بلوچستان سے لاپتہ افراد کی لاشیں کس گھناؤنی سازش کے تحت کراچی میں پھینکی جارہی ہیں، رابطہ کمیٹی
وزیراعظم اور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ تحقیقات کرائیں کہ بلو چستان سے لاپتہ افراد کو کون قتل کررہا ہے
لاپتہ بلوچ افراد کی لاشیں کراچی سے ملنے سے یہ تاثر دیا جارہا ہے گویا یہ افراد کراچی میں مارے گئے ہیں
اہلیان کراچی اور بلوچ عوام کے درمیان نفرتیں اور غلط فہمیاں پیدا کرنے کی گھناؤنی کوشش کی جارہی ہے
بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کا کراچی کے عوام سے کوئی تعلق نہیں ہے
جہادی عناصر سمیت درجنوں غیر قانونی گروپس بیرون کراچی سے کراچی آکر یہاں اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری،ڈکیتیوں اور زمینوں پر قبضوں سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہیں
سابق وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق کراچی کا امن خراب کرنے میں وہ قوتیں مصروف ہیں جن کا کراچی سے کوئی تعلق نہیں ہے
لندن۔۔۔23، اگست2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور چیف جسٹس آف سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس امر کی فوری تحقیقات کا حکم دیں کہ بلوچستان سے لاپتہ افراد کو کون قتل کررہا ہے اور ان کی لاشیں کس گھناؤنی سازش کے تحت کراچی میں پھینکی جارہی ہیں۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ متعدد ملکی اور غیرملکی ذرائع ابلاغ اس بات کی نشاندہی کرچکے ہیں کہ جہادی عناصر سمیت درجنوں غیرقانونی گروپس بیرون کراچی سے کراچی آکر یہاں اغواء برائے تاوان ، بھتہ خوری ،ڈکیتیوں اورزمینوں پرقبضوں سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہیں۔ ان عناصر نے کراچی کے بعض علاقوں میں اپنی ریاستیں قائم کرلی ہیں اوران دہشت گردعناصر کے ہاتھوں کراچی میں ہلاک ہونے والوں کا تناسب ہرگزرتے روز کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے ۔سابق وفاقی وزیرداخلہ بھی درجنوں مرتبہ یہ بات ریکارڈ پر لاچکے ہیں کہ کراچی کا امن خراب کرنے میں وہ قوتیں مصروف ہیں جن کاکراچی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ان حالات میں جبکہ جرائم پیشہ دہشت گرد عناصر کراچی کاامن تباہ کرنے پر تلے بیٹھے ہیں بلوچستان سے لاپتہ افراد کی لاشیں کراچی سے ملنا حالات کو مزید خراب کرنے کی سازش ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ لاپتہ بلوچ افراد کی لاشیں کراچی سے ملنے سے یہ تاثر دیاجارہا ہے گویا یہ افراد کراچی میں مارے گئے ہیں اور اس طرح اہلیان کراچی اور بلوچ عوام کے درمیان نفرتیں اورغلط فہمیاں پیدا کرنے کی گھناؤنی کوشش کی جارہی ہے جبکہ بلوچ عوام اور اہلیان کراچی میں نہ تو کوئی نفرت ہے اورنہ ہی ان کے درمیان کوئی اختلاف ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ بلوچ عوام کو حق وانصاف دلانے کیلئے فوری اقدامات کریں اور اس بات کی تحقیقات کروائیں کہ بلوچستان سے لاپتہ افراد کی لاشیں آخر کس گھناؤنی سازش کے تحت کراچی میں پھینکی جارہی ہیں۔