شہر میں ہونے والی حالیہ بارش نے سندھ حکومت اورایڈمنسٹریٹر کی نااہلی کو عیاں کر دیا ہے، خواجہ اظہار الحسن
نظام زندگی واضح طور پردرہم برہم ہوجانے کے باوجود سندھ حکومت کے ذمہ داران کی جانب سے سیاسی بیان بازی کی جارہی ہے اور زمینی حقائق سے نظریں چرائی جارہی ہیں
حالیہ بارش سے ہونے والے نقصانات اور تباہی نے ثابت کردیا ہے کہ سندھ کے عوام کو صرف اور صرف بلدیاتی نظام نہ ہونے کی سزا ملی ہے
شہر میں بارش سے ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے اورشہری زندگی کی بحالی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ فی الفور بند کرایاجائے
کراچی ۔۔۔4، اگست2013ء
سندھ اسمبلی میں حق پرست گروپ کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ شہر میں ہونے والی بارش نے سندھ حکومت اورایڈمنسٹریٹر کی نااہلی کو عیاں کر دیا ہے اور بارش کے دوران مختلف حادثات میں ہونے والی ہلاکتیں ، ندی نالوں کا بھر جانا ، بستیوں کا زیر آب آنا ، فیکٹریوں ، مساجد اور اسپتالوں تک میں بارش کا پانی داخل ہونا سندھ حکومت اور ایڈمنسٹریٹر کی مجرمانہ غفلت کا کھلا ثبوت ہے ۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ بارش کے ساتھ ہی شہری زندگی مفلوج ہوگئی اور گلیاں ، محلے اورسڑکیں ہی نہیں بلکہ مین شاہراہیں اب تک تالاب کامنظر پیش کررہی ہیں لیکن یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ بارش کے باعث نظام زندگی واضح طور پردرہم برہم ہوجانے کے باوجود سندھ حکومت کے ذمہ داران کی جانب سے سیاسی بیان بازی کی جارہی ہے اور زمینی حقائق سے نظریں چرائی جارہی ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ بارش سے ہونے والی تباہی اور نکاسی آب کی بد ترین صورتحال جن جن علاقوں میں آئینے کی طرح عیاں تھی وہاں بھی سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ نے اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا نہیں کیں ۔ انہوں نے کہاکہ شہر میں بارش کے امکان کی پیشنگوئی گزشتہ ایک مہینے سے موسم از خود کررہا تھا لیکن سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ نے اس سے نمٹنے کیلئے کوئی پیشگی منصوبہ بندی نہیں کی اور شہریوں کو طوفانی بارش کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جس کے باعث عوام کوجانی و مالی نقصانات سمیت شدید مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا رہا تاہم اس کے باوجود شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت کی جانب سے نہ تو عملہ کو حرکت میں لایا گیا اور نہ ہی مشینری استعمال کی گئی جبکہ سندھ حکومت اور شہری انتظامیہ کی جانب سے عوام کو بارش کے اثرات سے از خود نمٹنے کے قیمتی مشورے دینا متاثرین بارش کے زخموں پرپاشی کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق سٹی ناظم سید مصطفی کمال نے اپنے دور حکومت میں بحیثیت سٹی ناظم شہر میں نکاسی آب ، پانی کی لائینیں ، سڑکوں اور مین شاہراہیوں کی درستگی کا جو کام کرایا تھا وہ پانچ سال کے عرصہ میں سندھ حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم ادائیگی اور عدم دلچسپی کی وجہ سے تباہ ہوچکا ہے اور حالیہ بارش سے ہونے والے نقصانات اور تباہی نے ثابت کردیا ہے کہ سندھ کے عوام کو صرف اور صڑف بلدیاتی نظام کے نہ ہونے کی سزا ملی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں کے عوام باشعور ہیں اور وہ سمجھتے ہیں کہ کراچی میں بارش سے ہونے والی تباہی اور شہری زندگی مفلوج ہوجانے کے اصل ذمہ دار کون ہیں ۔خواجہ اظہار الحسن نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شہر میں بارش سے ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے اورشہری زندگی کی بحالی مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ فی الفور بند کرایاجائے اور بارش متاثرین کی بحالی کیلئے اقدامات کے صرف دعوے کرنے کا عمل ترک کرکے بارش سے متاثرہ پریشان اور مصیبت زدہ عوام کی خلوص دل کے ساتھ امداد و بحالی کا کام انجام دیاجائے ۔