ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، رابطہ کمیٹی
جمعرات کو پولیس نے ایم کیوایم ڈیفنس کے تین کارکنان محمد اسمٰعیل، محمد فیصل اور محمد ظہیر کو گرفتار کرلیا
حکومت سندھ، اقتدار کے نشے میں شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے
کراچی ۔۔۔29، اگست2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں ایم کیوایم کے ذمہ داروں اور کارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کے مسلسل واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ کے احکامات پر پولیس کی جانب سے بدھ کی شب سے ایم کیوایم کے خلاف غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جوکہ جمعرات کے دن بھی بدستور جاری رہا۔ پولیس اہلکاروں نے غیرقانونی چھاپے مارکرایم کیوایم ڈیفنس سیکٹرکے یونٹ 6 کے کارکن محمد اسمٰعیل، یونٹ37 کے کارکن محمد فیصل اور یونٹ 38-A کے بزرگ کارکن محمد ظہیر گرفتارکرلیا۔ اسی طرح پولیس اہلکاروں نے شہر کے دیگرعلاقوں میں بھی ایم کیوایم کے ذمہ داروں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے ، چھاپوں کے دوران توڑپھوڑ کی اور اہل خانہ سے بدتمیزی کی ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت سندھ، اقتدار کے نشے میں شہریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہی ہے ، گزشتہ رات سے گرفتار کیے گئے متعدد کارکنان کے بارے میں اب تک کچھ بتایا نہیں جارہا ہے کہ انہیں کس جرم میں گرفتارکیا گیا اورکہاں رکھا گیا ہے جبکہ گرفتارشدگان کو نامعلوم مقام پر وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اوروزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے ذمہ داروں اور کارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپوں اور بلاجواز گرفتاریوں کا فوری نوٹس لیا جائے ، بے گناہ کارکنان کے خلاف جبروستم کے ہتھکنڈوں کا سلسلہ بند کرایا جائے اور تمام گرفتارشدگان کوفی الفور رہاکرایا جائے۔