الیکشن کمیشن کو آرٹیکل62کے تحت عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کیلئے خط لکھا ہے،ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
عمران خان جیسے افراد اعلیٰ ایوانوں میں رہیں گے تو عوام کا ایوانوں پر سے اعتما داُٹھ جائے گا
عمران خان کاذاتی کردار ملکی و بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے ذریعے پوری دنیا کے سامنے ہیں ، کنور نوید جمیل
دھرنے میں اربوں روپے کہاں سے آئے؟ پیچھے کس کا ہاتھ تھا؟، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پر مزید تحقیقات کی جائے ، وسیم اختر
ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان کی خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیزآباد میں اہم پریس کانفرنس سے خطاب
کراچی ۔۔۔24جولائی2015ء
ؓمتحدہ قومی موومنٹ نے آئین کے آرٹیکل62کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کو تحریک انصاف کے چےئر مین عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کیلئے خط لکھا ہے ، جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ نے ثابت کردیا کہ جنرل الیکشن برائے سال 2013ء میں منظم دھاندلی نہیں ہوئی عمران خان نے قوم کا وقت اور قیمتی اثاثہ ضائع کیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ایم کیوا یم کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے جمعہ کی سہ پہر خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اراکین رابطہ کمیٹی کنور نوید جمیل ، وسیم اختر، شبیر احمد قائم خانی ،عظیم فاروقی اورعارف خان ایڈوکیٹ انکے ہمراہ تھے۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ پوری قوم عمرا ن خان سے سوال کرنا چاہتی ہے کہ وہ بتائیں انہوں نے کس کے اشاروں پر 126دن تک دھرنہ دیا اور جھوٹ بول کر قوم کا وقت ضائع کیا ، وقت آگیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اور جمہوری قوتیں یکجا ہو کر ایسے لوگوں کا کڑا احتساب کریں جو جمہوریت کی بساط لپیٹنے کے خواہش مند ہیں،ایم کیوا یم نے اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے اعلیٰ عدالتوں سے رجوع کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کا ذاتی کردار ملکی و بین الاقوامی میڈیا کے ذریعے پوری دنیا کے سامنے ہیں ۔کنور نوید جمیل نے کہاکہ رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے میں نے چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان کو عمران خان کے حوالے سے تمام ثبوتوں اور شواہد کے ساتھ خط لکھاہے جس میں عمران خان کی قومی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کی استدعا کی ہے ، خط میں عمران خان کی امریکہ میں پیدا ہونیوالی بیٹی ٹیرائن وائٹ کے حوالے سے اسکی والدہ سیتا وائٹ کے لاس اینجلس عدالت میں کیس کا فیصلہ بھی ثبوت کے طور پر بھیجا گیا ہے جبکہ دھرنے کے دوران سرکاری چینل پر حملے اور قبضے کے بعد عمران خان اور تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی کی مبینہ ٹیلی فونک گفتگو کا معاملہ بھی خط میں اُٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے امریکہ میں پیداہونیوالی اپنی بچی کو نہیں اپنایا اور عدالتوں کا سامناکرنے کے بجائے امریکہ سے پاکستان بھاگ آئے لہٰذا ہم نے اپنا فرض ادا کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ اور الیکشن کمیشن سے رجوع کیاہے ۔کنور نوید جمیل نے کہاکہ ہمارے ملک میں ماضی کے چند واقعات سے یہ تاثر عام ہے کہ طاقتور لوگوں کے خلاف اعلیٰ عدالتیں یا ادارے کوئی کارروائی نہیں کرتے لیکن یہ الیکشن کمیشن کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ عمران خان کے خلاف ہماری درخواست پر عملدرآمد کرکے اس تاثر کوضائل کریں ۔وسیم اختر نے کہاکہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں وہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کے معاملے پر مزید تحقیقات کریں اور دھرنے کے دوران عمران خان کی جانب سے مشکوک گفتگو کا سختی سے نوٹس لیں، عمران خان اور انکی جماعت سے پوچھا جائے کہ دھرنے میں خرچ ہونیوالے اربوں کھربوں روپے کہاں سے آئے ؟جبکہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے دھرنے کے پیچھے ISIچیف کی مبینہ موجودگی کے دئیے گئے بیان کی بھی تحقیقات کروائی جائیں۔ایک سوال کے جواب میں خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے وہ اس معاملے میں اپنا کردار اداکریں، ہماری کسی سے ذاتی مخالفت نہیں ہے لیکن اگر اس کردار کے حامل افراد ایوانوں میں رہیں گے تو عوام کا اعلیٰ ایوانوں سے اعتماد اُٹھ جائے گا۔
وڈیو