ایم کیوایم کے کارکن وسیم دہلوی کوپیراورمنگل کی درمیانی شب بلدیہ ٹاؤن میں گھرسے گرفتارکیاگیاتھا
پولیس نے پہلے وسیم دہلوی کے ملازم کوگھرکے باہرسے حراست میں لیااوراسے بری طرح مارا
وسیم دہلوی اورانکے بھائیوں محمدنعیم دہلوی اورعادل دہلوی کوگھرسے گرفتارکر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا
وسیم دہلوی کے اہل خانہ پولیس حکام سے معلوم کرتے رہے کہ تینوں کوکس ایجنسی نے گرفتارکیاہے اورکہاں رکھاگیاہے لیکن اہل خانہ کو کچھ نہیں بتایاگیا
وسیم دہلوی کوحراست کے دوران تھرڈڈگری ٹارچرکیاگیااورمسلسل وحشیانہ تشددکانشانہ بنایاگیا
وسیم دہلوی شہیدکے سراور جسم کے مختلف حصوں پر وحشیانہ تشدد کے نشانات ہیں
وسیم دہلوی شہید بلدیہ ٹاؤن سیکٹر یونٹ 117کے سرگرم کارکن تھے اورتنظیمی وسماجی سرگرمیوں میں بھرپورحصہ لیتے تھے
وسیم دہلوی شہیدکی عمر40سال تھی ۔وہ شادی شدہ تھے ان کے تین بچے ہیں
کراچی ۔۔۔ 3 جون 2015ء
پولیس کی حراست میں تشددسے جاں بحق ہونے والے ایم کیوایم کے کارکن وسیم دہلوی کوپیراورمنگل کی درمیانی شب ان کے گھرسے گرفتارکیاگیاتھا۔تفصیلات کے مطابق پیراورمنگل کی شب پولیس کی بھاری نفری نے بلدیہ ٹاؤن نمبر 3میں ان کے گھرپر چھاپہ مارا۔ چھاپہ مارنے والی ٹیم میں سادہ لباس میں ملبوس اہلکارشامل تھے۔ پولیس نے پہلے وسیم دہلوی کے ملازم کوگھرکے باہرسے حراست میں لیا اوراسے بری طرح مارتے پیٹتے ہوئے وسیم دہلوی کے گھر لے گئے اورگھرسے وسیم دہلوی اوران کے دوبھائیوں محمدنعیم دہلوی اور عادل دہلوی کوگرفتارکرلیا اورنامعلوم مقام پر منتقل کردیا ۔ گرفتاری کے بعدوسیم دہلوی کے اہل خانہ پولیس حکام سے معلوم کرتے رہے کہ تینوں کوکس ایجنسی نے گرفتارکیاہے اورانہیں کہاں رکھاگیاہے لیکن اہل خانہ کوکچھ نہیں بتایاگیا۔وسیم دہلوی کوحراست کے دوران تھرڈ ڈگری ٹارچرکیاگیااورمسلسل وحشیانہ تشددکانشانہ بنایاگیا۔تھرڈ ڈگری ٹارچرکے نتیجے میں آج بروزبدھ کی صبح وسیم دہلوی شہید ہوگئے ۔ وسیم دہلوی شہیدکے سراور جسم کے مختلف حصوں پر وحشیانہ تشدد کے نشانات ہیں۔وسیم دہلوی شہید ایم کیوایم بلدیہ ٹاؤن سیکٹرکے یونٹ 117کے سابق ذمہ داراورآج کل سرگرم کارکن تھے اورتنظیمی وسماجی سرگرمیوں میں بھرپورحصہ لیتے تھے۔وسیم دہلوی شہیدکی عمر 40 سال تھی ۔وہ شادی شدہ تھے ان کے تین بچے ہیں جن میں چار سالہ بیٹا ناصر، دوسالہ بیٹی زینب اورایک چھ ماہ کا بیٹا سبحان شامل ہیں ۔ وسیم دہلوی شہیدکے سوگواروں میں بیوہ کے ساتھ ساتھ چار بھائی اورتین بہنیں شامل ہیں ۔ پولیس نے بلدیہ ٹاؤن میں یونٹ 116 سے تعلق رکھنے والے ایم کیوایم کے کارکن عرفان کے گھرپربھی چھاپہ مارا۔بتایاجاتاہے کہ بلدیہ ٹاؤن تھانہ، سائٹ بی تھانہ اور سادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں کی مخصوص ٹیم کی جانب سے بلدیہ ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں کے گھروں پر مسلسل چھاپوں، گرفتاریوں، سرکاری حراست میں تشدد اور کارکنوں وہمدردوں کی رہائی کے عوض بھاری رقم وصول کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔صرف مئی کے مہینے میں ایم کیوایم کے 60سے زائد کارکنان کو گرفتارکیاگیاہے اورچند ایک کے علاوہ باقی تمام کارکنان اب تک لاپتہ ہیں اورکوئی ادارہ ان کی گرفتاری کااقرارنہیں کررہاہے۔