بی بی زینبؓ کے مزار پر دہشت گردوں کا حملہ اتحاد بین المسلمین کو پارہ پارہ کرنے کی سازشوں کا حصہ ہے
نبی آخر الزمانﷺ کی نواسی اور خاتون جنت کی صاحبزادی کے روضہ پر حملہ اسلام اور ملت اسلامیہ پر حملہ کے مترادف ہے۔
پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی سے الطاف حسین کی گفتگو
لندن۔۔۔19 جولائی2013 ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے ہفتہ کی علی الصبح پاکستان علماء کونسل کے سربراہ علامہ طاہر اشرفی سے فون پر گفتگو کی ۔گفتگو کے دوران جناب الطاف حسین نے شام میں حضرت بی بی زینبؓ کے مزار پر دہشت گردوں کے حملہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ یہ حملہ دراصل اتحاد بین المسلمین کو پارہ پارہ کرنے کی سازشوں کا حصہ ہے انہوں نے کہا کہ نبی آخر الزمانﷺ کی نواسی اور خاتون جنت کی صاحبزادی کے روضہ پر حملہ اسلام اور ملت اسلامیہ پر حملہ کے مترادف ہے۔بی بی زینبؓ نے خاتون ہونے کے باوجود یزیدیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور یزیدیت کے مقابلے میں اپنے بھائی حسینؑ کا بہادری سے ساتھ دیا ۔ جناب الطاف حسین نے سوال کیا کہ جو لوگ نبی آخر الزمانﷺ کی نواسی اور جنت کی شہزادی حضرت فاطمہؓ کی صاحبزادی کے مزار کو نشانہ بنا رہے ہیں وہ آخر کس طرح مسلمان ہو سکتے ہیں؟علامہ طاہر اشرفی نے اس سانحہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کھلی بربریت اور سفاکی ہے اور اس میں ملوث افراد یقیناًمسلمان کہلانے کے مستحق نہیں ہو سکتے۔جناب الطاف حسین اور علامہ طاہر اشرفی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس نوعیت کے سانحات اتحاد بین المسلمین کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کا حصہ ہیں جسے سمجھنا اور ناکام بنانا تمام مسلمانوں کی ذمہ داری ہے۔