ماورائے عدالت قتل کئے گئے ایم کیوایم کے کارکن محمدہاشم شہیدکی قبرکشائی اوران کی میت لواحقین کے حوالےکرنے کی کارروائی کل کی جائے گی
ایم کیوایم کے وکلاء نے ہاشم شہیدکی قبرکشائی کیلئے حیدرآبادکے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جسٹس لقمان میمن کی عدالت میں درخواست دائر کی
منگل11 اگست کو محمدہاشم کے واقعہ کے بارے میں مکمل تحریری رپورٹ پیش کی جائے۔ ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کا ایس ایچ او لونی کوٹ کوحکم
تحریری رپورٹ آتے ہی محمدہاشم کی میت کی قبرکشائی کے بارے میں احکامات جاری کردیئے جائیں گے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن
جج جسٹس محمدلقمان میمن کی ایم کیوایم کے وکلاء کویقین دہانی
لیاقت آبادسے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے رکن سندھ اسمبلی عظیم فاروقی نے بھی گزشتہ روزجامشورومیں پولیس افسران
سے ملاقات کی تھی تاہم عدالتی کارروائی نہ ہونے کے باعث قبرکشائی نہیں ہوسکی تھی
حیدرآباد ۔۔۔ 10 اگست 2015ء
ماورائے عدالت قتل کئے گئے ایم کیوایم کے کارکن محمدہاشم شہیدکی قبرکشائی اوران کی میت ان کے لواحقین کے حوالے کرنے سے متعلق کارروائی کل کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق آج بروزپیر ایم کیوایم کے وکلاء نے ہاشم شہیدکی قبرکشائی کیلئے حیدرآبادکے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جسٹس محمدلقمان میمن کی عدالت میں تحریری درخواست دائر کی ۔ ایم کیوایم کے وکلاء کی درخواست پرڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج نے ایس ایچ او لونی کوٹ پیرممتاز کوطلب کیااورانہیں حکم دیاکہ وہ کل بروزمنگل مورخہ 11 اگست کو محمدہاشم کے واقعہ کے بارے میں مکمل تحریری رپورٹ پیش کریں۔ جج نے ایم کیوایم کووکلاء کوبھی یقین دلایاکہ کل تحریری رپورٹ آتے ہی محمدہاشم کی میت کی قبرکشائی کے بارے میں احکامات جاری کردیئے جائیں گے اورقبرکشائی کرکے میت کراچی منتقل کی جائے گی تاکہ انہیں کراچی کے مقامی قبرستان میں سپردخاک کیاجائے۔عدالت میں درخواست دائرکرنے کے موقع پر ایم کیوایم حیدرآبادکی زونل کمیٹی کے ارکان بھی وکلاء کے ہمراہ موجودتھے۔اس سلسلے میں لیاقت آبادسے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے رکن سندھ اسمبلی عظیم فاروقی بھی گزشتہ روز کراچی سے حیدرآبادپہنچے تھے جنہوں نے اس سلسلے میں وہاں پولیس افسران سے بھی ملاقات کی تھی اورقبرستان کابھی دورہ کیاتھاتاہم عدالتی کارروائی نہ ہونے کے باعث قبرکشائی نہیں ہوسکی تھی۔ واضح رہے کہ محمدہاشم شہیدکو 6، مئی کی شب نائن زیروسے اپنے گھرواقع لیاقت آباد جاتے ہوئے راستے سے گرفتارکرلیاگیاتھاجسکے بعد وہ لاپتہ تھے ۔ محمد ہاشم کے اہل خانہ نے ہرممکن کوشش کی کہ پتہ چلایاجاسکے کہ انہیں گرفتارکرکے کہاں رکھاگیا ہے لیکن وہ اپنی کوشش میں ناکام رہے ۔ محمدہاشم شہیدکے اہل خانہ نے 8، مئی 2015ء کوان کی بازیابی کے سلسلے میں سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی ۔لیکن محمدہاشم کوبازیاب نہیں کرایاجاسکا۔گزشتہ روزسپرمارکیٹ لیاقت آباد تھانے کی پولیس نے محمد ہاشم کے اہل خانہ کو بتایا کہ لونی کوٹ جامشورو سے 12، جولائی 2015ء کو ایک لاش ملی تھی جسے 15، جولائی کو ایدھی سینٹر نے لاوارث سمجھ کرحیدرآبادکے ٹنڈویوسف قبرستان میں دفنادیا تھا ۔ پولیس کی جانب سے لاش کی شناخت کیلئے نادرا کو فنگر پرنٹ بھیجے گئے تھے اور نادرا کی جانب سے یہ تصدیق ہوگئی ہے کہ یہ لاش محمد ہاشم ولد بدرالدین کی ہے ۔ محمد ہاشم کے اہل خانہ نے تھانے جاکر تصویردیکھ کر شناخت کرلیا کہ یہ محمد ہاشم کی تصویر ہے۔