کراچی یا ملک کے کسی بھی حصہ میں امن کے قیام کا مطالبہ آخر کس طرح غیر جمہوری قرار دیا جا سکتا ہے؟ خواجہ اظہار الحسن
کیا اپنے گزشتہ دور حکومت میں پی پی پی نے قبائلی علاقوں میں فوج کو فٹ بال میچز کھیلنے کیلئے طلب کیا تھا؟
سندھ حکومت لیاری میں امن و امان بحالی میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے
لیاری سے کچھی برادری کے ہزاروں خاندانوں کی جبری بیدخلی اور ان کی قتل و غارتگری کیا صوبائی حکومت کی کھلی ناکامی نہیں ہے؟
ایم کیوایم کے مطالبہ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے، تاجر برادری کے اخباری اشتہارات کا کیا جواب دیں گے جن میں سندھ حکومت کو گمشدہ قرار دیا گیا ہے
صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کے بیان پر ردعمل
کراچی۔۔۔27 اگست 2013ء
سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے صوبائی وزیراطلاعات شرجیل میمن سے سوال کیا ہے کہ کراچی یا ملک کے کسی بھی حصہ میں امن کے قیام کا مطالبہ آخر کس طرح غیرجمہوری قراردیاجاسکتا ہے ؟ کیا اپنے گزشتہ دورحکومت میں پی پی پی نے قبائلی علاقوں میں فوج کو فٹ بال میچز کھیلنے کیلئے طلب کیا تھا؟ کیا سوات میں ہونے والا آپریشن فوج نے نہیں کیا تھا؟ اورکیا آج بھی فوج سوات میں موجود نہیں ہے؟انہوں نے کہا کہ لیاری سے کچھی برادری کے ہزاروں خاندانوں کی جبری بیدخلی ، ان کی قتل و غارتگری اور ان کی املاک پر دہشت گردوں کا قبضہ کیا صوبائی حکومت کی کھلی ناکامی نہیں ہے ؟ اگر صوبائی حکومت پانچ سال سے زائد عرصہ اقتدار میں رہنے کے باوجود لیاری میں امن وامان بحال کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے تو عوام اپنے ہی ملک کی فوج سے مدد نہیں مانگیں گے تو کیا نیٹو افواج سے مدد مانگیں گے ؟ انہوں نے شرجیل میمن سے سوال کیا کہ وہ ایم کیوایم کے مطالبہ کو توتنقید کا نشانہ بنارہے ہیں لیکن کراچی کی تاجر برادری کے ان اخباری اشتہارات کا کیا جواب دیں گے جن میں سندھ حکومت کی ناکامی کو نشانہ بناتے ہوئے اسے گمشدہ قراردیا گیا ہے۔