ندیم احمدکی وفات سرکاری حراست میں کھلا قتل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی
سرکاری حراست میں ایم کیوایم کے کارکن ندیم احمد کے ماورائے عدالت قتل کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے
ذمہ دار سرکاری اہلکار وں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔رابطہ کمیٹی
صدر، وزیراعظم ، وفاقی وزیرداخلہ ،آرمی چیف اورچیف جسٹس سپریم کورٹ سے ایم کیوایم کا مطالبہ
کراچی ۔۔۔ 4 دسمبر 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم لائنرایریاسیکٹریونٹ 52کے کارکن ندیم احمد ولدامیر دولہ کی سرکاری حراست میں شہادت کے واقعہ کی شدید مذمت کی ہے ۔ اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ندیم احمد ولدامیر دولہ کو21نومبرکورینجرزنے ان کے گھر سے گرفتارکیاتھا۔ چارروزتک حراست میں رکھنے کے بعد25نومبرکوندیم احمدکورینجرزنے پولیس کے حوالے کیا۔ اگلے ہی روز26نومبر کوندیم احمدکو سینٹرل جیل منتقل کردیاگیا۔ ندیم احمدکے اہل خانہ نے ان کی رہائی کیلئے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت نے ان کی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کئے ۔آج ندیم احمدکی ضمانت پر ر ہائی ہونی تھی لیکن آج جیل سے انہیں مردہ حالت میں سول اسپتال لایا گیا ۔رابطہ کمیٹی نے اس واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہا کہ ندیم احمدکی وفات سرکاری حراست میں کھلا قتل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی صدرمملکت ممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف ، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس انورظہیرجمالی سے مطالبہ کیاکہ سرکاری حراست میں ایم کیوایم کے کارکن ندیم احمد کے ماورائے عدالت قتل کی عدالتی تحقیقات کرائی جائے اوراس واقعہ میں ملوث سرکاری اہلکار وں کے خلاف کارروائی کی جائے ۔رابطہ کمیٹی نے ندیم احمدشہید کے لواحقین سے دلی تعزیت اورہمدردی کااظہارکیااور دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ندیم احمدشہیدکی مغفرت فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے اورلواحقین کو صبر جمیل عطاکرے۔