حضرت بی بی زینب ؑ کے مزار پر دہشت گردی کے خلاف تمام مکاتب فکر کے علماء کو بھرپوراحتجاج کرنا چاہئے، قائد تحریک الطاف حسین
میں نے سنی ہونے کے باوجود ہمیشہ اہل تشیع حضرات پرڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کی، الطاف حسین
ایم کیوایم اور الطاف حسین شیعہ سنی فسادات کی سازش میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے رہے جس کی پاداش میں میرے کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہے، الطاف حسین
جب تک جان باقی ہے میں اتحاد بین المسلمین، مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے جدوجہد کرتارہوں گا، الطاف حسین
ملت اسلامیہ کے غیرت پرحملے کے خلاف نتائج کی پرواہ کئے بغیر صدائے احتجاج بلند کی ہے، علامہ عباس کمیلی
معروف شیعہ عالم دین علامہ عباس کمیلی سے قائد تحریک الطاف حسین کی ٹیلی فون پر گفتگو
لندن۔۔۔21، جولائی2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ حضرت بی بی زینب ؑ کے مزار پر دہشت گردی کے خلاف تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام کو میدان عمل میں آکر بھرپوراحتجاج کرنا چاہئے ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب معروف شیعہ عالم دین علامہ عباس کمیلی سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ جناب الطاف حسین نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں نے سنی ہونے کے باوجود ہمیشہ اہل تشیع حضرات پرڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کی ، ایم کیوایم اور الطاف حسین شیعہ سنی فسادات کی سازش میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے رہے جس کی پاداش میں میرے اور ایم کیوایم کے خلاف سازشوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ میں تمام ترسازشوں کے باوجود اپنے مشن پر گامزن ہوں اورجب تک میرے جسم میں جان باقی ہے میں اتحاد بین المسلمین، اتحاد بین المذاہب، مذہبی رواداری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے جدوجہد کرتارہوں گا۔ جناب الطاف حسین نے نواسی رسول ؐ حضرت بی بی زینبؑ کے مزار پر دہشت گردی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ حملہ پوری ملت اسلامیہ پر حملہ ہے اور دہشت گردی کے خلاف تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام کو اپنا حق پرستانہ کردار ادا کرنا چاہئے اور اس دہشت گردی کے خلاف میدان عمل میں آکر بھرپوراحتجاج کرنا چاہئے ۔علامہ عباس کمیلی نے جناب الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر جراتمندی کامظاہرہ کیا ہے اورملت اسلامیہ کے غیرت پرحملے کے خلاف نتائج کی پرواہ کئے بغیر صدائے احتجاج بلند کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ آپ نے انتہاء پسندی کے خلاف مضبوط اور مؤثر آواز بلند کی ہے اور حضرت زینب ؑ کے مزار پر حملہ کرنے والے بھی انہی قوتوں کے پروردہ ہیں اوران یزیدی قوتوں کے خلاف علمائے حق کا میدان عمل میں آنا وقت کا اہم ترین تقاضا ہے ۔