شرجیل میمن کی پریس کانفرنس میں اٹھائے گئے نکات کو مضحکہ خیز اور حقائق کے سراسر منافی ہیں ، خواجہ اظہار الحسن
پی پی پی نے آمرانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے سندھ کے شہری عوام کے مینڈیٹ کو قطعی مسترد کردیا
اور جنرل ضیاء کا پسندیدہ نظام سندھ کے عوام پر مسلط کردیا
پی پی پی کی قیادت نے ایک نہیں بلکہ متعدد بار جلا وطنی اختیار کی اس تاریخی حقیقت سے منحرف ہوکر شرجیل میمن نے خود اپنا مذاق بنایا ہے
بلدیاتی قانون لاکر پی پی پی نے نہ صرف اپنے منشور سے انحراف کیا ہے بلکہ اپنی شہید چیئرپرسن کی خواہش کا خون کیا ہے
پی پی پی سندھ کی قیادت کا یہ رویہ دیکھ کر جنرل ضیاء کی روح کو سکون جبکہ جمہوریت اور سندھ میں امن و اتحاد کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی ارواح سخت کرب و اذیت کا شکار ہیں ، خواجہ اظہار الحسن
کراچی ۔۔۔19، اگست2013ء
سندھ اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن کی پریس کانفرنس میں اٹھائے گئے نکات کو مضحکہ خیز اور حقائق کے سراسر منافی قرار دیا ہے ۔ اپنے ایک بیان میں خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ یہ تاریخی حقیقت ہے کہ پی پی پی کی قیادت نے ایک نہیں بلکہ متعدد بار جلا وطنی اختیار کی اور وہاں سے پارٹی کی قیادت کی ۔ اس تاریخی حقیقت سے منحرف ہوکر شرجیل میمن نے خود اپنا مذاق بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو حکومت میں شمولیت کی کوئی خواہش نہیں ہے اور اگر ایسا ہوتا تو وہ نائن زیرو پر پی پی پی وفد کی آمد اور حکومت میں شمولیت کی باضابطہ دعوت کو فوری قبول کرلیتی اور عوامی ریفرنڈم نہیں کرواتی ۔ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ بلدیاتی قانون لاکر پی پی پی نے نہ صرف اپنے منشور سے انحراف کیا ہے بلکہ اپنی شہید چیئرپرسن کی خواہش کا خون کیا ہے جنہوں نے مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے اور انہیں زیادہ سے زیادہ اختیارات منتقل کرنے کا عوام سے وعدہ کیا تھا ۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ پی پی پی سندھ کی قیادت نے ایم کیوایم سے مجوزہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے تجاویز طلب کیں جس پر ہم نے نہ صرف انہیں تحریری طور پر تجاویز فراہم کیں بلکہ ایم کیوایم کے ایک بااختیار وفد نے وزیراعلیٰ ہاؤس جاکر پی پی پی قیادت سے دوبارہ اس مسئلہ پر ملاقاتیں بھی کیں ۔ ایم کیوایم نے جمہوریت کے مفاد اور دیہی و شہری عوام کے مابین اتحاد و اتفاق بڑھانے کیلئے محاذ آرائی سے گریز کرتے ہوئے جمہوری انداز میں ایک متفقہ بلدیاتی نظام لانے کیلئے ہرممکنہ کوششیں کیں لیکن آج پی پی پی نے آمرانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے سندھ کے شہری عوام کے مینڈیٹ کو قطعی مسترد کردیا اور جنرل ضیاء کا پسندیدہ نظام سندھ کے عوام پر مسلط کردیا ۔ خواجہ اظہارف الحسن نے کہا کہ شرجیل میمن نے تو پیپلزپارٹی کیلئے کبھی کوئی قربانیاں دی ہیں اور نہ ہی انہیں جمہوریت کیلئے جام شہادت نوش کرنے والے اور جیلوں اور کوڑوں کی سزائیں بھگتنے والے پی پی پی کے کارکنوں کی قربانیوں کا کوئی احساس ہے کیونکہ اگر ایسا ہوتا تو وہ اس آمر کے بنائے ہوئے بلدیاتی نظام کا دفاع ہرگز نہ کرتے جس نے پی پی پی کے بانی و قائد کو سولی پر لٹکا دیا اور پی پی پی کے انگنت کارکنوں کو شہید کردیا ۔خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ آج پی پی پی سندھ کی قیادت کا یہ رویہ دیکھ کر جنرل ضیاء کی روح کو سکون مل رہا ہوگا جبکہ جمہوریت اور سندھ میں امن و اتحاد کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کی ارواح سخت کرب و اذیت کا شکار ہوں گی ۔