ہے کہ پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت امن قائم کرنانہیں چاہتی بلکہ چھاپوں گرفتاریوں کے ذریعے وہ ایم کیوایم کو سیاسی انتقام کانشانہ بنارہی ہے۔