وفاقی اورصوبائی حکمراں قوم سے سچ بولیں کہ ہم ڈرون حملوں کامقابلہ نہیں کرسکتے۔الطاف حسین
جب ہم پولیس، رینجرز،اسپیشل برانچ اورمختلف ایجنسیاں ہونے کے باوجوداسلام آباد کو یرغمال بنانے والے ایک آدمی کو نہیں پکڑ سکتے تو ڈرون حملے کیسے روک سکتے ہیں؟
21 ویں صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی ہے اوراس دور میں قوم سے حقائق کو چھپایا نہیں جاسکتا
جس ملک میں نوجوان نسل کو سچی اورصحیح تاریخ کے بجائے جھوٹی اور مسخ شدہ تاریخ پڑھائی جاتی ہے اس ملک کا
جغرافیہ تبدیل ہوجاتا ہے
ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اورقوم سے سچ بول کر ہی وطن عزیزکا دفاع مضبوط بناسکتے ہیں
جب ہم سچ بولیں گے اور مل کر پاکستان کی سرحدوں کا دفاع کرینگے تو کوئی بھی ملک کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکے گا
ایم کیوایم ، اپنی غلطیوں کا اعتراف کرکے اپنی اصلاح کرتی رہی ہے، تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو بھی اجتماعی طور پر
اپنی غلطیوں کااعتراف کرنا چاہئے اور ہر معاملہ پر مٹی ڈالنے کے عمل سے گریز کرنا چاہئے
سیاستدانوں سے یہ پوچھنے والا کوئی نہیں سیاست میں آنے کے بعد انکی دولت اورجائیدادوں میں اتنا اضافہ کیسے ہوگیا
کسی بھی مشن ، مقصد اورکاز کیلئے چلنے والی تحریک میں سب سے مضبوط رشتہ تحریکی رشتہ ہوتا ہے
ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں رابطہ کمیٹی اور دیگر ذمہ داروں کے اجلاس سے خطاب
لندن۔۔۔17، اگست2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ وفاقی اورصوبائی حکمرانوں کو قوم سے سچ بولنا چاہئے اورقوم کوکھل کریہ بتانا چاہیے کہ وہ ڈرون حملے نہیں رکواسکتے۔ہم پولیس ،رینجرز،اسپیشل برانچ،آئی بی،آئی ایس آئی،ایف آئی اے اوردیگر ایجنسیاں رکھنے کے باوجود پانچ گھنٹے تک اسلام آباد کو یرغمال بنالینے والے ایک فردپرقابونہیں پا سکتے توہم ڈرون حملے کیسے روک سکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت، رابطہ کمیٹی کے ارکان طارق جاوید ، مصطفی عزیزآبادی، محمد اشفاق، قاسم علی رضا، خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نگراں وسابق سینیٹراحمدعلی، رابطہ کمیٹی کے سابق رکن گلفرازخان خٹک، انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے ارکان اور ایم کیوایم یوکے کی آرگنائزنگ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے ۔ اجلاس سے اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ تاریخ کتنی ہی تلخ اور تکلیف دہ کیوں نہ ہونئی نسل کو سچی تاریخ سے آگاہ کرنا چاہئے کیونکہ جس ملک میں نوجوان نسل کو سچی اورصحیح تاریخ سے آگاہ کرنے کے بجائے جھوٹی اور مسخ شدہ تاریخ پڑھائی جاتی ہے اس ملک کا جغرافیہ تبدیل ہوجاتا ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم ، ایک نظریاتی جماعت ہے جو حقیقت پسندی اور عملیت پسندی کے فکروفلسفہ پر یقین رکھتی ہے جبکہ خود کو نظریاتی جماعتیں کہنے والی دیگر جماعتیں عملیت پسندی سے خالی ہیں جوغریب عوام کی مدد کا درس تو دیتی ہیں لیکن عملی طور پر عوام کی مدد نہیں کرتیں ۔ ان جماعتوں کے رہنما ء جھوٹے نعرے دیکر قوم کو سبز باغ دکھاتے ہیں اور آئی ایم ایف سے ملنے والا قرضہ یا غیرملکی امداد ملک وقوم پر خرچ کرنے کے بجائے اپنی جائیدادیں بناتے ہیں ۔ان سیاستدانوں سے یہ پوچھنے والا کوئی نہیں ہوتاکہ جب آپ سیاست میں نہیں آئے تھے اس وقت آپ کی کتنی جائیدادیں تھیں اور سیاست میں آنے کے بعد آپ کی دولت اورجائیدادوں میں اتنا اضافہ کیسے ہوگیا۔انہوں نے کہاکہ قومی دولت لوٹنے والوں کا کڑا اور سچا احتساب کیاجاناچاہئے ، جس ملک میں سچائی اور حقیقت کی بنیاد پر قومی دولت لوٹنے والوں کا احتساب کیا جاتاہے وہ ملک زوال پذیرنہیں ہوتا بلکہ ترقی کرتا ہے لہٰذا احتساب ایسے ایماندار لوگوں سے کرانا چاہئے جو احتساب کی راہ میں آنے والے اپنے سگے رشتہ داروں کا بھی احتساب کرنے سے نہ چوکیں۔ انہوں نے کہاکہ آج بھی ہمارے ملک میں ان کا احتساب نہیں کیاجاتا جنہوں نے اربوں کھربوں روپے کے قرضے لیکر معاف کرائے،انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں ہے اور قومی دولت کی لوٹ مارکرنے والوں کے خلاف پاکستان کا کوئی ادارہ حرکت میں نہیں آتا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ڈرون حملوں کے بارے میں بھی قوم سے جھوٹ بولا جاتا رہا ۔ بعض جماعتیں یہ دعوے کرتی رہیں کہ اگرہماری حکومت آئی توہم ڈرون گرادیں گے، آج وفاق اورصوبوں میں ان جماعتوں کی حکومت ہے لیکن کیاانہوں نے ڈرون حملے بندکرادیے؟ کل عوام کے دباؤ پر ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے دیئے جاتے تھے مگر اب ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے تودورکی بات ہے،آج ڈرون حملوں کی مذمت اور ان حملوں میں مرنے والوں کا تذکرہ تک نہیں کیا جاتا۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ ان حکمراں جماعتوں کو قوم سے سچ بولنا چاہئے کہ وہ ڈرون حملے نہیں رکواسکتیں۔انہوں نے کہا کہ حقیقت تویہ ہے کہ ایک فرد پانچ گھنٹے تک اسلام آباد کو یرغمال بنالیتا ہے، ہم اس ایک فردپرتوقابونہیں پا سکتے، پولیس ،رینجرز ، اسپیشل برانچ،آئی بی،آئی ایس آئی،ایف آئی اے اوردیگرمختلف ایجنسیاں رکھنے کے باوجود ایک آدمی کو نہیں روک سکتے توہم ڈرون حملے کیسے روک سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 21 ویں صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی ہے اوراس دور میں قوم سے حقائق کو چھپایا نہیں جاسکتا لہٰذا باقیماندہ پاکستان کاجغرافیہ برقراررکھنے کیلئے سب کو اجتماعی طورپر اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا اعتراف کرناچاہئے اور قوم سے سچ بولنا چاہئے کیونکہ ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر اورقوم سے سچ بول کر ہی وطن عزیزکا دفاع مضبوط بناسکتے ہیں۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم ، اپنی غلطیوں کا اعتراف کرکے اپنی اصلاح کرتی رہی ہے لہٰذا پاکستان کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کو بھی اجتماعی طور پر اپنی غلطیوں کااعتراف کرنا چاہئے، قوم سے سچ بولنا چاہئے اور ہر معاملہ پر مٹی ڈالنے کے عمل سے گریز کرنا چاہئے۔سیاسی ومذہبی رہنماؤں کا فرض ہے کہ وہ ملک وقوم کے بہتر مستقبل کیلئے سرجوڑکربیٹھیں، اپنی غلطیوں کا اعتراف کریں اور قوم سے سچ بولیں ، جب ہم خود سچ بولیں گے اور مل جل کر پاکستان کی سرحدوں کا دفاع کریں گے تو کوئی بھی ملک پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکے گا ۔ جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کے تمام ذمہ داران اور کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک میں دوستی کا رشتہ تحریک کی موت
ثابت ہوتا ہے ۔کسی بھی مشن ، مقصد اورکاز کیلئے چلنے والی تحریک میں سب سے مضبوط رشتہ تحریکی رشتہ ہوتا ہے ۔اگر تحریک میں شامل افراد تحریکی رشتہ پر دوستی کے رشتہ کو فوقیت دیں گے تو ان کا یہ عمل نہ صرف ان کیلئے بلکہ تحریک اور نظریہ کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہوتا ہے ۔