جامعہ کراچی کے مالی بحران کے باعث ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کاسنجیدگی سے نوٹس لیاجائے،حق پرست اراکین سندھ اسمبلی
جامعہ کراچی سمیت سندھ کی تمام جامعات کو گرانٹ کی عدم فراہمی کے باعث شدیدمالی بحران کاسامنا ہے۔شدیدترین مالی بحران سے دوچار جامعہ کراچی کے پاس ملازمین کوتنخواہیں دینے کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں۔ملک بھرکی جامعات کی گرانٹ میں مزید30فیصدکٹوتی سراسرناانصافی ہے جس کی ایم کیوایم بھرپورمخالفت کرتی ہے۔جامعہ کراچی سمیت سندھ کی تمام جامعات کی گرانٹ روکنے کاعمل سندھ کے تعلیمی اداروں کو مالی بحران کی جانب سے دھکیلنے مترادف ہے
جامعہ کراچی سمیت سندھ کی تمام جامعات کی گرانٹ فی الفوربحال کی جائے،ہائرایجوکیشن کمیشن اوروفاقی حکومت سے مطالبہ
کراچی ۔۔۔یکم،اگست 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے اراکین سندھ اسمبلی نے جامعہ کراچی کوگرانٹ کی عدم فراہمی کے باعث کلریکل اورنان کلریکل ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی پرگہری تشویش کا اظہارکیاہے اورمطالبہ کیاہے کہ عیدالفطرسے قبل جامعہ کراچی کے تمام کلریکل اورنان کلریکل ملازمین کی تنخواہوں کی فی الفورادائیگی یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پرجامعہ کراچی سمیت سندھ کی تمام جامعات کی گرانٹ بحال کی جائے اورملازمین میں پائی جانیوالی بے چینی کوختم کیا جائے۔اپنے ایک مشترکہ بیان میں اراکین سندھ اسمبلی نے کہا کہ ہائرایجوکیشن کمیشن اوروفاقی حکومت کی جانب سے جامعہ کراچی سمیت سندھ کی تمام جامعات کو گرانٹ کی عدم فراہمی کے باعث جامعہ کراچی ،جامعہ این ای ڈی سمیت دیگرجامعات شدیدمالی بحران کاشکارہیں جبکہ جامعہ کراچی کامالی بحران اس حدتک شدت اختیارکرچکاہے کہ اس کے پاس ملازمین کوتنخواہیں دینے کیلئے بھی پیسے نہیں ہیں جس کے باعث اس اعلیٰ تعلیمی ادارے سے وابستہ کلریکل اورنان کلریکل ملازمین رواں ماہ تنخواہیں نہ ملنے سے شدیداضطراب اوربے چینی کا شکارہیں اوروہ اپنے اوراہل خانہ کیلئے عیدالفطرکی خریداری سے تاحال قاصر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب سندھ کی جامعات کوگرانٹ سے محروم رکھ کرانہیں مالی بحران کاشکارکیاجارہاہے جبکہ دوسری ملک بھر کے جامعات کی گرانٹ میں مزید30فیصدکٹوتی کی جارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم جامعات کی گرانٹ میں30فیصد کٹوتی کی بھرپور انداز میں مخالفت کرتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جامعات کی گرانٹ میں30فیصدکٹوتی کرنے بجائے سرکاری غیرضروری اخراجات میں کمی کی جائے جامعات کے گرانٹ میں کٹوتی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جامعہ کراچی گرانٹ نہ ملنے سے شدیدترین مالی بحران کاشکار ہے جبکہ دوسری جانب ملازمین رواں ماہ کی تنخواہوں کے ساتھ ساتھ عید بونس سے بھی محروم ہیں جس سے ان میں شدیدمایوسی پھیل رہی ہے اوروہ اپنی سفیدپوشی چھپائے خاموشی اختیارکیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی ،جامعہ این ای ڈی سمیت سندھ کی تمام جامعات کی گرانٹ روکے جانے سے ایسامعلوم ہوتاہے کہ سندھ کے تعلیمی اداروں کوماہ رمضان المبارک کے دوران مالی بحران کی جانب سے دھکیلا جارہاہے تاکہ اس اعلیٰ تعلیمی ادارے سے وابستہ ملازمین کوذہنی پریشانی میں مبتلاکیاجاسکے جواس ادارے اوراس سے وابستہ ملازمین کے ساتھ سراسرناانصافی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے ہائرایجوکیشن کمیشن اوروفاقی حکومت سے مطالبہ کیاکہ جامعہ کراچی کے مالی بحران کے باعث ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کاسنجیدگی سے نوٹس لیاجائے اورجامعہ کراچی سمیت سندھ کی تمام جامعات کی گرانٹ فی الفوربحال کی جائے۔