ملک میں امن کے قیام، انتہاء پسندی، دہشتگردی اور کرپشن کا خاتمہ، قومی وحدت، قومی یکجہتی، مقامی حکومتوں اور بلدیاتی اداروں کی تکمیل اور انہیں بااختیار و مؤثر بنانے لئے ہم نے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ڈاکٹر فاروق ستار
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی پرزور مذمت کی اور آج بھی جہاں کہی ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کیا جائے گا اور خونِ ناحق بہے گا ایم کیو ایم اس کی مذمت کرے گی، ڈاکٹر فاروق ستار
پاکستان عوامی تحریک اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کو انصاف کی فراہمی کے لئے آل پارٹی کانفرنس بلائے گی تو ایم کیو ایم اس میں انکے ساتھ ہوگی، ڈاکٹر فاروق ستار
جناب الطاف حسین اور ایم کیو ایم کے انتہائی مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ پاکستان کی بھلائی اور سالمیت کے لئے پاکستان عوامی تحریک کا ساتھ دیا، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات میں انصاف کے تقاضے مکمل نہ کئے جانے کے خلاف آل پارٹی کانفرس کا انعقاد کرنے جارہے ہیں جس میں شرکت کی دعوت دینے کے لئے ہم آج ایم کیو ایم کے مرکز آئے ہیں، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
پاکستان میں عدلیہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے جسکی واضح مثال ایم کیو ایم کے قائد جناب الطاف حسین کی تقریر، تصویر اور بیانات کی نشرواشاعت پر عائد پابندی ہے، خرم نواز گنڈا پور
جمہوری نظام میں ہر شخص کو آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے، کسی کی زبان بندی کرنا کسی طور بھی جمہوری عمل نہیں، خرم نواز گنڈاپور
پاکستان عوامی تحریک کے وفد کی ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن سے متصل خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں ایم کیو ایم کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار، اراکین رابطہ کمیٹی امین الحق، عبدالقادرخانزادہ اور محمد حسین و دیگر سے ملاقات
کراچی ۔۔۔ 28؍ فروری 2016ء
متحدہ قومی مؤومنٹ کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار، اراکین رابطہ کمیٹی امین الحق، عبدالقادرخانزادہ اور محمد حسین و دیگر سے پاکستان عوامی تحریک کے وفد نے علامہ طاہر القادری کے صاحبزادے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی سربراہی میں ایم کیو ایم کے مرکز خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں ملاقات کی وفد میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی جنرل سیکریٹری خرم نواز گنڈاپور و دیگر شریک تھے۔ ملاقات میں پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور ملک کو درپیش داخلی و خارجی خطرات اور انتہاپسندی کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا۔