ایم کیوایم امریکہ کا نواز شریف کی وھائٹ ہاؤس آمد پر بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان
مظاہرہ ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت ہلاکتوں، چھاپوں، گرفتاریوں، ریاستی آپریشن اور قائد تحریک الطاف حسین کے خطابات پر پابندی کے خلاف ہوگا
22 اکتوبر کو مظاہرے کی تیاریوں کے سلسلے میں عوامی رابطہ مہم کا آغاز کردیا گیا
مظاہرے میں ایم کیوایم کے کارکنان اور ہمدردون کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع
ایم کیو ایم امریکہ نے وزیر اعظم نواز شریف کی 22 اکتوبر کو وھائٹ ہاؤس آمد اور امریکی صدر اوبامہ سے ملاقات کے موقع پر وھائٹ ہاؤس کے سامنے بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کیا ہے۔ مظاہرہ صبح 9 بجے سے شروع ہو کر 2 بجے تک بغیر کسی وقفہ کے جاری رہیگا۔ مظاہرے کا مقصد کراچی میں رینجرز کی جانب سے سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، ایم کیو ایم کے کارکنان کی ماورائے عدالت ہلاکتوں، چھاپوں، گرفتاریوں، مہاجروں کے خلاف ریاستی آپریشن اور قائد تحریک الطاف حسین کے خطابات پر پابندی جیسے متعصبانہ اقدامات پر دنیا بالخصوص امریکی صدر اور اعلی حکام کی توجہ مبذول کرانا ہے۔وھائٹ ہاؤس کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں ایم کیو ایم کے کارکنان،ہمدردوں، خواتین ، بزرگ اور بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت متوقع ہے۔ مظاہرے کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے واشنگٹن ڈی سی چیپٹر کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چیپٹر انچارج اظہار خان، جوائنٹ انچارج سید حفیظ الحق سمیت چیپٹر کمیٹی کے اراکین اور کارکنان نے شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مظاہرے میں پاکستانی کمیونیٹی کی بڑی تعداد میں شرکت کو یقینی بنانے کے لئے واشنگٹن ڈی سی، میری لینڈ اور ورجینیا میں فوری طور پر عوامی رابطہ مہم شروع کی جائیگی۔دریں اثنا ایم کیو ایم امریکہ کی سینٹرل کمیٹی نے امریکہ میں آباد مہاجر کمیونیٹی سے بالخصوص اپیل کی ہے کہ وہ وھائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرے میں شریک ہو کر یہ ثابت کر دیں کہ مہاجر قوم قائد تحریک الطاف حسین کی قیادت میں متحد و منظم ہے اور حقوق کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔