پاکستان سمیت دنیا بھر سے جناب الطاف حسین کی جانب سے قیادت سے دستبرداری کا اعلان واپس لینے کا زبردست خیر مقدم
اسکاٹ لینڈ یارڈ اور میٹر پولیٹن پولیس کے چھاپے کے بعد قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ اخلاقی تو ہوسکتا ہے لیکن جناب الطاف حسین کے چاہنے والوں کیلئے یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے
ڈاکٹر عمران فاروق شہید کے قتل کیس میں جناب الطاف حسین کی شخصیت کو ملوث کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے
جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں تاریخی حقائق بیان کرکے مخالفین کے منہ تک بند کردیئے ہیں
انٹرنیشنل اور نیشنل اسٹیبلشمنٹ جناب الطاف حسین کے خلاف سازشیں بند کردیں
جناب الطاف حسین پر حق، سچ اور انصاف کا ساتھ دینے کی پاداش میں پاکستان کے بعد برطانیہ میں بھی زمین تنگ کی گئی تو یہ عمل ثابت کردیگا کہ جاگیردارانہ، وڈیرانہ سوچ صرف پاکستان کی میراث نہیں بلکہ اس سے برطانیہ اور یورپ بھی محفوظ نہیں ہیں
نائن زیرو عزیز آباد اور انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں قیادت سے دستبرداری کا اعلان واپس لینے پر پیغامات کی بھر مار
کراچی۔۔۔2، جولائی 2013ء
پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقیم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے ایم کیوایم کی قیادت سے رضاکارانہ دستبرداری کا اعلان واپس لینے کا زبردست خیر مقدم کیا ہے اور دستبرداری کے اعلان کی خبر سن کر جمع ہونے والے کارکنان کے اجتماعات سے قائد تحریک جناب الطاف حسین کے اہم خطاب کو تاریخی قرار دیا ہے ۔ ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو عزیز آباد اور انٹرنیشنل سیکریٹریٹ میں کارکنان کے پرزور اصرار پر قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے ایم کیوایم کی قیادت سے دستبرداری کا اعلان واپس لے کر ملک و قوم پر احسان کیا ہے ۔بہت بڑی تعداد میں پیغامات موصول ہوئے جن میں انہوں نے قائدتحریک جناب الطاف حسین سے قیادت سے دستبرداری کا اعلان واپس لینے پر دلی تشکر کااظہار کیا اور ان کی دارزی عمر ، صحت و تندرستی اور ناگہانی آفات سے بچاؤ کیلئے دعا ئیں بھی کیں ۔ پیغامات بھیجنے والوں میں ایم کیوایم کے ذمہ داران ، کارکنان کے علاوہ سیاسی ، سماجی ، مذہبی شخصیات اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں ۔ اپنے پیغامات میں انہوں نے کہاکہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے لندن میں رہائشگاہ پر اسکاٹ لینڈ یارڈ اور میٹر پولیٹن پولیس کے چھاپے کے بعد قیادت سے دستبرداری کا فیصلہ اخلاقی تو ہوسکتا ہے لیکن جناب الطاف حسین کے چاہنے والوں کیلئے یہ فیصلہ ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کی قیادت سے دستبرداری کا اعلان واپس لیکر ملک و قوم پر احسان کیا ہے ۔،کیونکہ ملک کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ، تمام تر سازشوں اور کٹھن ، نامساعد حالات کے باوجود قائد تحریک جناب الطا ف حسین واحد رہنما ہیں جو ببانگ دہل حق ، سچ اور انصاف کی آواز بلند کررہے ہیں اور غریبوں کا مقدمہ لڑ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل اور نیشنل اسٹیبلشمنٹ قائدتحریک جناب الطاف حسین کے خلاف سازشیں نہ کریں ، قائد تحریک جناب الطاف حسین کے دنیا میں کروڑوں چاہنے والے ہیں اوروہ پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا میں جناب الطاف حسین واحد شخصیت ہیں جو غریب ومتوسط طبقے کے حقوق کے حصول کی جدوجہد کررہے ہیں اور فرسودہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اور سردارانہ نظام کو بتدریج شعور و آگاہی کے ذریعے خاتمے کی جانب لے جارہے ہیں اور یہ عمل ملک اور بین الاقوامی سطح پر موجود جاگیردارانہ ذہنیت رکھنے والے افراد کیلئے باعث تشویش بنا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں حق کی آواز بلند کرنے والے خال خال ہی پیدا ہوتے ہیں اور جناب الطا ف حسین جس طریقے سے حق و سچ کی آواز بلند کررہے ہیں وہ جرات ، ہمت اور بہادری کی عظیم مثال ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق شہید کے قتل کیس میں جناب الطاف حسین کی شخصیت کو ملوث کرنا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین کی رہائشگاہ پر چھاپے سے ان کے کروڑوں چاہنے والوں کی دل آزادی ہوئی ہے اور وہ اس دل آزادی پر شدید ردعمل کا مظاہرہ بھی کرچکے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ جناب الطاف حسین پر اگر حق ، سچ اورانصاف کا ساتھ دینے کی پاداش میں پاکستان کے بعد برطانیہ میں بھی زمین تنگ کی گئی تو یہ عمل ثابت کردیگا کہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ سوچ صرف پاکستان کی میراث نہیں بلکہ اس سے برطانیہ اور یورپ بھی محفوظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں جس طرح تاریخی حقائق بیان کئے اس نے مخالفین کے منہ تک بند کردیئے ہیں اور جو مخالفین اب بھی ایم کیوایم اور قائد تحریک جناب الطاف حسین پر تنقید برائے تنقید کررہے ہیں وہ کھلی ایم کیوایم دشمنی کا مظاہرہ کررہے ہیں اور اپنے دلوں میں کینہ اور بغض رکھتے ہیں ۔