الیکشن کمیشن خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کے ووٹ دینے کویقینی بنائے۔رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
اعداد و شمار کے مطابق خیبرپختونخوا میں 43فیصدووٹروں کی تعدادخواتین پر مشتمل ہے
خیبرپختونخوا میں بیشترسیاسی ومذہبی جماعتوں نے ماضی کی طرح گٹھ جوڑکرکے خواتین کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کافیصلہ کرلیا ہے
جس علاقہ میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کیاجائے وہاں کے انتخابی نتائج کو کالعدم قراردے کر دوبارہ الیکشن کرائے جائیں
جوجماعتیں خواتین کوووٹ کے حق سے محروم کرنے میں ملوث پائی جائیں ان پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی جائے
کراچی۔۔۔ 29 مئی 2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے پرزورمطالبہ کیاہے کہ وہ خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں خواتین کو بھی آزادی کے ساتھ حق رائے دہی استعمال کرنے کویقینی بنائے اورجوجماعتیں خواتین کوووٹ دینے سے محروم کرنے کے گھناؤنے وغیرجمہوری عمل میں ملوث ہیں ان پرالیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی جائے۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ خواتین کے حقوق کی تنظیمیں اورغیرملکی ذرائع ابلاغ اپنی رپورٹس میں مسلسل اس خدشہ کااظہار کررہے ہیں کہ خیبرپختونخوامیں بیشترسیاسی ومذہبی جماعتوں نے ماضی کی طرح گٹھ جوڑکرکے صوبہ کے بیشترعلاقوں خصوصاً پسماندہ علاقوں میں خواتین کو ان کے ووٹ کے حق سے محروم کرنے کافیصلہ کرلیاہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اعدادوشمارکے مطابق خیبرپختونخوا میں 43فیصد ووٹروں کی تعدادخواتین پر مشتمل ہے اورجس الیکشن میں اتنی بڑی تعدادمیں ووٹرزکوووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کیاجائے تووہ الیکشن نہ تومنصفانہ کہا جاسکتا ہے اورنہ ہی جمہوری قرار دیا جاسکتاہے۔ رابطہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیاکہ خیبرپختونخوا میں ووٹنگ کاعمل غیرجانبدارمبصرین اورفوج کی زیرنگرانی کرایاجائے اوراس بات کویقینی بنایا جائے کہ خواتین سمیت صوبہ کاایک ایک ووٹراپنے حق رائے دہی کوکسی خوف اورجبرکے بغیر استعمال کرسکے۔انہوں نے مزیدکہاکہ جس علاقہ میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم کیاجائے وہاں کے انتخابی نتائج کوکالعدم قراردے کر غیرجانبدارمبصرین کی نگرانی میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں اور جو جماعتیں خواتین کوووٹ کے حق سے محروم کرنے کے گھناؤنے عمل میں ملوث پائی جائیں ان پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی جائے ۔