نیپرا کی جانب سے کے ای ایس سی کی بجلی کی قیمت میں اضافہ فی الفور واپس لیا جائے، حق پرست اراکین صوبائی اسمبلی
بجلی کی قیمتوں میں غیر منطقی اضافہ کرکے کراچی اور اس کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق کیا جارہا ہے
شہر میں جاری بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت
کراچی اور اس کے عوام کو بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات بروئے کار لائے جائیں
کراچی ۔۔۔5، اگست2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست اراکین صوبائی اسمبلی نے نیپرا کی جانب سے کے ای ایس سی کی بجلی کی قیمت میں 38پیسے فی یونٹ اضافہ اور شہر میں جاری بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اورحکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی کے عوام کو ستم بالائے ستم کا نشانہ بنانے کا سلسلہ فی الفور بند کیاجائے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ شہر کے عوام بارش کی تباہ کاریوں سے از خود نبرد آزما ہیں اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے سبب بارش متاثرین کیلئے امدادی کارروائیاں بھی متاثر ہورہی ہیں۔تاہم اور اس تمام ابتر صورتحال کے عیاں ہونے کے باوجود نیپرا کی جانب سے کے ای ایس سی کی بجلی کی قیمت میں 38پیسے فی یونٹ کا اضافہ کرناکراچی اور اس کے عوام پر سراسر ظلم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب عوام بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیل رہے ہیں اور بارش کے اثرات سے نمٹنے کی کوششیں کررہے ہیں جبکہ حالیہ بارش کے باعث گزشتہ کئی دن گزرجانے کے باوجود کراچی کے بعض علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوسکی اور علاقے عوام شدید ذہنی کوفت کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے باعث رمضان المبارک کے آخری عشرے کو عوام اللہ تعالیٰ کے حضور عبادت کرنے میں دشواریاں پیش آرہی ہیں جبکہ دوسری جانب بجلی کی قیمتوں میں غیر منطقی اضافہ کرکے کراچی اور اس کے عوام کے ساتھ سنگین مذاق کیاجارہا ہے اور عوام کے احساسات کو سمجھنے کے بجائے ان کے جذبات سے کھیلا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث شہر میں جگہ جگہ عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہیں اور امن و امان کی صورتحال بھی بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کئی علاقوں میں خراب رہنے لگی ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عوام کس قدر مسائل اور مشکلات کا شکار ہوچکے ہیں ۔ حق پرست اراکین صوبائی اسمبلی نے وزیراعظم نواز شریف ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباداور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ کے ای ایس سی کی بجلی کی قیمت میں 38پیسے فی یونٹ اضافہ کا فیصلہ فی الفور واپس لیاجائے اور کراچی اور اس کے عوام کو بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات دلانے کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات بروئے کار لائے جائیں ۔