نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے ایم کیوایم نیوکراچی سیکٹر یونٹ 139 کے کارکن محمد شفیق کو شہید کردیا
محمد شفیق کے بہیمانہ قتل کا فوری نوٹس لیا جائے، واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔ رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔31، جولائی 2013ء
نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے متحدہ قومی موومنٹ نیوکراچی سیکٹریونٹ139کے کارکن محمد شفیق کو شہید کردیا گیا۔ محمد شفیق کی عمر 35سال تھی اور وہ شادی شدہ تھے انہوں نے سوگوار ان میں ایک بیوہ اور پانچ بچے چھوڑے ہیں ۔ محمد شفیق کسی کام سے نارتھ کراچی جارہے تھے کہ مدیحہ اسٹاپ کے قریب موجود نامعلوم دہشت گردوں نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں محمد شفیق شدید زخمی ہوگئے ان کے سر میں تین گولیاں لگیں ان کو فوری طور پر مقامی اسپتال لیجا رہاتھاکہ وہ راستے ہی میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیر انجیئنر ناصر جمال اور رکن رابطہ کمیٹی عادل خان ، مقامی سیکٹرو یونٹس کے ذمہ داران و کارکنان بڑی تعداد میں اسپتال پہنچ گئے اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیر انجیئنر ناصر جمال نے شہید کے سو گوار لواحقین سے دلی تعزیت ہ ہمدردی کا اظہار کیا۔ اور انہیں دلاسہ دیا۔
دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے نامعلوم دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایم کیوایم نیوکراچی سیکٹریونٹ139کے کارکن محمد شفیق کے بہیمانہ قتل کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس واقعہ کو شہرکا امن خراب کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ ایک بیان رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ایم کیوایم کے ذمہ داران و کارکنان اور ہمدروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہاہے جو کہ کھلی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے شہید کے سو گوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی اظہار کر تے ہوئے انہیں صبر کی تلقین کی۔ رابطہ کمیٹی نے گور نر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد ، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مطالبہ کیا ہے کہ محمد شفیق کے بہیمانہ قتل کافوری نوٹس لیا جائے اور اس میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے۔