تعلیم یافتہ لوگوں کو تعلیمی میدان کے ساتھ ساتھ سیاست میں بھی بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
ملک کی سیاست پر جاگیرداروں، وڈیروں ، سرمایہ داروں اور سرداروں کا طبقہ حاوی ہے
انجینئرز کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کا انجن ہوتے ہیں بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں انجینئرز کو جائز مقام نہیں دیا جاتا
انجینئرنگ فورم کے زیر اہتمام CMAکمیونٹی ہال میں منعقدہ دعوت افطار کے شرکاء سے خطاب
کراچی ۔۔۔28، جولائی 2013ء
تصاویر
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست میں بنیادی خرابی یہ ہے کہ اس میں پڑھے لکھے افراد شامل نہیں ہوتے اور یہ ہماری بد قسمتی ہے کہ اکیسویں صدی میں بھی ملک کی سیاست پر جاگیرداروں، وڈیروں ، سرمایہ داروں اور سرداروں کا طبقہ حاوی ہے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزانجینئرنگ فورم کے زیر اہتمام گزشتہ روز CMAکمیونٹی ہال فیڈرل بی ایریا میں منعقدہ دعوت افطار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر انجینئرناصر جمال ، رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی ، حق پرست رکن سندھ اسمبلی ارشد وہرا ، سابق حق پرست ارکان اسمبلی انجینئر فرحت خان اور طیب حسین کے علاوہ انجینئرنگ کے شعبہ سے وابستہ خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں موجود تھے ۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ انجینئرنگ کا شعبہ دنیا بھر کے تمام ممالک کے لئے اہم ترین ہے اور اس شعبہ میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے کئی ممالک ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ ہوچکے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارے ملک میں انجینئرز کو جائز مقام نہیں دیا جاتا اور نہ ہی ان کے ٹیلنٹ سے فائدہ اٹھانے کیلئے انہیں مواقع فراہم کئے جاتے ہیں جبکہ انجینئرز کسی بھی ملک کی ترقی و خوشحالی کا انجن ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم یافتہ لوگوں کو تعلیمی میدان کے ساتھ ساتھ سیاست میں بھی بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے اورانجینئرز حضرات ملک کی سیاست میں پڑھے لکھے افراد کی کمی کو کرکے ملک کو جدید اور ترقی یافتہ ممالک کی دوڑ میں شامل کرسکتے ہیں ۔ دعوت افطار سے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن حیدر عباس رضوی نے بھی خطاب کیا۔