کراچی میں رینجرزاورپولیس کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنوں کی اندھادھندگرفتاریاں قابل مذمت ہیں۔رابطہ کمیٹی
48 گھنٹوں کے دوران رینجرز اورپولیس کے ہاتھوں ایم کیوایم کے 31 کارکنان اورذمہ داران گرفتارکئے جاچکے ہیں
ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر ایم کیوایم کونشانہ بنایاجارہا ہے،گرفتارشدگان کو عدالتوں میں پیش کرنے کے بجائے غائب کیاجارہاہے
انسانی حقوق کی تنظیمیں گرفتاریوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کے خلاف آوازبلندکریں۔رابطہ کمیٹی کی اپیل
کراچی ۔۔۔ 3 جولائی 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کراچی کے مختلف علاقوں میں رینجرز، پولیس اورسادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنوں کی اندھادھندگرفتاریوں کی شدیدمذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹڈآپریشن کے نام پر پہلے ہی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ایم کیوایم کونشانہ بنایاجارہاہے اور رمضان المبارک کے شروع ہوتے ہی ایم کیوایم کے عہدیداروں اورکارکنوں کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوگیاہے اوررینجرز اورپولیس ایم کیوایم کے کارکنوں کی اندھادھندگرفتاریاں کررہی ہیں۔ روزانہ بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔جمعرات 2جولائی کو رینجرزنے بلدیہ ٹاؤن سے پانچ کارکنوں کوانکے گھروں پر چھاپے مارکرگرفتارکرلیاجن میں یونٹ 116کے عبدالقادر،نعیم یاور، محمددانش،یونٹ 112-B کے عابدجمیل اوریونٹ 113کے کارکن عدنان شیخ شامل ہیں۔ رینجرزنے گزشتہ روز شاہ فیصل کالونی سے یونٹ 105کے کارکنوں وقاص علی اور عدنان علی کوگرفتارکرلیا۔جبکہ سرجانی ٹاؤن سے یونٹ 7 کے کارکن آصف احمد اوررنچھوڑلائن یونٹ 34کے کارکن محمداسماعیل کوگرفتارکرلیاگیا۔چھاپوں اور گرفتاریوں کایہ سلسلہ آج بروزجمعہ بھی جاری رہا ۔ رینجرزنے جمعہ کی صبح لیاری سیکٹریونٹ 31کے کارکن عبدالرحمن ، رنچھوڑلائن سے یونٹ یوسی5کے کارکن محمدجاوید،اسکیم33کے کارکن محمدعلی اورلیاقت آبادسے یونٹ164کے کارکن محمدقاسم غوث کوان کے گھروں سے گرفتارکرلیا۔گلشن اقبال سے یونٹ 67-C کے کارکن عامر کورینجرزنے اس وقت گرفتارکیاجب وہ مسجدسے باہرنکل رہے تھے۔ اسی طرح اورنگی ٹاؤن میں یونٹ 120کے سرکل انچارج محمدسہیل اپنے گھرمیں اہل خانہ کے ساتھ افطارکررہے تھے کہ رینجرزاورسادہ لباس میں ملبو س اہلکاروں نے گھرپر چھاپہ مارکرگرفتارکرلیا۔جبکہ بدھ یکم جولائی کورینجرزنے گلبہار کالونی میں ایم کیوایم کے آفس پر افطارپارٹی کے بعد چھاپہ مارکرایم کیوایم ناظم آبادگلبہارسیکٹرکے انچارج زبیراشرف اورجوائنٹ سیکٹر انچارجز سمیت ایم کیوایم کے 16ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکرلیا۔اس طرح صرف گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران رینجرز اورپولیس کے ہاتھوں ایم کیوایم کے 31 کارکنان اورذمہ داران گرفتارکئے جاچکے ہیں اورگرفتارشدگان عدالتوں میں پیش کرنے کے بجائے غائب کیاجارہاہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں ایم کیوایم کے عہدیداروں ا ورکارکنوں کی اندھادھندگرفتاریوں سے ثابت ہے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر ایم کیوایم کونشانہ بنایاجارہا ہے اورکھلے عام اعلان کیاجارہاہے کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کوزکوٰۃ فطرے کے عطیات جمع کرنے نہیں دیں گے ۔ رابطہ کمیٹی نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ ان گرفتاریوں اورانسانی حقوق کی خلاف ورذیوں کے خلاف آوازبلندکریں۔