وفاقی وزیرداخلہ، ایم کیوایم کے رہنماؤں اورکارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں کا نوٹس لیں، حق پرست سینیٹرز
غیرقانونی چھاپوں کے دوران ایم کیوایم کے کارکنان کے اہل خانہ کو بہیمانہ سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے
ان بے گناہ کارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے مارے جارہے ہیں جو کسی بھی مقدمے میں پولیس کو مطلوب نہیں ہیں
حکومت سندھ نے ایم کیوایم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے غیرقانونی چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے
چوہدری نثارعلی خان ، ایم کیوایم کے خلاف ظلم وستم کا سلسلہ بند کرائیں
کراچی ۔۔۔29، اگست 2013 ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست سینیٹرز نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ ایم کیوایم کے رہنماؤں ، منتخب نمائندوں ، ذمہ داروں اورکارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپوں کے دوران اہل خانہ سے بہیمانہ سلوک کا نوٹس لیا جائے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان کومتوجہ کرتے ہوئے کہاکہ وہ سندھ حکومت کی جانب سے ایم کیوایم کے رہنماؤں اور کارکنوں کی غیرقانونی گرفتاریوں کا سختی سے نوٹس لیں۔ پیپلزپارٹی کی حکومت کے احکامات پر پولیس کی جانب سے ایم کیوایم کے ان معصوم و بے گناہ کارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپے مارے جارہے ہیں جو کسی بھی مقدمے میں پولیس کو مطلوب نہیں ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومت سندھ نے ایم کیوایم کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے شہربھر میں غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے، غیرقانونی چھاپوں کے دوران کارکنان کے نہ ملنے پر ان کے اہل خانہ کے ساتھ انتہائی بدتمیزی کی جارہی ہے اور گرفتار کیے گئے کارکنان کو سرکاری حراست میں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ حق پرست سینیٹرز نے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان سے مطالبہ کیا کہ ایم کیوایم کے رہنماؤں ، منتخب نمائندوں اورکارکنوں کے گھروں پر غیرقانونی چھاپوں کا سختی سے نوٹس لیاجائے اور ایم کیوایم کے خلاف ظلم وستم کا سلسلہ بندکرایا جائے۔