سکھر میں بلدیہ ملازمین کو 10ماہ کی تنخواہیں فی الفور ادا کی جائیں ، سلیم بندھانی
رمضان المبارک اور عید الفطر کے موقع پر بھی ملازمین اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں
بلدیہ کے ادارے کو او زی ٹی فنڈز نہیں دیاجارہا اور پراپرٹی ٹیکس سے بھی محروم رکھاجارہا ہے، سلیم بندھانی
رمضان المبارک اور عید الفطر کے موقع پر ملازمین کو ان کے جائز حق سے محروم رکھنے والے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے
کراچی ۔۔۔31، جولائی2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست رکن سندھ اسمبلی سلیم بندھانی نے سکھر میں بلدیہ کے ملازمین کو 10ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے اور مہنگائی کے دور میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کو بلدیہ ملازمین اور ان کے اہل خانہ پر سراسرظلم قرار دیا ہے ۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ حکومت سندھ کی جانب سے بلدیہ کے ادارے کو او زی ٹی فنڈز نہیں دیاجارہا ہے اور پراپرٹی ٹیکس سے بھی محروم رکھا جارہا ہے جس کے باعث سکھر کی بلدیہ سے وابستہ ہزاروں ملازمین اور ان کے اہل خانہ رمضان کے مہینے اور عید الفطر کے موقع پر بھی فاقہ کشی اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ سندھ اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران ایم کیوایم نے سکھر کی بلدیہ سے وابستہ ملازمین کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا مسئلہ اٹھایا تھا تاہم اس پر کسی قسم کی شنوائی تو کجا نظر ثانی تک نہیں کی گئی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔ سلیم بندھانی نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے مطالبہ کیا کہ سکھر سے تعلق رکھنے والے بلدیہ ملازمین کو فی الفور تنخواہیں ادا کی جائیں اور رمضان المبارک اور عید الفطر کے موقع پر ملازمین کو ان کے جائز حق سے محروم رکھنے والے عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے ۔